
جواب: بیان کی گئی ہے کہ تلاوت ِ قرآن کریم عبادت تو ہے، لیکن عبادت مقصودہ نہیں اور اس کی جنس میں سے کوئی فرض یا واجب بھی نہیں ہے ، لہٰذا تلاوتِ قرآن کر...
وتر کی تیسری رکعت میں سورۂ فاتحہ پڑھ کے بھولے سے رکوع کر لیا، تو کیا حکم ہے؟
جواب: سجدۂ سہو کرے، اگر دوبارہ رکوع نہ کیا تو نماز نہیں ہوگی اور اگر سجدے سے پہلے یاد آنے کے باوجود سورت کے لیے نہ لوٹا، تو قصداً ترکِ واجب لازم آنے کی وجہ...
نماز میں پہلے بائیں طرف سلام پھیرنے کا حکم
سوال: اگر کوئی شخص بھولے سے سیدھی طرف سلام پھیرنے کی بجائے پہلے الٹی طرف سلام پھیر دے، پھر یاد آنے پر فوراً دائیں جانب سلام پھیر کر بائیں جانب پھیر دے،تو کیا نماز ہو جائے گی اور ایسی صورت میں سجدہ سہو لازم ہو گا ؟
سفر میں سنتوں کا حکم، نیز حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کی روایات میں تطبیق
جواب: بیان ہوا وہ یہی ہے اور امن و قرار سے مراد نزول ہے اور خوف و فرار سے مراد سیر ہے، لیکن ہم نے قراءت کی فصل میں پہلے بیان کیا کہ فرار کو عجلت سےتعبیر کی...
مسبوق کی ایک رکعت باقی تھی مگر بھول کر امام کے ساتھ پھیردیا تو حکم
جواب: سجدہ سہو کرنا ہوگا ،سجدہ سہو کرنے سے نماز ہوجائے گی ،اگر سجدہ سہو نہیں کیا اور سلام پھیر کرنماز مکمل کردی، تو ایسی نماز کو دوبارہ پڑھنا واجب ہے۔ ب...
سلام پھیرے بغیر سجدہ سہو کرنے کا حکم
سوال: نماز پڑھتے ہوئے سجدہ سہو واجب ہوا ، مگر سجدہ سہو کرنے کے وقت سلام پھیرنا بھول گیا اور صرف دو سجدے کر لیے، کیا یہ نماز ہو گئی؟
پہلایاآخری قعدہ بھول کھڑاہوجائے تواس کی تفصیل
جواب: سجدہ سہو کرکے نمازمکمل کردے تواس کی نمازدرست ہوجائے گی ۔ اور اگر پورا سیدھا کھڑا نہ ہوا ہوتواب اگربیٹھنے کے قریب ہے کہ نیچے کاآدھابدن ابھی سیدھانہ...
نماز میں قراءت کرتے ہوئے آگے پڑھنا بھول جانا اور رکوع میں چلے جانا
جواب: سجدہ سہو کرے،یوں نماز مکمل ہوجائے گی۔ اس صورت میں اگر رکوع سے واپس نہ لوٹا ،تو جان بوجھ کر واجب چھوڑنے کی وجہ سے نماز واجب الاعادہ ہوجائے گی ، یعنی ...
قعدہ اخیرہ کرنے کے بعد بھولے سے کھڑا ہونے کے بعد یاد آگیا، تو کیا کیا جائے؟
جواب: سجدہ سہو کرے، سجدۂ سہو کرنے کے بعد پھر تشہد پڑھے اور اپنی نماز مکمل کرے۔ یہاں سجدۂ سہو لازم ہونے کی وجہ سلام میں تاخیر کا پایا جانا ہے۔اس کے متعل...
سوال: ایک کلپ سنا کہ جس میں کوئی شخص ایک حدیث بیان کر رہا ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا : جس کی بیوی بداخلاق ہو اور وہ اسے طلاق نہ دے، تو اس کی دعا قبول نہیں ہوتی۔ اس حوالے سے چند سوالات ہیں : (1)کیا یہ حدیث پاک ثابت ہے ؟ (2)اور اگر ثابت ہے، توکیا واقعی ایسے شخص کی کوئی دعا قبول نہیں ہوتی ؟ اس کاصحیح مفہوم بیان کر دیجئے۔ (3)کیا بداخلاق بیوی کو طلاق دینا ضروری ہے؟ اگر اسے طلاق نہ دی ، توبندہ گنہگار ہو گا؟