
آخری قعدے کے بعد بھول کر کھڑے ہو گئے، تو سجدہ سہو کرنے کا طریقہ
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کےبارے میں کہ امام چار رکعتی نماز میں قعدہ اخیرہ میں التحیات پڑھ کر بھولے سے پانچویں رکعت کے لیے کھڑا ہوجائے اور ابھی تلاوت شروع کی ہو کہ یاد آتے ہی فوراً واپس لوٹ جائے، تو اب سجدۂ سہو کس طرح کرے، کیا بیٹھ کر دوبارہ التحیات پڑھے پھر سجدۂ سہو کرے یا بیٹھ کر التحیات نہ پڑھے، بلکہ سجدۂ سہو کرکےپھر التحیات پڑھے اور نماز مکمل کرے، صحیح طریقہ کیا ہے؟ جواب ارشاد فرمائیں۔
ناک سے مسلسل خون بہہ رہا ہو اور نماز کا وقت تنگ ہو، تو کیا حکم ہے؟
سوال: اگر وضو کے دوران ناک سے خون بہنا شروع ہو جائے اور رُک نہ رہا ہو اور ساتھ ہی نماز کا وقت بھی تنگ ہو ، تو اس صورت میں کیا کرنا چاہیے؟
ظہرکی نمازمیں بھولے سے ایک آیت بلندآوازسے پڑھنا
سوال: نمازِ ظہر کی پہلی رکعت میں امام صاحب نے سورت فاتحہ کی پہلی آیت بلند آواز سے پڑھ لی، پھر یاد آیا ، تو وہیں سے آگے آہستہ آواز سے پڑھنے لگے، تو کیا سجدہ سہو واجب ہو گیا؟
سُترہ ایک انگل موٹا ہونا لازم ہے ؟نیزپردے یا باریک شیشے کے ذریعے سُترہ ہو جائےگا؟
سوال: نمازی کے آگے سے گزرنے کے لیے جو سترہ رکھتے ہیں، کیا اس کا ایک انگلی کے برابر موٹا ہونا ضروری ہے یا صرف مستحب ہے ؟یعنی اگر کسی نمازی کے سامنے ایک انگلی سے بھی باریک چھڑی نصب کی گئی ہویا اوپر سے زمین تک لٹکتا ہوا کپڑے کا پردہ ہو یا ایک انگلی سے باریک شیشہ ہو جیسا کہ عام طور پر مساجد وغیرہ میں ہوتا ہے،تو کیاان صورتوں میں سترہ ہو جائے گا؟اورنمازی کے آگے سے گزرنے والا گنہگار ہوگا یا نہیں ؟ بحرالرائق میں ہے: ’’اختلفوا فی مقدار غلظھا ففی الھدایۃ وینبغی أن تکون فی غلظ الاصبع لأن ما دونہ لا یبدو للناظر وکان مستندہ ما رواہ الحاکم مرفوعا استتروا فی صلاتکم ولو بسھم ویشکل علیہ ما رواہ الحاکم عن أبی ھریرۃ مرفوعا یجزیٔ من الستر قدر مؤخرۃ الرحل ولو بدقۃ شعرۃ ولھذا جعل بیان الغلظ فی البدائع قولا ضعیفا وأنہ لا اعتبار بالعرض وظاھرہ أنہ المذھب‘‘ ترجمہ:سترے کی موٹائی کی مقدار میں اختلاف ہے ،ہدایہ میں ہے کہ ایک انگلی کے برابر موٹا ہو، کیونکہ اس سے کم ہونے کی صورت میں دیکھنے والے کو ظا ہر نہیں ہوگا اور اور ان کا استناد اس مرفوع حدیث سے ہے جسے امام حاکم نے روایت کیا کہ نماز میں سترہ رکھو ،اگرچہ تیر کے ساتھ۔ اس پر اس روایت سے اشکال ہوتا ہے ،جو امام حاکم نے حضرت ابو ہریرہ سے مرفوعا روایت کی کہ سترے کے لیے کجاوے کی پچھلی لکڑی کافی ہے،اگرچہ وہ بال برابر باریک ہو ، اسی وجہ سے موٹائی کے بیان کو صاحب بدائع نے ضعیف قول قرار دیا اور کہا کہ چوڑائی کا اعتبار نہیں ہے ، اور بظاہر یہی مذہب ہے ۔(بحر، جلد2، صفحہ18)اس عبارت سے تو یہی لگتا ہے کہ موٹائی ہونا ضروری نہیں۔
