
مال تجارت کے عوض استعمال کی اشیاء خرید لیں تو زکوۃ کا حکم
جواب: قیمت پر زکوٰۃ ہوتی ہے اور اگر خریدتے وقت بیچنے کی نیت نہ تھی ، تو اس کی قیمت پر زکوٰۃ نہیں ہوتی“(وقار الفتاوی، جلد 2،صفحہ 388، بزمِ وقار الدین، کراچی)...
کمیٹی نکل آئی لیکن کئی قسطیں ادا کرنا باقی ہیں، تو زکوٰۃ کا حکم
جواب: قیمت) کے برابر یا اس سے زیادہ بچ رہا ہے یا دوسرے مالِ زکوٰۃ (سونا، چاندی، پرائز بانڈز) سے مل کر نصاب(52.5 تولہ چاندی کی قیمت ) کو پہنچ رہا ہے تو...
قربانی کا جانور خریدنے میں مالی تعاون کرنا
سوال: اگر کسی شخص پر قربانی واجب ہو اور وہ جانور لینے جائے تو جانور کی قیمت زیادہ ہو اور اس کے پاس رقم کم ہو، ایسی صورت میں کوئی دوسرا شخص اس جانور کو خریدنے میں اپنی طرف سے ثواب کی خاطر کچھ رقم ملا کر جانور خریدنے میں اس کی سپورٹ کردے ،اس کامقصد جانورمیں اپنی شرکت ثابت کرنانہ ہو اور پھرجس پر قربانی واجب ہو، وہی شخص اس جانور کی قربانی کرے ،تو کیا ایسی صورت میں اس جانور کی قربانی ہوجائے گی جبکہ اس جانور کی خریداری میں دوسرے شخص نے اپنی رقم ملا کر قربانی کرنے والے کی سپورٹ کی ہو ،کیا دوسرے کے رقم ملانے سے قربانی پر کوئی فرق پڑے گا؟
نصاب پر سال گزرا لیکن تجارت کی نیت سے لئے گئے پلاٹ پر سال نہیں گزرا تو زکوٰۃ کا حکم
سوال: میرے بھائی نے چار ماہ پہلے ایک پلاٹ تجارت کی نیت سے خریدا ،تو کیا زکوٰۃ فرض ہونے کے لیے اس پرسال گزرنا ضروری ہے،جبکہ بھائی پہلے سے صاحبِ نصاب ہے کہ اس نے کمیٹیوں میں رقم جمع کروائی ہوئی ہے اور کاروبار میں بھی رقم و مال ہے،تو کیا پلاٹ پر سال گزرنا ضروری ہے اور اگر زکوٰۃ فرض ہوگی ،تو موجودہ قیمت کے حساب سے یا خریداری کے وقت کی قیمت کے اعتبار سے؟
آگے بیچنے کے لئے قسطوں پر چیز خریدنا کیسا؟
سوال: قسطوں پر چیز خریدنا جائز ہے اگر چہ اس کی قیمت اصل قیمت سے زیادہ ہو۔لیکن کیا قسطوں پر چیز اس نیت سے خریدنا جائز ہے کہ خرید کر آگے بیچ دیں گے اور حاصل ہونے والی رقم استعمال کریں گے؟
رقم ادھار میں پھنسی ہو تو قربانی کا کیا حکم ہے ؟
جواب: قیمت صدقہ کرنالازم ہے،لیکن اس کے لیےقربانی کی قیمت جتنی رقم کاسوال کرنا اس کے لیے لازم ہے ، جبکہ اس کوظن غالب ہو کہ وہ دے دے گا۔(فتاوی بزازیہ،جلد2،صفح...
جواب: قیمت بھی دی جا سکتی ہے۔ فتاوی ہندیہ میں ہے ”صدقة الفطر۔۔۔ و هي نصف صاع من بر أو صاع من شعير أو تمر، و دقيق الحنطة و الشعير و سويقهما مثلهما“ ترجمہ...
عقیقہ درست نہ ہونے کی ایک صورت
سوال: جو شخص روزانہ جانور ذبح کر کے گوشت بیچتا ہے، میں نےاس سے یہ بات کی کہ بڑے جانور میں سات حصے ہوتے ہیں، مجھے ایک حصہ عقیقہ کے لئے چاہئے، تو آپ جو جانور خریدیں اس کی قیمت کو سات حصوں میں تقسیم کر کے ایک حصہ کی قیمت میں ادا کر دوں گا،تو جانور ذبح ہونے کے بعد گوشت کا ایک حصہ مجھے دے دینا اور باقی چھ حصہ آپ بیچ دینا جیسا کہ آپ بیچتے ہیں، تو کیا اس طریقہ کار پر عقیقہ درست ہوجائے گا؟