
عورت کو پہلی ولادت پر چالیس دن کے بعد بھی پیلاہٹ نظر آرہی ہو، تو وہ نماز پڑھنا کب سے شروع کرے؟
سوال: ہندہ کے ہاں پہلی ولادت ہوئی ہے لیکن اسے چالیس دن گزرنے کے بعد بھی پیلاہٹ نظر آرہی ہے، تو اس صورت میں ہندہ کے لیے نماز کا کیا حکم ہے؟ کیا وہ نماز پڑھنا شروع کردے یا اس خون کے رکنے کا انتظار کرے؟
وتر کی تیسری رکعت میں بھولے سے نہ قراءت کی ،نہ دعائے قنوت پڑھی
سوال: اگر کسی نے وتر میں تیسری رکعت میں بھولے سے نہ سورۂ فاتحہ پڑھی، نہ سورت ملائی اور نہ دعائے قنوت پڑھی ،بلکہ تین دفعہ سبحان اللہ پڑھ کر رکوع کر لیا اور نماز مکمل کر کے سلام پھیر دیا ، سلام پھیرتے ہی یاد آیا ،تو فوراً سجدہ سہو کر لیا۔ کیا نماز ہو جائے گی؟
صاحب ترتیب پہلے قضانمازپڑھے یاجماعت میں شامل ہو
سوال: صاحب ترتیب کی ایک نماز فوت ہو گئی اور اگلی نماز کی جماعت کھڑی ہو گئی تو اب وہ پچھلی نماز پڑھے گا یا اگلی نماز کی جماعت میں شامل ہو جائے گا؟
کئی طوافوں کے بعد آخر میں سب کی نمازِ طواف پڑھنا کیسا؟
جواب: ساتھ کر لئے اور درمیان میں ہر ایک کی نماز نہ پڑھی، تو ایسا کرنا مکروہِ تنزیہی ہے، البتہ طواف ہو گئے اورجتنے طواف کئے، غیر مکروہ وقت میں سب کی الگ الگ ...
امام سجدے میں ہو، تو بعد میں آنے والانمازی کیا کرے؟
سوال: امام سجدے میں ہواور کوئی پیچھے سے جماعت میں شرکت کے لیے آئے، تو کیا کرنا چاہیے ؟سجدے میں شامل ہونا چاہیے یا کھڑے ہونے کا انتظار کرنا چاہیے ؟بعض لوگ امام کے کھڑے ہونے کا انتظار کرتے ہیں ،تو اس میں درست طریقہ کون سا ہے ؟ ارشادفرمادیں۔
وطن اقامت میں سامان رکھا ہو، تو پھر بھی سفرِ شرعی سے باطل ہوجائے گا؟
سوال: علمائے کرام سے سُن رکھا تھا کہ کسی کی وطن اقامت میں پندرہ دن سے کم رہنے کی نیت ہے، تواس کے لئے وہاں قصر نماز ہوگی۔ اب ایک مفتی صاحب نے بتایا کہ وطن اقامت میں اگر اس کا ایک کمرہ ہے ، جس میں اس کاضروریات کاسامان ہے اور اس کی چابی بھی اس کے پاس ہے، تو اگر کسی بھی وقت اس نے وہاں پندرہ دن رہنے کی نیت کرلی تو مقیم ہو جائے گا۔ وطنِ اقامت،وطنِ اصلی میں آنے جانے کی وجہ سے باطل نہ ہوگا۔ وطن اصلی سے وطن اقامت میں آتے ہی وہ مقیم ہوجائے گا،اگرچہ وطن اقامت میں اس نے پندرہ دن سے کم رہنے کی نیت کی ہو۔ ان کی دلیل بحرکایہ جزئیہ ہے : ”وفی المحیط: ولوکان لہ اھل بالکوفة واھل بالبصرة، فمات اھلہ بالبصرة لاتبقی وطنا لہ، وقیل: تبقی وطنا،لانھا کانت وطنا لہ بالاھل والدار جمیعا فبزوال احدھما لایرتفع الوطن، کوطن الاقامة یبقی ببقاء الثقل وان اقام بموضع آخر۔ ملخصا“ ترجمہ:اورمحیط میں ہے: اگرکسی کی ایک بیوی کوفہ میں اور ایک بیوی بصرہ میں ہو،پھر بصرہ والی بیوی فوت ہوجائے ،تو بصرہ اس کا وطن باقی نہ رہے گا اور کہا گیا ہے کہ بصرہ وطن باقی رہے گا،کیونکہ وہ اس کی بیوی اورگھردونوں کی وجہ سےاس کاوطن تھا،توان میں سے ایک کے ختم ہونے سے وطن ختم نہیں ہوگا۔جیسے وطن اقامت سامان کے باقی رہنے سے باقی رہتاہے، اگرچہ دوسرے مقام پراقامت اختیار کی ہو۔ )بحرالرائق، جلد 2، صفحہ 239،مطبوعہ کوئٹہ( اس سے دلیل یوں لی گئی ہے کہ : صاحبِ بحر نے تصریح کی ہے کہ بقاء ثقل یعنی سامانِ رہائش وغیرہ کے باقی رہنے سے وطن اقامت باقی رہتا ہے، اگرچہ دوسری جگہ سفر اختیار کرلے۔ اور دوسری دلیل بدائع کا یہ جزئیہ ہے :”وینقض بالسفر ایضا، لان توطنہ فی ھذا المقام لیس للقرار، ولکن لحاجة، فاذا سافر منہ یستدل بہ علی قضاء حاجتہ فصار معرضا عن التوطن بہ فصار ناقضاً لہ دلالة“ترجمہ:اور وطن اقامت ،سفرسے بھی ختم ہوجاتاہے، کیونکہ اس کا اس مقام پر وطن بنانا ہمیشہ رہنے کے لیے نہیں ہے ،بلکہ حاجت کے لیے ہے پس جب وہ اس مقام سے سفرکرے گا،تو اس سے اس کی حاجت پوری ہونے پر دلیل پکڑی جائے گی، تو وہ اس جگہ کو وطن بنانے سے اعراض کرنے والا ہوجائےگا اور اس وطن کو دلالۃً ختم کرنے والا ہوجائے گا۔ (بدائع الصنائع ،جلد 1، صفحہ 498،مطبوعہ کوئٹہ) اس سے دلیل یوں لی گئی ہے کہ:امام کاسانی رحمۃ اللہ علیہ کی مذکورہ تعلیل سے یہی بات ظاہر ہوتی ہے کہ وطن اقامت کو باطل کرنے والے سفر سے مراد یہ ہے کہ اب یہاں رہائش کی حاجت نہ رہے اور جانے والا اس مقام کی وطنیت کو ختم کردے اور یہ اس سفر میں ہوتا ہے جو کہ بصورت ارتحال ہوتا ہے اور وطن اقامت میں کچھ بھی نہ رہے۔ اس کے برخلاف جس شہر یا جگہ میں کامل رہائش ہے، رہائش کی نیت بھی ہے اور رہائش کا سامان بھی وہیں ہے، اگرچہ وہ اس کا وطن اصلی نہیں ہے، تو یہ اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ اس شخص نے اپنا وطن اقامت ختم نہیں کیا۔ اس پس منظرمیں چندسوالات کے جوابات درکارہیں : (1)کیاایساہے کہ سامان کی وجہ سے وطن اقامت باقی رہتاہے،باطل نہیں ہوتا،اگرچہ وہ وہاں سے سفرشرعی کی مسافت پرچلاجائےیاوطن اصلی میں بھی چلاجائے ؟ (2)اگرایسانہیں ہے توپھرجوجزئیات اوپرمذکورہوئے ان کاکیاجواب ہوگا؟ (3)ایک دینی طالب علم جوکم ازکم ایک سال تک کسی مدرسہ میں قیام کا ارادہ رکھتا ہو، اور وہ ایک بار پندرہ دن سے زائد کی نیت سے مذکورہ مدرسہ میں قیام کرچکا ہے ۔اور وہ مدرسہ اس کے وطن سے شرعی مسافت پرہو، اب اگر وہ مدرسہ میں پندرہ دن سے کم کی نیت سے آئے، تو کیا مدرسہ میں قصر نماز پڑھے یا پوری ؟ جبکہ وہ مدرسہ کے جس کمرہ میں رہتا ہے اس کے مشترکہ تالے کی ایک چابی اس کے پاس ہے، اس کا ذاتی بستر، چار پائی،پیٹی اور کپڑوں کا بیگ وغیرہ مدرسہ میں ہوتا ہے۔یہی معاملہ اگرکسی ملازم کے ساتھ پیش آئے کہ وہ سفرشرعی کی مسافت پر موجود اپنی جائے ملازمت پرمالک کی طرف سے ملنے والاایک عارضی کمرہ رکھتاہے ،جس میں اس کاسامان وغیرہ ہے اوروہاں ایک مرتبہ وہ وطن اقامت اختیارکرلیتاہے،تواب وہاں سے اپنے وطن اصلی مسافت شرعی کی مدت پرجانے کی صورت میں اس کاوطن اقامت باطل ہوگایانہیں ؟ (4)اب تک اگر وہ طالب علم شرعی مسافت طے کرکے، پندرہ دن سے کم رہنے کی صورت میں قصر نمازیں پڑھتا اور پڑھاتا رہا، تو اس کی ان گزشتہ نمازوں کا کیا حکم ہوگا؟
کیا درود پاک حق مہر بن سکتا ہے ؟
جواب: ساتھ اس قرآن کے سبب کردیا ، جو تمہیں یاد ہے۔ حدیثِ پاک کے الفاظ یہ ہیں:’’عن سهل بن سعد قال:جاءت امرأة إلى رسول اللہ صلى اللہ عليه وسلم فقالت:...
مقتدی خود کو مسبوق سمجھ کرنماز ادا کرلے تو کیا حکم ہے؟
سوال: جو مقتدی امام کے ساتھ شروع نماز سے شامل ہو،ایسا مقتدی جب امام کے ساتھ قعدہ اخیرہ میں ہو تو امام کے ساتھ سلام پھیرنے کے وقت وہ بھول جائے اور اپنے آپ کو مسبوق سمجھتے ہوئے ، بقیہ رکعت پڑھنے کھڑا ہوجائے اور اس اضافی رکعت کا سجدہ بھی کرلے،پھر اسے یاد آئے کہ وہ تو مسبوق نہیں تھا،ا س نے تمام رکعتیں امام کے ساتھ ہی پڑھی تھیں۔ اب ایسی صورت میں وہ شخص کیا کرے؟کیا سجدہ سہو کرلینے سے اس کی نماز درست ہوجائے گی یا دوبارہ پڑھنی ہوگی؟ نیز اس صورت میں مقتدی کے امام کے ساتھ سلام نہ پھیرنے کی وجہ سے اس کی نماز میں کچھ فرق پڑے گا یا نہیں؟
مسجد سے جنازہ گزارنا کیسا؟ نیز جنازہ مسجد میں رکھ کر میت کا چہرہ دیکھنا کیسا؟
جواب: جماعت سے نماز پڑھی جاتی ہے، اس میں ہمارے نزدیک نماز جنازہ نہیں پڑھی جائے گی ،چاہے میت مسجد میں ہو یا اس سے باہر ہو، یہی ظاہر الروایہ ہے۔ (مجموعۃ رسائل...
مقتدی ثناء کے بعد تعوذ و تسمیہ پڑھے گا یا نہیں ؟اگر پڑھ لے ، تو کیا نماز ہوجائے گی ؟
سوال: کیا مقتدی ثنا ءکے بعدتعوذوتسمیہ(اعوذباللہ اوربسم اللہ) بھی پڑھے گا یا نہیں ؟ اگر پڑھ لے،تو کیا اس کےنماز ہو جائےگی؟