وطن کی اقسام اور ان کے احکام؟ وطن سکنٰی کا اعتبار ہوگا یا نہیں؟
سوال: زید اپنے شہر گوجرانوالہ سے اولاً مریدکے جائے گا جو کہ شرعی سفر نہیں بنتا ، مریدکے شہر میں صرف دو دن رہے گا، پھر وہاں سے آگے کراچی کے لیے روانہ ہوگا،پھر کراچی میں 15 دن سے زیادہ قیام کرے گا، پھر وہاں سے ڈائریکٹ گوجرانوالہ اپنے وطن اصلی میں آئے گا اور راستے میں مریدکے بھی آئے گا ،مگر واپسی پر اس کو مریدکے میں کوئی کام نہیں ہوگا ۔ اب معلوم یہ کرنا ہے کہ زید جیسے ہی مریدکے میں شرعی سفر کی نیت کر لے گا ،تو اسی وقت مسافر ہو جائے گا کہ مریدکے اس کا وطن اصلی نہیں یا سفر کے ارادے سے جب مریدکے شہر کی آبادی سے باہر نکلے گا، تب سے نماز قصر کرنی شروع کرے گا ؟ اورواپسی میں جب مریدکے سے گزرے گا، تو مریدکے کی آبادی میں پوری نماز پڑھے گا یا قصر؟
وتر میں دعائے قنوت کی جگہ سورہ فاتحہ یا سورہ اخلاص پڑھنے کا حکم
جواب: نماز صحیح ہوجانے میں تو کلام نہیں، نہ یہ سجدہ سہو کا محل کہ سہواً کوئی واجب ترک نہ ہوا۔ دعائے قنوت اگر یاد نہیں، یاد کرنا چاہیے کہ خاص اس کا پڑھنا سنت...
نمازِ جمعہ کی ایک رکعت ملی تو بقیہ نمازادا کرنے کا طریقہ
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان ِ شرع متین اس مسئلے میں کہ جمعہ کی نماز میں اتنا تاخیر سے آیا کہ خطبہ اور ایک رکعت نماز نکل گئی تو اس کے بعد کس طرح ادا کریں؟
مسافر جمعہ پڑھا سکتا ہے یا نہیں؟
جواب: نماز کی امامت کرا سکتا ہے ،جبکہ جمعہ کی تمام شرائط متحقق ہوں، کیونکہ جمعہ کی امامت کے لئے خود امام پر جمعہ فرض ہونا ضروری نہیں،ہر وہ شخص امام ہو سک...
قطرہ نکلنے کا وہم ہوا، پھر پاکی حاصل کئے بغیر نماز پڑھ لی، تو حکم
سوال: قطرہ نکلنے کا اکثر وہم ہوتا ہے ، فجر پڑھ کر لیٹی ،تو ایسا محسوس ہواکہ قطرہ نکل گیا ہے،لیکن دیکھا نہیں اور یہ سوچا کہ جب ظہر کی نماز پڑھوں گی، اس سے پہلے دھو لوں گی، لیکن ظہر پڑھنے سے پہلے دھونا بھول گئی اور وضو وغیرہ کر کے نماز پڑھ لی، تو کیا حکم ہے؟
وتر کی جماعت کی تیسری رکعت میں بلند آوازسے قراءت کرنا
جواب: نماز باجماعت ادا کی جارہی ہے ، تو اس میں قراءت بلند آواز سے کرنا بھی واجب ہے۔ لہٰذا وتر کی تیسری رکعت میں مکمل قراءت بلند آواز سے کرنا بھی شرعاً واج...