
وقت کی تنگی میں تیمم سے پڑھی گئی نماز کا اعادہ کیوں لازم ہوتا ہے؟
سوال: پانی نہ ملنے کی صورت میں یا بیماری کی وجہ سے پانی کے استعمال پر قادر نہ ہونے کی صورت میں تیمم کرکے جو نمازیں پڑھی جائیں ان کا اعادہ نہیں ہوتا، جبکہ اگر وقت تنگ ہو اور وضو کرنے کی صورت میں نماز کے نکل جانے کا اندیشہ ہوتو ایسا شخص تیمم کرکے نماز پڑھے گا لیکن بعد میں اعادہ بھی کرے گا، سوال یہ ہے کہ پہلی صورت اعادہ لازم نہ ہونے، جبکہ دوسری صورت میں اعادہ لازم ہونے کی کیا وجہ ہے؟
تانبے ،لوہے وغیرہ کی مردانہ انگوٹھی زکوٰۃ میں دینا
جواب: نماز سب جائز ہو جائے گا۔‘‘( فتاوی رضویہ، جلد 24، صفحہ 567، رضا فاؤنڈیشن، لاھور ) (2)مذکورہ تفصیل سے یہ معلوم ہو گیا کہ گناہ پر تعاون کی وجہ سے ایس...
میت کو دفن کرنے کے بعد 40 قدم پر دعاکرنا
جواب: نمازِ جنازہ کے بعد میت کے لیے مدد ہے، کیونکہ اہلِ ایمان کے گروہ کے ساتھ میت پر نمازِ جنازہ پڑھنا، گویا اُس لشکر کی طرح ہے ،جو بادشاہ کے دروازے پر جمع...
امام قعدہ اولیٰ میں زیادہ دیر لگائے تو مقتدی کا لقمہ دینا
جواب: نماز ٹوٹ جائے گی اور اگرامام اس کالقمہ لے گا، تو امام کی بھی نمازٹوٹ جائے گی اوراس کی وجہ سے سارے مقتدیوں کی نماز ٹوٹ جائے گی، ہاں! اگر امام سلام پھیر...
عمرہ کے لیے قرعہ اندازی میں جوئے کی صورت
جواب: نماز سے روک دے ،تو کیا تم باز آئےہو؟۔‘‘(پارہ7، سورۃ المائدہ، آیت91) نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:”ان اللہ حرم علیکم الخمر وا...
نصف شعبان کے بعد روزے رکھنے کا حکم،ایک حدیث پاک کی وضاحت
جواب: نماز، فرض روزوں، رزقِ حلال کا حصول، والدین کی خدمت، اولاد کی پرورش وغیرہ)میں کمی کی صورت نہ بنے ، تو نفلی روزے رکھنے میں کوئی حرج نہیں، البتہ جو شخص ک...
سوال: اگر وضو کرتے ہوئے ،بے دھیانی میں اعضائے وضو دھونے میں ترتیب آگے پیچھے ہوجائے،تو کیا وضو ہوجائے گا؟ اور اس وضو سے جو نماز پڑھی اس نماز کا کیا حکم ہوگا؟
نماز کےدوران ، نماز کا وقت ختم ہوجائے تو ؟
سوال: کسی شخص نے نمازِ ظہر یہ سمجھ کر شروع کی کہ ابھی وقت باقی ہے ، لیکن نماز پڑھنے کے بعد پتا چلا کہ وقت تو ختم ہوچکا تھا۔ معلوم یہ کرنا ہے کہ اس صورت میں جو نمازِ ظہر ادا کی گئی ، کیا وہ نماز ادا ہوگئی ؟ یا پھر اس نماز کو دوبارہ پڑھنا لازم ہوگا ؟ ؟ راہنمائی فرمادیں۔
قواعد موسیقی پر قرآن پاک کی تلاوت سیکھنا
جواب: نماز میں بھی ایسی تلاوت جائز وحسن ومستحسن ہے۔ علامہ خیر الملۃ والدین رملی ستاذ صاحب درمختار کے فتاوٰی خیریہ لنفع البریۃ میں ہے :"سئل فی امام یقرأ ...
جس کا قریبی مسجد میں جمعہ رہ جائے ، تو اب دُور کی مسجد میں جائے یا ظہر پڑھے؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ اگر جمعہ کی نماز محلے کی تمام مساجد میں ہوجائے اورشہر میں ہی ایک ، دو جگہ پر جمعہ ملنا ممکن ہو ،مگر کوئی شخص ایسی صورت میں ظہر کی نماز ہی ادا کرلے تو کیا یہ ظہر کی نماز ہوجائے گی یا نہیں ؟ سائل:عمیررضا (لائنزایریا ،کراچی)