
وراثت کی کرائے پر دی ہوئی مشترکہ دکانوں میں بہنوں کا حق؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ہمارے والد صاحب کا انتقال ہوگیا ہے ، والد صاحب کی جائیداد ،دکانیں وغیرہ کسی کی تقسیم نہیں ہوئی ، سب کچھ بھائیوں کے قبضے میں ہے اور بہنوں کے مطالبے پر بھی ان کا حصہ انہیں نہیں دے رہے ۔اب بھائیوں نےبہنوں کی اجازت کے بغیر اپنی مرضی سے کچھ دکانیں کرایہ پر دے دی ہیں ،توان دکانوں سے آنے والے کرائے پر کس کا حق ہے ؟ بہنیں مطالبہ کرسکتی ہیں یا نہیں ؟ برائے کرم تفصیل سے رہنمائی فرما دیں ۔ نوٹ : تمام ورثاء عاقل بالغ ہیں ۔ نیز اگر بہنیں اب اجازت دے دیں ، پھر کیا حکم ہوگا ؟
سوال: اگر شوہر کا بیرونِ ملک انتقال ہوجائے اور بیوی پاکستان میں ہو، پاکستان لاش پہنچنے میں چند دن لگ سکتے ہوں، تو اس صورت میں بیوہ کی عدت کب سے شروع ہوگی؟
عدت والی عورت کا حمل ساقط ہوگیا تو وہ کیا کرے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ میرے ماموں کا انتقال ہوگیا ہے ، انتقال کے وقت ان کی بیوی حاملہ تھی۔ انتقال کے بیس دن بعد حمل ساقط ہوگیا۔ اب سوال یہ ہے کہ عدت مکمل ہوگئی ہے یا چار ماہ دس دن مکمل کرنے ہوں گے؟ نوٹ : ساقط ہونے والے حمل کےاعضاء بن چکے تھے۔
شہید قرآنِ پاک اور دیگر مقدس اوراق کو جلا دیا جائے یا کیا کیا جائے؟
جواب: انتقال کے بعد دفن کیا جاتا ہے۔ ”وھو أحسن کما فی الأنبیاء“کے تحت علامہ شامی علیہ رحمۃ اللہ القوی فرماتے ہیں:” والدفن أحسن کما فی الأنبیاء و الأولیا...
چالیسویں کا ختم کب کرنا ہوتا ہے؟
جواب: انتقال ہوا اور اس کے انتقال کے دوسرے روز ہی اس کے سوئم کی فاتحہ دے دی جاتی ہے پھر مرنے کے چوتھے دن ،چالیسویں کی فاتحہ بھی دے دی جاتی ہے کیا ایسا کر...
بلی کے رونے کو منحوس یا باعثِ وبال و انتقال سمجھنا
سوال: ہمارے ہاں بلی کےرونے کو منحوس سمجھاجاتاہے ، اور یہ خیال کیا جاتاہے کہ جس محلے یا گھر میں رات کےوقت بلی روئے وہاں ضرور کوئی مصیبت آتی ہے یا کسی کا انتقال ہوجاتا ہے ۔کیا یہ بات شرعی اعتبارسے درست ہے ؟
کرونا وائرس کی وجہ سے فوت شدہ شخص کے غسل و نمازِ جنازہ کے احکام
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائےدین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ یوکے سمیت کئی ممالک میں کرونا وائرس کے سبب انتقال کرنے والے مسلمانوں کی میت کو ہسپتال کی طرف سے پلاسٹکبیگ میں لپیٹ کر تابوت میں بند کردیا جاتا ہے اور اس کو غسل نہیں دیا جاتا ،صرف اس تابوت کے ساتھ دفنانے کی اجازت ہوتی ہے ۔ تو اب اس کے غسل اور جنازے کا کیا حکم ہوگا ؟
ڈیجیٹل پرائز بانڈ خریدنا کیسا؟
