
یہ جملہ کہنے کا حکم کہ وہاں نہ آدم تھا نہ آدم زاد
سوال: آج کل ایک جملہ بہت عام ہے کہ لوگ کسی ایسی جگہ جائیں جو ہمیشہ سنسان ہی رہتی ہو یا بھیڑ والی جگہ کبھی کسی موقع پر سنسان ہو جائے ،تو اس طرح کے موقع پر لوگ اس کے سنسان ہونے کو بیان کرنے کے لئے کہتے ہیں : ”وہاں نہ آدم تھانہ آدم زاد “اس جملے کے متعلق حکمِ شرعی کیا ہے؟
جواب: حکم دیا گیا ہے۔(رد المحتار علی الدر المختار، جلد9،صفحہ 598۔599، مطبوعہ :بیروت) وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَا...
عورت کا سایہ پڑنے سے بیمار ہونے کا اعتقاد رکھنا
جواب: حکمِ الٰہی ہو گا تو ہی بیماری لگے گی۔ یہی وجہ تھی کہ نبی اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے جذام کے ایک مریض کےساتھ کھانابھی کھایا تاکہ لوگوں کو...
جہاز میں سفر کے دوران روزہ کب افطار کیا جائے؟
جواب: حکم یہ ہے کہ ہوائی جہاز میں جہاں سورج غروب ہو وہاں افطار کرسکتے ہیں، آپ فضا میں ہوں اور سامنے سورج نظر آرہا ہو تو جب تک سورج غروب نہ ہوجائے تب تک ا...