
مجلس میں نبی ﷺ کے ذکر کے بعد درود نہ پڑھنے کا حکم
جواب: دینا واجب اور نہ دینے کی صورت میں قضاء کا حکم ہے۔) (درمختار مع ردالمحتار ، جلد03، صفحہ386، مطبوعہ دار الثقافۃ والتراث، دمشق) اِسی عبارت کو شیخ ...
فجر کا وقت ختم ہونے کے بعد سلام پھیرنے کا حکم
سوال: میں نے فجر کی نماز وقت کے اندر شروع کی ،لیکن اس کاسلام، وقتِ فجر ختم ہونے کے چند سیکنڈ بعد پھیرا،تو کیا اس صورت میں میری نماز ہوگئی؟
جواب: دینا نہیں،بلکہ ایسا کمرہ،جس میں عورت خود مختار ہو کر زندگی گزار سکے،کسی کی مداخلت نہ ہو،ایسا کمرہ مہیّا کرنے سے بھی یہ واجب ادا ہو جائے گا۔چنانچہ اللہ...
جواب: دینا حرام ہے۔جس شخص کو طلاق کے مسائل کا شرعی علم نہیں ،اس کے لیے جائز نہیں کہ وہ طلاق کے مسئلہ میں اپنی رائے دے ، کیونکہ بغیر علم کے فتوی دیناحرام ہے...
شوہر نہ طلاق دے ، نہ ساتھ رکھے تو اس کے لیے کیا حکم ہے؟
جواب: نمازاُن کے کانوں سے اُوپرنہیں اُٹھتی:آقاسے بھاگاہواغلام، جب تک پلٹ کرنہ آئےاوروہ عورت جو اس حال میں رات گزارے کہ اس کاشوہراس سے ناراض ہواوروہ شخص جوکس...
مسجد کی دُکان حَجام(سیلون) کا کام کرنے والے کو کرائے پر دینا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ مسجد کے نیچے مسجد کی پانچ دُکانیں ہیں، جس کا کرایہ مسجد میں جاتا ہے، پانچ دُکانوں میں ایک دُکان حَجام(سیلون ) کا کام کرنے والے کو کرایہ پر دی ہوئی ہے اور وہ اس میں لوگوں کی شیو یعنی داڑھی بھی مونڈتا ہے، تو کیا شرعی اعتبار سے مسجد کی دکان،حجام کو کرایہ پر دینا جائز ہوگا یا نہیں؟
کرائے پر دی ہوئی دوکانیں،مکان گفٹ کرنے کا شرعی طریقہ؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ لوگوں کو دیکھا گیا ہے کہ کسی شخص کی بہت ساری جائیداد ہوتی ہے ،جس میں دوکانیں ، مکان بھی ہوتے ہیں ، جو کرائے پر دیے ہوتے ہیں ۔ وہ شخص اپنی زندگی میں ہی بچوں میں تقسیم کرتے ہوئے مکان اور دوکانیں بچوں کے نام کر دیتا ہے،جس کا کرایہ وغیرہ والد کی زندگی میں ہی بچے لینا شروع ہوجاتے ہیں ، لیکن والد نے دوکانیں مکان جن لوگوں کو کرائے پر دیے ہوتے ہیں،ان لوگوں سے خالی کروا کر بچوں کو نہیں دیتا ،صرف دوکانوں کی رجسٹری بچوں کے نام کروا کر مکمل اختیارات بچوں کو دے دیتا ہے ، یہاں تک کہ اگر وہ بچے ان کرائے داروں کو نکالنا چاہیں ، تو نکال بھی سکتے ہیں ، ان کی جگہ کسی اور کو کرائے پر دے سکتے ہیں ، لیکن بچے سوچتے ہیں کہ کسی اور کو بھی تو کرائے پر دینا ہی ہے ، ان کے پاس ہی رہنے دیتے ہیں ، تو اس طرح بچے بھی ان کو نہیں نکالتے اور جو کرایہ پہلے والد صاحب وصول کرتے تھے ، اب والد کی موجودگی میں بچے وصول کرتے رہتے ہیں ، اپنی اپنی دوکان مکان کے معاملات دیکھتے رہتے ہیں ۔ آپ سے یہ شرعی رہنمائی درکار ہے کہ والد نے کرائے پر دی ہوئی دوکانیں ، مکان کرائے داروں سے خالی کروا کر بچوں کو قبضہ نہ دیا ہو ، تو کیا اس طرح وہ دوکانیں ، مکان بچوں کے ہوجائیں گے یا کرائے داروں سے خالی کروا کر بچوں کو دینا ضروری ہے ؟ اگر کرائے داروں سے خالی کروا کر قبضہ نہ دیا ہو اور والد کا انتقال ہوجائے ، تو اب بعد میں وہ کرائے پر دی ہوئی دوکانیں ، مکان وراثت کے طور پر تقسیم ہوں گے یا جن بچوں کو زندگی میں والد نے دے دیے تھے ، ان کے ہوگئے ؟