کیا مسجد کے فنڈ سے کمیٹی ڈال سکتے ہیں؟

مسجد کے فنڈ سے کمیٹی ڈالنا کیسا؟

دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)

سوال

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا ہم مسجد کے فنڈ سے کمیٹی ڈال سکتے ہیں تاکہ کچھ رقم جمع ہو جائے اور ہم مسجد پر سیکنڈ فلور کی تعمیر کروا سکیں؟

سائل: سید احسان (لاہور)

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَايَةَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ

مسجد کےفنڈ سے کمیٹی ڈالنا ناجائز ہے کیونکہ کمیٹی میں رقم جمع کروانا شرعا قرض دینا کہلاتا ہے اور وقف کے مال کو قرض دینا جائز نہیں ۔

وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم

مجیب: مفتی محمد ہاشم خان عطاری

فتویٰ نمبر: Lar-6067-b

تاریخ اجراء: 01 محرم الحرام 1438ھ / 03 اکتوبر 2016ء