سوال: سنٹرل ڈائریکٹوریٹ آف نیشنل سیونگز Central Directorate of National Savings (CDNS) نے ایک نئی ڈیجیٹل سرمایہ کاری پروڈکٹ متعارف کروائی ہے ، جس کو ڈیجیٹل پرائز بانڈ(DPB) کہا جاتا ہے۔ اس کے SOPs میں جو اس کی خریداری اور دیگر معاملات کا طریقہ درج ہے ،وہ یہ ہے کہ اولاً ایک ڈیجیٹل سیونگ اکاؤنٹ کھلوایا جائے گا ، اس اکاؤنٹ کے ذریعہ ڈیجیٹل پرائز بانڈ کی خریداری ہوگی ۔ پہلے سے موجود سیونگ اکاؤنٹ کے ذریعہ بھی خریداری کر سکتے ہیں ۔ ان دو اکاؤنٹ ہولڈرز کے علاوہ کوئی اور ڈیجیٹل پرائز بانڈز ( DPB ) نہیں خرید سکتا ۔ کم از کم خریداری 500 روپے کی ہوگی ، زیادہ کی کوئی حد نہیں ۔ خریداری کے بعد خریدار کو کوئی Physical instrument (خارجی وجود رکھنے والی چیزمثلا:پرچی وغیرہ) نہیں دی جائے گی ، بلکہ ایک نمبر اس کے نام پر رجسٹر کردیا جائے گا ، جس کی تفصیل متعلقہ موبائل ایپ(CDNS) پر دستیاب ہوگی اور پھر یہی نمبر قرعہ اندازی میں شامل کیا جائےگا ، انعام نکلنے کی صورت میں انعام اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کردیا جائے گا اور سیونگ اکاؤنٹ ہونے کی بنا پر ( DPB ) ہولڈر کو ہر ماہ نفع بھی ملتا رہے گا ۔ جس نے ڈیجیٹل پرائز بانڈز ( DPB ) خریدا ہے، وہ کسی کو یہ بانڈز بیچ نہیں سکتا ، نہ ہی ویسے کسی کو دے سکتا ہے ،الغرض جب تک وہ حیات ہے ، تب تک کسی طریقہ سے اس میں انتقال ملکیت کی صورت بن سکتی ہے اور نہ ہی کسی کو ضمانت کے طور پر رکھوا سکتا ہے ۔ جس کے نام پر یہ رجسٹرڈ ہیں،اس کے نام پر ہی رہیں گے،ہاں البتہ اگر (DPB) ہولڈر Withdraw ہونا چاہے،توجس اکاؤنٹ کے ذریعہ جہاں سے خریداری کی ہے ، وہاں (DPB) واپس کروا دے ، اس کو اپنی رقم واپس مل جائے گی ۔ اس مکمل تفصیل کے مطابق سوال یہ ہے کہ کیا ڈیجیٹل پرائز بانڈز ( DPB ) کی خریداری جائز ہے ؟
کیا مسلمان میت صدقہ و خیرات کرکے ایصال ثواب کرنے والے کو جانتی ہے؟
جواب: انتقال ہوجاتا ہے اور وہ اس کے انتقال کے بعد اس کی طرف سے صدقہ کرتے ہیں، تو جبریل امین علیہ السلام اس صدقہ کو ایک نورانی طباق میں رکھ کر بطورِ ہدیہ اس...
امانت رکھنے والے کے انتقال کے بعد اس امانت کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ میری بڑی بہن کی عمر 58 سال تھی، انہوں نے میرے پاس 2 لاکھ روپے اور 1 زیور بطورِ امانت رکھوایا تھا تاکہ جب ان کی بیٹیوں کی شادی ہو، تو وہ اس کو استعمال کرسکیں، پھر اچانک ہارٹ اٹیک کے سبب ان کا انتقال ہوگیا، میں ان چیزوں کے متعلق ان سے کوئی بات نہ کرسکا، اب شریعت ان چیزوں کے متعلق کیا حکم دیتی ہے؟ یعنی میں یہ دو لاکھ روپے اور زیور ان کے شوہر و بچوں کو دوں یا مرحومہ بہن کے نام پر صدقہ کردوں؟ میری بہن پر کسی قسم کا کوئی قرضہ نہیں تھا، نہ ہی ابھی تک کسی نے کچھ مطالبہ کیا ہے۔