دارالافتاء اہلسنت (دعوت اسلامی)
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک شخصیت نے مدرسے میں سولر سسٹم کے ساتھ لگانے کے لیے بیٹری دی تھی۔ اب ان کا کہنا ہے کہ آپ مجھے پہلے والی بیٹری واپس کر دیں، تو میں آپ کو لیتھیم والی بیٹری لے دیتا ہوں۔ عام بیٹری دو سال تک چلتی ہے جبکہ لیتھیم والی بیٹری چھے، سات سال چل جاتی ہے۔ کیا ہم ان کو یہ بیٹری واپس کر کے دوسری بیٹری لے سکتے ہیں؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
بیان کی گئی صورت میں بیٹری واپس دینا شرعاً جائز نہیں، کیونکہ جب کوئی شخص کوئی چیز وقف کر دیتا ہے تو وہ چیز اس کی ملک سے نکل کر اللہ سبحانہ و تعالی کی ملک میں چلی جاتی ہے۔ جب تک وہ منقولی چیز قابل استعمال ہے اور اس کے استعمال کی حاجت بھی ہے تو اس کو بیچا نہیں جا سکتا۔ نہ ہی واقف اس کو اپنی ملک میں لے سکتا، نہ ہی اس چیز کو تبدیل کیا جا سکتا ہے اگرچہ تبدیل کرنے اور بیچنے میں بہت فائدہ ہو رہا ہو۔
فتاوی ہندیہ میں ہے:
”رباط كثرت دوابه وعظمت مؤنها هل للقيم أن يبيع شيئا منها وينفق ثمنها في علفها أو مرمة الرباط؟ فهذا على وجهين: إن بلغ سن البعض إلى حد لا يصلح لما ربطت له فله ذلك وما لا فلا“
ترجمہ: ایک رباط کے جانور بہت زیادہ ہوگئے اور ان کاخرچہ بہت بڑھ گیا تو کیا متولی ان میں سے بعض کو فروخت کرکے ان کی قیمت جانوروں کے چارہ اور رباط کی مرمت پر صرف کرسکتا ہے یانہیں؟ اس مسئلہ کی دو صورتیں ہیں: اگر بعض جانوروں کی عمریں اس قدر زیادہ ہوچکی ہیں کہ وہ اس مقصد کی صلاحیت نہیں رکھتے جس کے لئے ان کو رباط میں باندھاگیا ہے تو متولی انہیں فروخت کرسکتاہے، ورنہ نہیں۔ (فتاوی ھندیہ، جلد 2، صفحہ 470، دار الفکر، بیروت )
امام اہلسنت اعلی حضرت رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ فتاوی رضویہ میں فرماتے ہیں: ”آلات یعنی مسجد کا اسباب جیسے بوریا، مصلی، فرش، قندیل، وہ گھاس کہ گرمی کے لئے جاڑوں میں بچھائی جاتی ہے وغیر ذٰلک، اگر سالم وقابل انتفاع ہیں اور مسجد کو ان کی طرف حاجت ہے تو ان کے بیچنے کی اجازت نہیں اور اگر خراب و بیکار ہوگئی یا معاذ ﷲ بوجہ ویرانی مسجد ان کی حاجت نہ رہی، تو اگر مال مسجد سے ہیں تو متولی، اور متولی نہ ہو تو اہل محلہ متدین امین باذن قاضی بیچ سکتے ہیں۔“ (فتاوی رضویہ، جلد 16، صفحہ 265، رضا فاؤنڈیشن، لاھور)
وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَ سَلَّم
مجیب : مفتی ا بوالحسن محمد ہاشم خان عطاری
فتوی نمبر : LIM-0045
تاریخ اجراء : 22ربیع الآخر 1447ھ / 16 اکتوبر 2025 ء