
پانچ ماہ کا حمل ضائع ہونے کے بعد آنے والا خون نفاس ہے یا نہیں ؟
جواب: نمازیں اگر پڑھیں تو ان کی قضا نہیں ہوگی کہ نفاس کی حالت میں نماز فرض نہیں ہوتی اور بعد میں ان کی قضا بھی نہیں البتہ رمضان المبارک کے روزے اگر رکھے ہوں...
روزہ ٹوٹنے کی دو صورتوں کی عِلّت
سوال: فیضان ِرمضان میں یہ مسئلہ ہے کہ سحری کا نوالہ منہ میں تھا کہ صبح طلوع ہوگئی یا بھول کر کھا رہا تھا، نوالہ منہ میں تھا کہ یاد آگیا اور نگل لیا تو دونوں صورتوں میں کفارہ واجب، مگر جب منہ سے نکال کر پھر کھایا ہو تو صرف قضا واجب ہوگی کفارہ نہیں۔ اس مسئلہ کے حوالہ سے یہ ارشاد فرمائیے کہ منہ سے نکالے بغیر نگل لیا تو کفارہ واجب ہے اور منہ سے نکال کر پھر کھایا تو صرف قضا ہے کفارہ نہیں،حکم میں فرق کیوں ہے؟
حج کی ادائیگی میں تاخیر کرنے کا حکم نیز حجِ بدل کروانے کی اجازت کس کو ہے؟
جواب: قضا نہیں۔‘‘(بھارِ شریعت، جلد1، حصہ 6، صفحہ1036، مطبوعہ مکتبۃ المدینہ ، کراچی ) حج فرض ہونے کے باوجود تاخیر کی صورت میں گنہگار ہونے کے بارے میں علا...
جس کا پتہ ہو کہ قرض کے ساتھ کچھ زیادہ واپس کرتا ہے، اس کو قرض دینا کیسا؟
جواب: قضاني و زادني‘‘ ترجمہ: حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، فرماتے ہیں :میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگاہ میں حاضر ہوا۔ ۔۔ میرا کچھ قرض نبی کر...
عشا کی نماز پڑھنے سے پہلے وتر پڑھنے کا حکم
سوال: عشا کی نماز پڑھنے سے پہلے وتر کی نماز پڑھ سکتے ہیں یا نہیں؟
مسافت سفر 92 کلو میٹر ہونے پر دلائل اور تین میل والی حدیث کا جواب
سوال: زید کا کہن اہے کہ نماز قصر کرنے کے لیے 92 کلومیٹر پر کوئی حدیث نہیں ہے، بلکہ احادیث میں توتین میل کا ذکرآتاہے۔ چنانچہ وہ اپنے مؤقف پردرج ذیل روایات بیان کرتاہے: (الف)صحیح مسلم میں ہے :"عن يحيى بن يزيد الهنائي، قال: سألت أنس بن مالك، عن قصر الصلاة، فقال:كان رسول اللہ صلى اللہ عليه وسلم إذا خرج مسيرة ثلاثة أميال، أو ثلاثة فراسخ ، شعبة الشاك ، صلى ركعتين"ترجمہ:یحییٰ بن یزیدہنائی نے کہا: میں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہسے نماز میں قصرکے متعلق سوال کیا، تو فرمایا:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب تین میل کی مسافت کے لیے تشریف لے جاتے یا تین فرسخ کی مسافت کے لیے (شعبہ کو شک ہوا) تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دو رکعات ادافرماتے۔ (ب)سنن ابی داؤدمیں ہے:"عن منصور الكلبي، أن دحية بن خليفة خرج من قرية من دمشق مرة إلى قدر قرية عقبةمن الفسطاط، وذلك ثلاثة أميال في رمضان،ثم إنه أفطر۔۔الحدیث"ترجمہ: منصور الکلبی سے مروی ہے کہ دحیہ بن خلیفہ ایک مرتبہ دمشق کی بستی سے فسطاط کی بستی عقبہ کی مقدار کے برابر مسافت پرتشریف لے گئے ، اور رمضان میں یہ تین میل کا سفر تھا توانہوں نے افطارکیا۔۔الحدیث۔ (ج)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے :"حدثنا هشيم، عن أبي هارون، عن أبي سعيد : أن النبي صلى اللہ عليه وسلم كان إذا سافر فرسخا قصر الصلاة"ترجمہ:ہشیم نے ہمیں ابوہارون سے،انہوں نے ابوسعیدسے روایت بیان کی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلمجب ایک فرسخ سفرفرماتے ،تونمازمیں قصرفرماتے۔ (د)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے : "عن ابن عمر، قال:تقصر الصلاة في مسيرة ثلاثة أميال" ترجمہ:حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سےمروی ہے، فرمایا:تین میل کی مسافت میں نمازمیں قصرکی جائے گی ۔ (ہ)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے: "عن اللجلاج، قال: كنا نسافر مع عمر رضي اللہ عنه ثلاثة أميال، فيتجوز في الصلاة، ويفطر"ترجمہ:لجلاج سے مروی ہے کہ ہم حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ تین میل کاسفرکرتے تھے، تونمازمیں قصرکرتے تھے اور افطار کرتے تھے۔ (و)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے: "عن البراء، أن علياخرج إلى النخیلة فصلى بها الظهر والعصر ركعتين، ثم رجع من يومه فقال: أردت أن أعلمكم سنة نبيكم " ترجمہ: حضرت براء سے مروی ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نخیلہ کی طرف تشریف لے گئے تو ظہر و عصر دو رکعات ادا کیں ،پھر اسی دن واپس لوٹے، تو فرمایا: میں نے چاہا کہ تمہیں تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت سکھاؤں ۔ شرعی رہنمائی فرمائیں کہ : (1)کیازید کامذکورہ بالااحادیث سے کیاجانے والااستدلال درست ہے؟ (2)نیزہمارامؤقف جو92کلومیٹرکاہے ،اس پرکیادلائل ہیں ؟
امام قصداً دو رکوع کرکے سجدہ سہو کرلے، تو نماز کا کیا حکم ہے؟
سوال: نمازِ ظہر میں امام صاحب آہستہ آواز میں تکبیر کہہ کر رکوع میں چلے گئے، پھر رکوع سے پلٹ کر امام صاحب نے بلند آواز سے تکبیر کہہ کر دوبارہ رکوع کیا اور آخر میں سجدہ سہو کرکے نماز مکمل کی۔ آپ سے معلوم یہ کرنا ہے کہ کیا اس صورت میں نماز درست ادا ہوگئی؟
روزے میں ہونٹ کی کھال کھانے کا حکم
جواب: قضا لازم ہوگی، کفارہ واجب نہیں ہوگا ۔ حاشیۃ الشلبی میں ہے:”اكل شيء من خارج والحكم فيه فساد الصوم قليلا كان الماكول كسمسمة او كثيرا “خارج سے کوئی چی...
جس شہرمیں ملازمت وغیرہ کی غرض سے رہتا ہو وہ وطن اصلی نہیں
سوال: ایک سرکاری محکمے میں ملازمت کرتا ہوں اور ملازمت میں ایک جگہ پر چند سال رہنے کے بعد ہماری دوسری جگہ پوسٹ ہو جاتی ہے،مگر میں جہاں بھی رہتا ہوں ، میرے اہل و عیال بھی ساتھ ہوتے ہیں اور رہائش وغیرہ کی تمام سہولیات میسر ہوتی ہیں ، تو سوال یہ ہے کہ وہ جگہ جہاں میں نے اہل و عیال کے ساتھ چند سال رہنا ہو، وہ میرے لیے وطنِ اصلی قرار پائے گی یا نہیں اور نمازوں کے متعلق کیا احکام ہوں گے ؟ اکثر جس جگہ پوسٹ ہوتی ہے وہ میرے آبائی علاقے سے 92 کلومیڑ کی مسافت سے زیادہ ہوتی ہے ۔
پیاس کی وجہ سے روزے چھوڑنا - دارالافتاء
جواب: قضا کرنی ہوگی۔ خیال رہے پیا س کی شدت کے سبب شدید قسم کا نقصان اور تکلیف پہنچنے کا محض وہم و گمان کافی نہیں،بلکہ اس کا ظن غالب ہونا ضروری ہے ا...