
مجیب:مولانا
احمد سلیم عطاری مدنی
فتوی نمبر:WAT-2927
تاریخ اجراء: 26 محرم الحرام1446 ھ/02اگست2024 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت
اسلامی)
سوال
کیا دائیں ہاتھ سے پاؤ ں دھونا جائز ہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
دائیں ہاتھ سے پاؤں
دھونا ، ناجائز تو
نہیں،لیکن وضو کے آداب
و مستحبات میں سے ہے کہ دونوں پاؤں
بائیں ہاتھ سے ہی دھوئے جائیں، لہذا یہی
طریقہ اختیار کرنا چاہیے۔
در
مختار میں ہے” ومن الآداب ۔۔۔غسل
رجليه بيساره“ترجمہ: دونوں پاؤں
،بائیں ہاتھ سے دھونا،وضو کے آداب میں سے ہے۔(در مختار مع رد المحتار،کتاب
الطھارۃ،ج 1،ص 130،دار الفکر،بیروت)
بہار شریعت میں وضو کے
مستحبات کے بیان میں ہے”
پاؤں کو بائیں ہاتھ سے دھونا۔"(بہار شریعت،ج 1،حصہ 2،ص 298،مکتبۃ المدینہ)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم