
غسلِ جنابت میں زکام کی وجہ سے سر پر پانی نہ ڈالنا
سوال: اگر کسی شخص پر غسل جنابت فرض ہو جائے مگر اس کو زُکام ہو، جس کی وجہ سے نہانے میں سر پر پانی ڈالے گا تو زکام کے بڑھنے یا دیر سے ٹھیک ہونے کا خطرہ ہو،تواکیا اس حالت میں اسےسر پر پانی نہ ڈالنے کی اجازت ہوگی ،اس طرح کہ وہ سر پر پانی نہ ڈالے اور باقی جسم پر پانی بہا لے اور پورے سر کا اچھی طرح سے مسح کر لے ؟تو کیا اس طرح فرض غسل ہوجائے گا اور اس غسل سے نمازیں ہوجائیں گی؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ (1)بیوی کے شوہر پر کیا کیا حقوق ہیں اور کیا شوہر کا بیوی کو ہر بات بتانا ضروری ہے ؟ مثلا کہاں گئے تھے؟کیوں گئے تھے؟ وغیرہ وغیرہ۔ (2)کیا شادی کے بعددیگر رشتہ داروں کے حقوق ختم یا کم ہو جاتے ہیں کہ اب بیوی آ گئی ہے،سب حقوق اِسی کے ہوں گے؟
نابالغ کوریشم اورسونا پہنانے کا حکم
جواب: سونے چاندی کے زیور پہنانا حرام ہے اور گناہ پہنانے والے پر ہے۔ علامہ خُسْرو رَحْمَۃُاللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ (سالِ وفات:885ھ/1480ء) لکھتے ہیں:’’كره ...
جواب: سونے والے کے منہ سے بہتا ہے، پاک ہے اور یہی صحیح ہے ،کیونکہ یہ بلغم سے پیدا ہوتا ہے۔ امام ولوالجی فرماتے ہیں کہ سونے والے کے منہ کا پانی اگر کپڑے کو ل...
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ آج کل طلاق دینے کا رجحان بہت زیادہ بڑھ گیا ہے۔ چھوٹی چھوٹی سی بات پر لوگ زبانی،تحریری یا فون پر اکٹھی تین طلاقیں دے دیتے ہیں اور بعد میں بہت پریشان ہوتے ہیں اور دوبارہ صلح کی کوشش کرتے ہیں۔ آپ سے گزارش ہے کہ قرآن وحدیث کی روشنی میں ارشاد فرمائیں کہ شوہر نے اگر صریح الفاظ میں تین طلاقیں دے دی ہوں ، تو کیا وہ تینوں نافذ ہوجاتی ہیں یا نہیں؟ رجوع کی کوئی صورت ہے یا نہیں ؟اگر تین طلاقوں کے بعد بغیر حلالہ کے رجوع ممکن نہیں ، تو حلالہ کا طریقہ ارشاد فرمادیں۔نیزتین طلاقیں ہوجانے کے باوجودلڑکا لڑکی اکٹھے رہیں ، تو ان کا یوں رہنا کیسا ہے؟گھر والوں ،رشتہ داروں ،دوست احباب،اہل محلہ کو کیا کرنا چاہیے ؟ بعض لوگوں نے طلاق جیسے اہم شرعی مسئلہ میں کچھ باتیں گھڑی ہوئی ہوتی ہیں، جو درج ذیل ہیں: (1)غصہ میں طلاق نہیں ہوتی ۔(2)عورت جب تک نہ سنے ، طلاق نہیں ہوتی ۔ (3)عورت قبول نہ کرے ، تو طلاق نہیں ہوتی ۔ (4)طلاق دیتے وقت گواہ نہ ہوں ، تو طلاق نہیں ہوتی۔ (5) جب تک لکھ کر نہ دو ، طلاق نہیں ہوتی ۔ (6)بعض کہتے ہیں کہ ساٹھ بندوں کو کھانا کھلا دو ، تو دی ہوئی طلاقیں ختم ہوجاتی ہیں ۔ (7)کورٹ والےکہتے ہیں کہ نوے دن کے اندر صلح ہوسکتی ہے چاہے جتنی بھی طلاقیں دی ہوں ۔ (8)یونین کونسل والے کہتے ہیں کہ جب تک ہم طلاق کو نافذ نہ کریں ، تب تک طلاق نہیں ہوتی اگرچہ جتنا مرضی وقت گزر جائے ۔ (9)بعض کہتے ہیں کہ حمل میں طلاق نہیں ہوتی ۔ (10)بعض لوگ واضح طور پر صریح الفاظ کے ساتھ تین طلاقیں دینے کے بعد کہتے ہیں کہ میری طلاق دینے کی نیت نہیں تھی ، اس لیے طلاق نہیں ہوئی۔ قرآن وحدیث کی روشنی میں ان باتوں کا مختصر جواب تحریر فرمادیں تاکہ مسلمان شرعی حکم پر عمل پیرا ہوسکیں۔
قرآ ن خوانی کے بعد کھانا یا رقم لینا دینا کیسا ؟
جواب: پر تو کچھ طے نہیں ہوا ، لیکن قرآن خوانی کے عوض کچھ لینا دینا عام طور پر رائج ہے ، جس کی وجہ سے قرآن پڑھنے والے جانتے ہیں کہ اس کے عوض کچھ نہ کچھ ملے گ...
