
مسجد کے فنڈ سے کمیٹی ڈالنا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا ہم مسجد کے فنڈ سے کمیٹی ڈال سکتے ہیں تاکہ کچھ رقم جمع ہو جائے اور ہم مسجد پر سیکنڈ فلور کی تعمیر کروا سکیں ؟ سائل:سید احسان(لاہور)
مدرسہ کے بچّوں کا وقف کے قرآنِ پاک پر لکھنا
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ مدرسہ میں دیئے گئے وقف کے قرآنِ پاک جب حفظ و ناظرہ کے لئے بچوں کو پڑھنے کے لئے دیئے جاتے ہیں تو بچے پہچان کے لئے قرآنِ پاک پر نام لکھ لیتے ہیں اور اغلاط یاد رکھنے کے لئے نشان بھی لگا لیتے ہیں تو وقف کے قرآنِ پاک میں ذاتی تصرف جائز ہے یا نہیں؟
محفلِ میلاد کا چندہ بچ جائے تو کیا کریں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ہمارے گاؤں میں ہر سال محفلِ میلاد منعقد ہوتی ہے اس سال بھی منعقد ہوئی اس کے لئے چندہ کیا گیا جس میں سے کچھ رقم بچ گئی اب پوچھنا ہے کہ جو رقم بچ گئی ہے اس سے میلاد کے لئے برتن اور مسجد کی ضرورت کے لئے چیزیں مثلاً لاؤڈ اسپیکر، ساؤنڈ، دریاں وغیرہ خریدنا جائز ہے یا نہیں؟سائل: حافظ نصیر الدین(پنڈی گھیپ، اٹک)
مدرسے کی زمین پر امام یا موذن کی رہائش بنانا کیسا؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ ایک مسجدکے ساتھ مدرسہ کے لئےوقف کردہ زمین خالی پڑی ہوئی ہے ،اس زمین میں امام وموذن کی رہائش بناسکتے ہیں یانہیں ؟ سائل:عبدالماجد(شادباغ،مرکزالاولیاء،لاہور)
کیا مدرسے کے چندے کےبکس مسجد میں لگا سکتے ہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس بارے میں کہ کیامدرسے کے چندے والے بکس عین مسجدمیں لگائے جاسکتے ہیں ؟ نوٹ:یہ بکس مسجد میں فِکس اسٹینڈ پرلگائے جاتے ہیں ان کاسائز چوڑائی میں اتنا ہے کہ تین نمازی اس جگہ کھڑے ہوسکتے ہیں ۔ سائل : محبوب احمدعطاری(فیصل آباد)
کیا مسجد کی چھت پر امام کے لیے مکان بنا سکتے ہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ مسجد تعمیر کر لینے کے بعد اس میں مسجد کی نیت کر لی گئی اور نمازیں ہونے لگ گئیں پھر کچھ عرصہ کے بعد مسجد کے چھت پر مسجد کے عموی چندے سے یعنی وہ چندہ جو مسجد کے نام پر عموما متولی کے قبضہ میں ہوتا ہے اس سےامام صاحب کے لئے فیملی رہائش تیار کی گئی تو ایسی صورت میں مسجد کی چھت پر امام کے لئے مکان بنانا اور امام صاحب کا اس میں رہائش رکھنا جائز ہے یا نہیں؟ سائل: محمد اکمل عطاری(لاہور،کینٹ)
مسجد کےپلاٹ کے نیچے استنجاخانے بنانا جائز ہے یا نہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ ہمارے علاقے میں کسی شخص نے ایک پلاٹ مسجد کے لیے دیا ہے، وہ پلاٹ ایک طرف سے اونچا دوسری طرف سے نیچے ہے، انتظامیہ والے یہ چاہتے ہیں کہ نیچے والی جانب پہلے بیسمنٹ میں وضو خانے ، استنجا خانے اور مسجد کا سامان رکھنے کے لیے ایک چھوٹا سا کمرہ بنا دیا جائے اور پھر اس کی چھت کو باقی زمین کے برابر کر کے اس پر مسجد بنا دی جائے ، اس طرح مسجد کے ایک حصے کے نیچے وضو خانے اور استنجا خانے ہو جائیں گے ، کیا اس طرح کرنا شرعاً جائز ہے یا نہیں؟ سائل: خضر محمودعطاری(وارڈ نمبر 12،کہوٹہ، راولپنڈی)
منتظم کا خلاف مصرف چندہ استعمال کرنے کا حکم!
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ مسجد پہلے سے موجود ہے مزید اسکی تعمیر کے لئے منتظم نے چندہ کیا چندہ ابھی منتظم کے قبضہ میں تھا صرف نہیں ہوا تھا کہ پھر جن افراد نے چندہ دیا تھا انہوں نے اجازت دی کہ آپ اس رقم کو مسجد کی عمارت میں صرف کرنے کی بجائے اس زمین پر خرچ کر دیں جومسجد پر وقف ہے اور اس کی آمدنی امام صاحب کے لئے مخصوص ہے اس نے وہ رقم اس زمین پر خرچ کر دی ۔اب معلوم یہ کرنا ہے کہ چندہ منتظم کے قبضہ میں دے دینے کے بعد کیا چندہ دینے والے کسی اور مد میں صرف کرنے کی اجازت دے سکتے ہیں؟منتظم کا ان کی اجا زت سے دوسری مد میں صرف کرنا کیسا؟نیز کیا اب وہ رقم اس زمین کے نفع میں سے واپس تعمیر کے لئے لی جا سکتی ؟
کیا مسجد کے چندے سے امام کو موٹرسائیکل دلاسکتے ہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک مسجدکے امام صاحب کومسجدکی کمیٹی نے مسجدکے چندے سے موٹرسائیکل لے کردی تاکہ وہ اس پرجامعہ میں جاسکیں ۔اوریہ دینابطورمالک بنانانہیں ہے بلکہ عارضی طورپردی ہے کہ جب جامعہ چھوڑدیں گے توموٹرسائیکل واپس کردیں گے ۔شرعی رہنمائی فرمائیں کہ مسجدکے چندے سے اس طرح مسجدکی کمیٹی کاامام صاحب کوموٹرسائیکل لے کردینا شرعاکیساہے؟حالانکہ ایساکرنے کاوہاں کوئی رواج نہیں ہے ۔ سائل :قمرالیاس (گوجرانوالہ)
کیا مسجد کی سیڑھی کرائے پر دینا درست ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ تعمیرِمسجد کے وقت مزدوروں والی گھوڑی (سیڑھی)کی مسجد کو ضرورت تھی جس وجہ سے مسجد کے متولی نے چند نمازی افراد کی مشاورت سےمسجد کے عمومی چندے سے سیڑھی خریدی اس نیت سے کہ ابھی مسجد کے کام میں استعمال ہوگی اور کام ختم ہونے کے بعد بوقت ضرورت مسجد کے کام آئے اور اہل محلہ کو کرایہ پر بھی دیا جائے گا اور جوآمدنی ہوگی وہ مسجد پر صرف کی جائیگی لہذا اس صورت میں متولی کا سیڑھی خریدنا جائز ہے یا نہیں ؟کیا اس سیڑھی کو محلے میں کرائے پردیا جاسکتا ہےجبکہ خریدتے وقت ہی یہ نیت تھی کہ اسے کرایہ پر دیا جائے گا ؟ نیز متولی اب وہ سیڑھی کسی کو بیچ سکتا ہے یا نہیں ؟ مفصلاً ومدللاً بیان فرمائیں ۔ سائل :مجیب الرحمن (بوری خیل ،تحصیل وضلع میانوالی)