
دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک شخص نے مدرسہ بنایا ہے اور لوگ اس مدرسہ میں چندہ دیتے ہیں توکیا وہ شخص جس نے مدرسہ بنایا ہے مدرسہ کا روپیہ اپنے ذاتی استعمال میں لا سکتا ہے؟
سائل: مولانا طارق صاحب (فیصل آباد)
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَايَةَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ
مدرسہ کا روپیہ ہرگز اپنے ذاتی استعمال میں نہیں لا سکتے کہ یہ ناجائز، حرام و گناہ ہے۔
وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم
مجیب: مولانا عبد الرب شاکر عطاری مدنی
مصدق: مفتی محمد قاسم عطاری
فتویٰ نمبر: Sar-5210
تاریخ اجراء: 29 محرم الحرام 1438ھ / 31 اکتوبر 2016ء