وتر کے بعد والے دو نفل اور تہجد کی نماز؟
جواب: سونے سے قبل جو کچھ پڑھیں وہ تہجدنہیں لہٰذا صرف یہ دورکعتیں پڑھنے والے کا شمارتہجدپڑھنے والوں میں نہیں ہوگا۔ مشکوۃ المصابیح میں ہے :”عن ثوبان رضی اللہ...
جواب: پرعمل پیرا ہوئے بغیرانسانی معاشرے کی تہذیب و ترقّی ممکن ہی نہیں ہے ۔ امام ابو بکر بیہقی رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی کتاب ”شُعَبُ الْاِیمان“ میں ایمان ک...
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ ایک حدیث مبارک ہے کہ جس کا مفہوم ہے: قیامت والے دن میری امت میں سے 70 ہزار افراد بغیر حساب و کتاب جنت میں داخل ہوں گے اور وہ دم وغیرہ نہیں کرتے ہوں گےاور بدشگونی نہیں لیتے ہوں گےاور اپنے رب تعالیٰ پر ہی بھروسہ کرتے ہوں گے۔(بخاری وغیرہ )اس حدیث مبارک کے ضمن میں میرے درج ذیل سوالات ہیں: (1)تعویذات و دم وغیرہ کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ (2)اگراجازت ہے، تو ذکر کردہ حدیث مبارک کا کیا مطلب ہو گا، کیونکہ اس سے تو تعویذات کی ممانعت ثابت ہو رہی ہے؟
سُترہ ایک انگل موٹا ہونا لازم ہے ؟نیزپردے یا باریک شیشے کے ذریعے سُترہ ہو جائےگا؟
سوال: نمازی کے آگے سے گزرنے کے لیے جو سترہ رکھتے ہیں، کیا اس کا ایک انگلی کے برابر موٹا ہونا ضروری ہے یا صرف مستحب ہے ؟یعنی اگر کسی نمازی کے سامنے ایک انگلی سے بھی باریک چھڑی نصب کی گئی ہویا اوپر سے زمین تک لٹکتا ہوا کپڑے کا پردہ ہو یا ایک انگلی سے باریک شیشہ ہو جیسا کہ عام طور پر مساجد وغیرہ میں ہوتا ہے،تو کیاان صورتوں میں سترہ ہو جائے گا؟اورنمازی کے آگے سے گزرنے والا گنہگار ہوگا یا نہیں ؟ بحرالرائق میں ہے: ’’اختلفوا فی مقدار غلظھا ففی الھدایۃ وینبغی أن تکون فی غلظ الاصبع لأن ما دونہ لا یبدو للناظر وکان مستندہ ما رواہ الحاکم مرفوعا استتروا فی صلاتکم ولو بسھم ویشکل علیہ ما رواہ الحاکم عن أبی ھریرۃ مرفوعا یجزیٔ من الستر قدر مؤخرۃ الرحل ولو بدقۃ شعرۃ ولھذا جعل بیان الغلظ فی البدائع قولا ضعیفا وأنہ لا اعتبار بالعرض وظاھرہ أنہ المذھب‘‘ ترجمہ:سترے کی موٹائی کی مقدار میں اختلاف ہے ،ہدایہ میں ہے کہ ایک انگلی کے برابر موٹا ہو، کیونکہ اس سے کم ہونے کی صورت میں دیکھنے والے کو ظا ہر نہیں ہوگا اور اور ان کا استناد اس مرفوع حدیث سے ہے جسے امام حاکم نے روایت کیا کہ نماز میں سترہ رکھو ،اگرچہ تیر کے ساتھ۔ اس پر اس روایت سے اشکال ہوتا ہے ،جو امام حاکم نے حضرت ابو ہریرہ سے مرفوعا روایت کی کہ سترے کے لیے کجاوے کی پچھلی لکڑی کافی ہے،اگرچہ وہ بال برابر باریک ہو ، اسی وجہ سے موٹائی کے بیان کو صاحب بدائع نے ضعیف قول قرار دیا اور کہا کہ چوڑائی کا اعتبار نہیں ہے ، اور بظاہر یہی مذہب ہے ۔(بحر، جلد2، صفحہ18)اس عبارت سے تو یہی لگتا ہے کہ موٹائی ہونا ضروری نہیں۔