
کیا فرشتے اللہ کے ولی سے کلام کرسکتے ہیں؟
جواب: اختیار کر سکتا ہے، اِس میں کوئی استحالہ نہیں ہے، قرآنِ حکیم کی ہی چند آیات سے فرشتوں کا انسانی صورت میں متشکل ہونا ثابت ہے، مثلاً :حضرت مریم رَضِیَ ا...
حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو ’’ معراج کے دولہا ‘‘ کہنا کیسا ؟
جواب: اختیار دیاہے، دلہا بادشاہ کی شان دکھاتا ہے، اس کا حکم بارات میں نافذ ہوتاہے، سب اس کی خدمت کرتے ہیں اور اپنے کام چھوڑ کر اس کے کام میں لگے ہوتے، جس با...
کرنٹ اکاؤنٹ میں مخصوص رقم کی بنیاد پر مشروط فوائد دینا سودی نفع ہے
سوال: آج کل بینک اکاؤنٹ کااستعمال وقت کی ضرورت بن گیاہےاورمختلف قسم کےاکاونٹس بھی متعارف کرواۓجارہے ہیں۔ایک نجی (Private) بینک نے بھی کاروباری طبقہ کے لئے" اختیار اکاؤنٹ " کے نام سے ایک اکاؤنٹ متعارف کروایاہے۔ جس کی مندرجہ ذیل خصوصیات ہیں: • اکاؤنٹ ہولڈر(Account Holder) کو انشورنس (Insurance)کی سہولت دی جائے گی۔ یعنی اگر اکاؤنٹ ہولڈر کی حادثاتی موت (Accidental Death) ہوجاتی ہے تو شرائط و ضوابط پوری ہونے کی صورت میں بینک 1 ملین تک کی مالی امداد مرنے والے اکاؤنٹ ہولڈر کے ورثا (Inherits) کودے گا۔ • ہر ماہ اکاؤنٹ میں5000 کی رقم ہوگی تو 50 روپے سروس چارجز (Service Charges)نہیں لئے جائیں گے۔ • ہر ماہ اکاؤنٹ میں25000 رقم ہوگی تو سالانہ پے پاک ڈیبٹ کارڈ فیس (Pay Pak Debit Card Fee) 1500روپے بھی نہیں کاٹے جائیں گے،اور اگر 25000 سے رقم کسی بھی مہینے میں کم ہوگئی تو 1500 روپے ڈیبٹ کارڈ فیس(Debit Card Fee) لی جائے گی۔ • ہر ماہ 25000 روپے اکاؤنٹ میں موجود ہونے کی صورت میں چیک بک (Cheque Book)فری (Free)ہوگی۔ مجھے پوچھنا یہ ہے کہ کیا یہ اکاؤنٹ کھلوانا، جائز ہے؟کیونکہ یہ کرنٹ اکاؤنٹ (Current Account) ہے،جس میں کسی قسم کا سود نہیں ملتا۔مدلل (With Proof)جواب دیتے ہوئے رہنمائی فرمائیں۔
خواب میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت
جواب: اختیار نہیں کرسکتا۔" چنانچہ مشکوۃ المصابیح میں ہے :” عن ابی ھریرہ رضی اللہ عنہ قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم من رانی فی المنام فقد رانی فان الش...
نر جانورسے جفتی کروانے کی اجرت لینے کاحکم
جواب: اختیار میں نہیں ہے۔ واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم ...
چیز پر قبضہ کیے بغیر آگے بیچنا کیسا؟
سوال: (1)مارکیٹ میں خرید و فروخت کا ایک طریقہ یہ پایا جاتا ہے کہ کوئی گاہک دکان پر آ کر کسی چیز کو خریدنا چاہتا ہے اور دکاندار کے پاس وہ مال ابھی موجود نہیں ہوتا، تو وہ گاہک کو مال کا نمونہ (Sample)دکھا کر اسے مخصوص مقدار میں وہ مال بیچ دیتا ہے اور پھر کسی دوسرے دکاندار کہ جس کے پاس وہ چیز موجود ہوتی ہے، اُسے کہہ دیتا ہے کہ میرے فلاں گاہک کو وہ چیز اتنی مقدار میں دے دو اور جب گاہک وہ چیز لے لیتا ہے ،تو پہلا دکاندار اس چیز کا ریٹ وغیرہ معلوم کر کے دوسرے دکاندار کو رقم کی ادائیگی کر دیتا ہے، یعنی پہلا دکاندار چیز خریدنے سے پہلے ہی گاہک کو بیچ چکا ہوتا ہے، کیا یہ طریقہ شرعا درست ہے؟ (2)اور اگر اس طریقے سے چیز کو بیچ دیا جائے کہ پہلا دکاندار دوسرے سے کوئی چیز خرید لے اور اس کے بعد اپنے گاہک کو بیچے اور دوسرے دکاندار کو کہہ دے کہ میں نے آپ سے جو چیز خریدی ہے، وہ آگے بیچ دی ہے، لہذا آپ ڈائریکٹ میرے گاہک کو ہی وہ چیز ڈیلیور کر دیں، تو ایسا کرنا کیسا؟ (3)اگر یہ طریقے درست نہیں، تو کیا انداز اختیار کیا جا سکتا ہے، جو شرعاً درست ہو؟
حافظ صاحب کا دن کے نوافل میں بلند آواز سے قرآن سنانا
جواب: اختیار ہے،چاہے سِر کرے یا جہر اور امام پر جہر واجب ہے۔دن سے مراد طلوعِ صبحِ صادق سےلے کر غروبِ آفتاب تک اور رات سے مراد غروبِ آفتاب سے لے کر طلوعِ صبح...
