چھوٹی مسجد بیچ کر دوسری بڑی جگہ خرید سکتے ہیں؟

جو مسجد چھوٹی پڑچکی ہو کیا اس جگہ کو بیچ کر دوسری جگہ خرید سکتے ہیں؟

دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)

سوال

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک جگہ کافی طویل عرصہ سے مسجد بنی ہوئی ہے اوروہ گورنمنٹ سے رجسٹرڈ بھی ہے لیکن اب وہ چھوٹی پڑچکی ہے کیا اس جگہ کو فروخت کر کے اسی علاقہ میں کسی اور جگہ مسجد بنا سکتے ہیں؟

سائل: سرورخان (فیصل آباد)

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَايَةَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ

جو جگہ ایک بار مسجد قرار دے دی جائے تووہ ہمیشہ کے لئے مسجد رہتی ہے، اس جگہ کو فروخت کر کے کسی اور جگہ بنانا یہ مسجد کو ویران کرنا ہے جو کہ سخت نا جائز، حرام و گناہ کبیرہ ہے.

وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم

مجیب: مولانا عبد الرب شاکر عطاری مدنی

مصدق: مفتی محمد قاسم عطاری

فتویٰ نمبر: Sar-5218

تاریخ اجراء: 12 صفرالمظفر 1438ھ / 13 نومبر 2016ء