
گریجویٹی(gratuity) کی رقم کا حکم
جواب: عین بلا عوض“ترجمہ: ہبہ کہ کسی کو کسی عین کا بلا عوض مالک بنانا ہے۔(درر الحکام، جلد 2، صفحہ 217، دار احیاء الکتب العربیۃ) ہبہ (تحفہ ملنے والی چیز) کے ...
مسجدِ نبوی میں کوئی چیز ملے مگر اس کے مالک کا علم نہ ہو، تو حکم
سوال: مسجد نبوی کی صف پر کوئی چیز مثلا ًعطر یا تسبیح ملے تو کیا وہ رکھ سکتے ہیں؟
نابالغ بچوں کا بڑوں کی صف میں کھڑا ہونے کا حکم
جواب: مسجدمیں انہیں لانامکروہ تحریمی یعنی ناجائز و گناہ ہےاوراگرنجاست کااحتمال اورشک ہو، تو مکروہ تنزیہی ہے یعنی گناہ تو نہیں ، مگر بچنا بہتر ہے ۔ نبی...
دار الحرب میں جمعہ و عیدین پڑھنے کا حکم؟
جواب: مسجد میں نماز پڑھتے ہیں،اس مسجد کے امام وخطیب کے ہم مسلک اور ہم عقیدہ ہوجاتے ہیں اور کچھ عرصے بعد مسلمانوں کو مشرک کہنا شروع کردیتےہیں،تواس سے بڑھ کر ...
محفلِ میلاد وغیرہ سے بچ جانے والے چندے کا حکم؟
جواب: مسجد و مدرسہ میں بھی خرچ کر سکتے ہیں اور کسی فقیر پر بھی صدقہ کر سکتے ہیں۔ صدر الشریعہ بدر الطریقہ مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ رحمۃ اللہ القوی...
روزے کی حالت میں وضو و غسل کے دوران ناک میں پانی چڑھانے کا حکم
جواب: مسجد میں داخل ہونایا نماز پڑھنا بھی ناجائز وگناہ ہے ، بلکہ اس حالت میں پڑھی گئی تمام نمازوں کا ازسرِ نو اعادہ کرنا بھی فرض ہوگا ۔ تنبیہ:ماہ رمضان...
سوال: کچھ لوگ اپنی زندگی میں کسی نیک کام سے متعلق وصیت کر جاتے ہیں کہ ان کے مرنے کے بعد ان کا مال فلاں نیک کام مثلا : مسجد مدرسے ، دینی طالبِ علم یا کسی غریب یتیم کی مدد میں خرچ کر دیا جائے ، پوچھنا یہ ہے کہ کیا اسلام ہمیں اس چیز کی اجازت دیتا ہے کہ ہم اپنی زندگی میں ہی اپنے مال کے بارے میں کوئی وصیت کر جائیں کہ ہمارے فوت ہونے کے بعد ہمارا یہ مال کسی نیک کام میں یا صدقہ جاریہ کے طور پر خرچ کر دیا جائے ؟ اگر اسلام اس کی اجازت دیتا ہے، تو اس کی مقدار کیا ہے ؟ یعنی کس حد تک ہم اپنے مال سے وصیت کر سکتے ہیں ؟
روضہ رسول پر حاضری کی دعا اور طریقہ
جواب: مسجد نبوی کی طرف آئے۔ اگر آسانی ہو تو افضل یہی ہے کہ باب جبرائیل سے مسجد میں داخل ہوجائے اور دایاں قدم اندر رکھتے ہوئے دعاء پڑھے:اَللّٰہُمَّ افْتَحْ ل...
جمعہ کاخطبہ سننے سے رہ جائے تو نماز کاحکم
جواب: مسجد میں جانا چاہیے کہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:”«من اغتسل يوم الجمعة غسل الجنابة ثم راح، فكأ...
کیا یہ جملہ منت ہے کہ میں اپنی کمائی مسجد میں دوں گا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک امام صاحب نے مسجد میں کہا، نکاح پڑھانے کے مجھے جو بھی پیسے ملیں گے میں مسجد کی ضروریات پر لگاؤ ں گااور کمیٹی کے سامنے بھی امام نے اقرار کیا تھا کہ اس کے پیسے مسجدمیں لگاؤں گا پھر امام صاحب نکاح پڑھانے سے ملنے والی رقم اپنی ضروریات پر خرچ کرتے رہےتو معلو م یہ کرنا ہے کہ کیا یہ منت ہو گئی تھی اور امام پر لازم ہو گیا تھا کہ اب جو بھی نکاح پڑھانے سے رقم ملے مسجد پر خرچ کریں ؟