پلاٹ کی خرید و فروخت کی چند صورتیں اور احکام؟
سوال: فی زمانہ پلاٹس کی خرید و فروخت بڑے پیمانے پر ہو رہی ہے جس کی چند صورتوں سے متعلق رہنمائی مطلوب ہے : 1. سوسائٹی نے اعلان کیا کہ ہمارے پاس اتنی ایکڑ زمین موجود ہے اور اس کا باقاعدہ نقشہ جاری کر دیا کہ یہاں روڈ، یہاں پلاٹ ہیں ،پلاٹ کے باقاعدہ نمبر بھی جاری کر دیے ،مگر ابھی وہاں کھیت یا کوئی اور چیز ہے ، فزیکلی طور پر باقاعدہ کٹِنگ یا مارکنگ نہیں کی گئی کہ کون سا پلاٹ نمبر کہاں ہے ؟ مگر نقشے میں سب کچھ موجود ہے ،اس نقشے کے مطابق ہی کالونی میں کام ہوگا ، نیز پلاٹ کی قیمت بھی گز یا مرلے کے حساب سے متعین ہے تو ایسا متعین پلاٹ خریدنا، جائز ہے، جبکہ مارکنگ نہیں کی ہوئی ؟ 2. سوسائٹی نے اعلان کیا کہ فلاں علاقے میں فلاں نمبر متعین پلاٹ دیا جائے گا، مگر وہاں بجلی ، پانی ، گیس ، سیوریج وغیرہ بنیادی سہولیات کا کوئی انتظام نہیں۔ جس کی وجہ سے وہاں رہائش اختیار کرنا بہت مشکل ہے۔ یا جو پلاٹ خریدا ، وہ متعین ہے اور وہاں رہائشی سہولیات بھی موجود ہیں ،مگر فی الحال وہ جگہ باقاعدہ آباد نہیں ہوئی ۔ اس سوسائٹی کی طرف سے اس کے علاوہ کوئی ایسی شرط نہیں جس کو خرید و فروخت میں ناجائز کہا جا سکے ۔ صرف یہ ایک پہلو ہے جس سے یہ لگ رہا ہے کہ غیر آباد اور بنجر زمین کو خریدنے پر کوئی شرعی رکاوٹ تو نہیں ہوگی ؟ 3. سوسائٹی نے اعلان کیا کہ فلاں ایریا ہے ، اس میں سے کوئی ایک پلاٹ آپ کو ملے گا یعنی ایک حد تک تو واضح ہو گیا کہ علاقہ کون سا ہے، مگر اس پلاٹ کی تعیین نہیں کہ پلاٹ نمبر کون سا ہو گا؟ کس جگہ ہوگا؟کچھ مہینے یا سال گزرنے کے بعد ہر ایک کا پلاٹ نمبر دے دیا جاتا ہے ۔ 4. سوسائٹی نے اعلان کیا کہ آپ کو اتنی رقم میں پلاٹ دیں گے ،مگر ان کی مقرر کردہ کالونی کی جگہ ، پلاٹ کی قیمت ، خریدنے والوں کی تعداد وغیرہ کو دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ شاید ان کے پاس اتنے پلاٹ موجود ہی نہیں۔پلاٹ خریدنے کی صورت میں کوئی معین جگہ بھی نہیں بتائی جاتی، بلکہ صرف ایک فائل دے دی جاتی ہے ۔ کچھ عرصہ گزرنے کے بعد بعض لوگوں کو باقاعدہ پلاٹ دے دیا جاتا ہے، جبکہ بعض لوگوں کو جھوٹے آسرے دیے جاتے ہیں۔ آپ سے پوچھنا یہ ہے کہ مندرجہ بالا صورتوں میں پلاٹ خریدنے کے شرعی احکام کیا ہوں گے؟
پیشہ ور بھکاری کا مانگنا ، بد دعا سے بچنے کے لیے ایسوں کو دینا کیسا ؟
جواب: اختیار کر چکی ہے،اس میں باقاعدہ ٹھیکےداری کا نظام بھی متعارف ہوچکا ہے،جس میں مخصوص بھکاریوں کو مختلف جگہوں پر مانگنے کی ذمہ داری دی جاتی ہے اور دوسرے ...
ڈیل ہونے کے بعد خام مال کی قیمت بڑھنے کی وجہ سے زیادہ قیمت کا مطالبہ کیسا ؟
جواب: اختیار نہیں ہے۔ تاہم اگر دونوں فریق باہمی رضامندی سے پرانے عقدکوختم کرکے نیاسودا کریں توآپس کی رضامندی سے نئی قیمت طے کرنے کی گنجائش ہے۔ ہدایہ م...