
شرعی مسافر نے نماز میں قصر نہیں کی، تو نماز کی مختلف صورتوں کے احکام
سوال: شرعی مسافر نے جان بوجھ کر یا بھولے سے نماز میں قصر نہ کی اور مکمل چار رکعتیں پڑھ دی، تو کیا نماز ہو جائے گی ؟
فجر اور عصر کی نماز کے بعد واجب الاعادہ نماز پڑھنا
سوال: یہ تو ہمیں معلوم ہے کہ فجر اور عصر کے بعد نفل نماز پڑھنا منع ہے، لیکن ان دونوں نمازوں کے بعد واجب الاعادہ نمازیں پڑھ سکتے ہیں یا نہیں؟اس حوالے سے رہنمائی فرمادیں۔
عورت نے نماز تسبیح کی امامت کروائی، تو نماز کاحکم؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ اگر کوئی اسلامی بہن دن کے وقت دیگر اسلامی بہنوں کے بیچ میں کھڑی ہو کر اُنہیں صلوۃ التسبیح کی نماز پڑھائے، اور قراءت اور تمام اذکارِ نماز اونچی آواز سے پڑھے، اس نیت سے کہ باقی بہنیں بھی اسے سن کر پڑھ لیں۔ اب پتہ چلا کہ اس طرح عورت امام بن کر نماز نہیں پڑھا سکتی، تو اب جو نماز پڑھائی، وہ نماز ہوئی یا نہیں اور یہ بھی کہ اگر ہو گئی تو قراءت اور دیگر اذکار نماز کو اونچی آواز میں پڑھنے کی وجہ سے وہ نماز واجب الاعادہ ہوگی یا نہیں؟
جمعہ میں سجدہ سہو لازم ہوا اور نہیں کیا تو کیا نماز دوبارہ پڑھنی ہوگی ؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ اس جمعۃ المبارک کو میں جماعت کروا رہا تھا، تو میں نے بھول کر آہستہ آواز میں قراءت شروع کر دی، مقتدیوں میں سے کسی نے لقمہ نہیں دیا، یہاں تک کہ ﴿صِرَاطَ الَّذِیْنَ اَنْعَمْتَ عَلَیْهِمْ ﴾ پڑھ کر مجھے یاد آیا اور پھر میں نے اس کے بعد باقی سورہ فاتحہ اور سورت جہری پڑھی، لیکن آخر میں سجدہ سہو نہیں کیا اور نماز مکمل کر لی۔ میرے ذہن میں تھا کہ جمعہ و عیدین میں سجدہ سہو لازم ہوجائے تو سجدہ سہو نہ کرنے کی اجازت ہوتی ہے، اس وجہ سے میں نے سجدہ سہو نہیں کیا۔شرعی رہنمائی فرما دیں کہ اس واقعہ کوکچھ دن گزر گئے ہیں، ہماری اس نماز کا کیا حکم ہے؟ نوٹ: اس مسجد میں جمعہ کی نماز اسپیکر پر پڑھائی جاتی ہے اوربآسانی آواز تمام نمازیوں تک پہنچ جاتی ہے، کسی قسم کا اشتباہ نہیں ہوتا۔
جس نے جان بوجھ کر نماز ترک کی، اس نے کفر کیا۔حدیث پاک کی وضاحت
سوال: کیا یہ حدیث ہے؟’’جس نے جان بوجھ کر نماز ترک کی ، تحقیق اس نے کفر کیا۔‘‘ اگر یہ حدیث ہے، تو اس میں کفرسے کیا مراد ہے ؟
خلاف ترتیب قراءت کرنے پر امام کو لقمہ دینا اور امام کا لقمہ قبول کرنا کیسا؟
سوال: امام صاحب نے نماز فجرکی پہلی رکعت میں 29 ویں پارے سے سورہ قلم کی تلاوت کی اور دوسری رکعت میں اٹھائیسویں پارے سے تلاوت شروع کردی اور پوری ایک آیت پڑھ دی کہ پیچھے سے ایک مقتدی نے بلند آواز سے ”قُلْ هُوَ اللّٰهُ اَحَدٌ“پڑھتے ہوئے امام کو لقمہ دیا یہ سمجھتے ہوئے کہ نماز میں الٹا قرآن نہیں پڑھ سکتے، امام صاحب نے اس کا لقمہ قبول کرلیا۔ اب معلوم یہ کرنا ہے کہ اس صورت میں امام اور مقتدیوں کی نماز کا کیا حکم ہوگا؟
مسافر امام کا پوری نماز پڑھانا کیسا ہے ؟
سوال: مسافر امام نے مقیم مقتدیوں کی جماعت کرائی اور ظہر کی نماز میں مکمل چار رکعات پڑھا دیں اور آخر میں سجدۂ سہو بھی نہیں کیا،بھول کر یا جان بوجھ کر ایسا کیا، تودونوں صورتوں میں امام اور مقتدیوں کی نماز کا کیا حکم ہوگا؟سائل:اختر عطاری
سوال: زید کو یہ معلوم ہے کہ فلاں مہینے کی فلاں تاریخوں کی 10 نمازیں قضا ہوئی ہیں، اب زید ان نمازوں کی ادائیگی میں دن معین کرنے کے بجائے یوں نیت کرتا ہے کہ میری سب سے پہلی فلاں نماز جو قضا ہوئی ہے ،اسے ادا کرتا ہوں، تو کیا اس صورت میں زید کی وہ قضا نمازیں ادا ہوجائیں گی؟رہنمائی فرمائیں۔
امام کا نمازیوں کی طرف منہ کر کے درس وبیان کرنا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائےدین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ جماعت کے بعد امام صاحب کا مقتدیوں کی طرف منہ کرکےدرس دینا کیسا؟ جبکہ مسبوق نمازی ابھی اپنی نماز پڑھ رہے ہوتے ہیں۔کیا یہ مواجہت کہلائے گی؟