
کھانے کے بعد چالیس قدم چلناسنت ہے یانہیں؟
جواب: صف لي صفة آخذ بها ولا أعدوها، قال: لا تنكح من النساء إلا فتاة، ولا تأكل من اللحم إلا فتياً، ولا تأكل المطبوخ حتى يتم نضجه، ولا تشربن دواء إلا من علة، ...
پتوجڑی کی خرید و فروخت کا حکم؟
جواب: درمیان میں گھُسنا نسبت کو منقطع کردیتاہے، جیسا کہ ہدایہ وغیرہ میں ہے ۔ یہ صورتیں اس کے جواز کی نکلتی ہیں اور اہل تقویٰ کو اس سے احتراز زیادہ مناسب۔“(ف...
عورت کا نماز میں بلند آواز سے قراءت کرنا
جواب: صف میں موجود افراد سن سکیں۔ ہاں! اتنی آواز میں پڑھا کہ قریب کے ایک دو افراد تک آواز پہنچ گئی، تو اس میں حرج نہیں کہ یہ بھی آہستہ پڑھنے میں آتا ہے، لہٰ...
پہلی رکعت کے بعد قعدے میں بیٹھ گیا تو نماز کا حکم
جواب: درمیان تین تسبیح کی قدر وقفہ نہ ہونا(واجب ہے، لہذا اگر سہواً وقفہ ہوا، تو سجدہ سہو واجب ہو گا۔) (بھار شریعت، جلد1، حصہ3، صفحہ519، مکتبۃ المدینہ،کرا...
ظہر کی نماز پڑھتے ہوئے عصر کا وقت داخل ہوگیا ، تو نماز کا حکم
جواب: درمیان نسبت عموم و خصوص مطلق کی ہے ، تو طہارت ، سترِ عورت ، قبلہ کی طرف منہ کرنا ، نماز کے شروع میں ان کے پائے جانے کی وجہ سے یہ شرطِ انعقاد کہلاتی ہی...
کیا غسل وغیرہ کرنے کے لیے احرام کی چادریں اتار سکتے ہیں ؟
جواب: درمیان کوئی اختلاف نہیں ۔ (الموسوعۃ الفقھیۃ الکویتیۃ، جلد35، صفحہ78، مطبوعہ وزارتِ اوقاف، کویت) حالتِ احرام میں جن اُمور کی اجازت ہے اُن کا بیان...
جواب: درمیان، سفیر ہیں تو چاہیے کہ تمہارے بہتر امامت کریں اور دوسری بات حدیث شریف کا مضمون ہے جو یہ چاہتا ہے کہ اس کی نماز، بارگاہِ الہی میں قبول ہو، وہ اپن...
حضرت امیرمعاویہ رضی اللہ تعالی عنہ کے متعلق پیٹ نہ بھرنے والی روایت کی وضاحت
سوال: بعض لوگ اِس حدیث شریف کو لے کر شانِ سیدنا امیرِ معاویہ رضی الله عنہ کو گھٹا رہےہیں،کہ آقا ﷺ نے آپ رضی الله عنہ کو بددعا دی۔حدیث یہ ہے۔ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى الْعَنَزِيُّ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ بَشَّارٍ وَاللَّفْظُ لِابْنِ الْمُثَنَّى قَالَا حَدَّثَنَا أُمَيَّةُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي حَمْزَةَ الْقَصَّابِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ كُنْتُ أَلْعَبُ مَعَ الصِّبْيَانِ فَجَاءَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتَوَارَيْتُ خَلْفَ بَابٍ قَالَ فَجَاءَ فَحَطَأَنِي حَطْأَةً وَقَالَ اذْهَبْ وَادْعُ لِي مُعَاوِيَةَ قَالَ فَجِئْتُ فَقُلْتُ هُوَ يَأْكُلُ قَالَ ثُمَّ قَالَ لِيَ اذْهَبْ فَادْعُ لِي مُعَاوِيَةَ قَالَ فَجِئْتُ فَقُلْتُ هُوَ يَأْكُلُ فَقَالَ لَا أَشْبَعَ اللَّهُ بَطْنَهُ ۔"ترجمہ:محمد بن مثنیٰ عنزی اور ابن بشار نے ہمیں حدیث بیان کی ۔ ۔ الفاظ ابن مثنیٰ کے ہیں ۔ ۔ دونوں نے کہا : ہمیں امیہ بن خالد نے حدیث بیان کی ، انہوں نے کہا : ہمیں شعبہ نے ابوحمزہ قصاب سے حدیث بیان کی ، انہوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت کی ، کہا : میں لڑکوں کے ساتھ کھیل رہا تھا کہ اچانک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لے آئے ، میں دروازے کے پیچھے چھپ گیا ، کہا : آپ آئے اور میرے دونوں شانوں کے درمیان اپنے کھلے ہاتھ سے ہلکی سی ضرب لگائی ( مقصود پیار کا اظہار تھا ) اور فرمایا : جاؤ ، میرے لیے معاویہ کو بلا لاؤ ۔ میں نے آپ سے آ کر کہا : وہ کھانا کھا رہے ہیں ۔ آپ نے دوبارہ مجھ سے فرمایا : جاؤ ، معاویہ کو بلا لاؤ ۔ میں نے پھر آ کر کہا : وہ کھانا کھا رہے ہیں ، تو آپ نے فرمایا : اللہ اس کا پیٹ نہ بھرے ۔ (Sahih Muslim#6628)