
ٹیڈی بئیر(Teddy Bear)گھر میں رکھنے کاحکم
جواب: رضی اللہ عنھا سے روایت ہے کہ:"قدم رسول الله صلى الله عليه وسلم من غزوة تبوك او حنين وفي سهوتها ستر فهبت ريح فكشفت ناحية الستر عن بنات لعائشة لعب فقال:...
محمد شیث نام رکھنا کیسا؟ شیث نام کا معنی
جواب: رضی اللہ عنھا نے اپنے بیٹے کا نام شیث اس لیے رکھا کہ اللہ کریم نے انہیں ہابیل کے قتل کے بعد یہ بیٹا عطا فرمایا۔ (البدایة و النھایة، ج 1، ص 230، دار ...
قربانی تین دن تک کر سکتے ہیں یا چار دن تک؟ تفصیلی فتوی
جواب: رضی اللہ عنہ سے روایت: ماعز بن مالک کہتے ہیں: ”أن أباه سمع عمر يقول: إنما النحر في هذه الثلاثة الأيام“ ترجمہ : ان کے والدنے حضرت عمر رضی اللہ عنہ ...
جمعہ کے دن غسل کرنےکا حکم اور ایک حدیث پاک کی شرح
سوال: آج کل سوشل میڈیا پہ ایک پوسٹ بہت زیادہ گردش کر رہی ہے،جس میں کئی کتبِ احادیث کے حوالہ سے یہ روایت بیان کی گئی ہے:حضرتِ ابو سعید خدری رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:’’الغسل یوم الجمعۃ واجب علی کل محتلم‘‘ترجمہ:جمعہ کے دن ہر بالغ شخص پر غسل کرنا واجب ہے۔(بخاری شریف)لوگ اس کی وجہ سے کافی تشویش میں مبتلا ہیں۔برائے کرم شرعی رہنمائی فرمائیں کہ اس حدیث کے مطابق کیا واقعی جمعہ کے دن غسل کرنا واجب ہے؟
حضرت امیر معاویہ رضی اللہ تعالی عنہ کاتب وحی ہیں
موضوع: Hazrat Amir Muawiya رضی اللہ تعالی عنہ Katib e Wahi Hain
حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کی کنیت
موضوع: Hazrat Fatima رضی اللہ عنہا Ki Kuniyat Kya Hai ?
سُترہ ایک انگل موٹا ہونا لازم ہے ؟نیزپردے یا باریک شیشے کے ذریعے سُترہ ہو جائےگا؟
جواب: رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا:’’ مجھے پسند ہے کہ صحراء میں نماز پڑھنے والے کے سامنے کوئی ایسی چیز ہو جس کی لمبائی ایک ذراع ہو ۔ ‘‘ کیونکہ مروی ہے کہ ن...
مسافت سفر 92 کلو میٹر ہونے پر دلائل اور تین میل والی حدیث کا جواب
سوال: زید کا کہن اہے کہ نماز قصر کرنے کے لیے 92 کلومیٹر پر کوئی حدیث نہیں ہے، بلکہ احادیث میں توتین میل کا ذکرآتاہے۔ چنانچہ وہ اپنے مؤقف پردرج ذیل روایات بیان کرتاہے: (الف)صحیح مسلم میں ہے :"عن يحيى بن يزيد الهنائي، قال: سألت أنس بن مالك، عن قصر الصلاة، فقال:كان رسول اللہ صلى اللہ عليه وسلم إذا خرج مسيرة ثلاثة أميال، أو ثلاثة فراسخ ، شعبة الشاك ، صلى ركعتين"ترجمہ:یحییٰ بن یزیدہنائی نے کہا: میں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہسے نماز میں قصرکے متعلق سوال کیا، تو فرمایا:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب تین میل کی مسافت کے لیے تشریف لے جاتے یا تین فرسخ کی مسافت کے لیے (شعبہ کو شک ہوا) تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دو رکعات ادافرماتے۔ (ب)سنن ابی داؤدمیں ہے:"عن منصور الكلبي، أن دحية بن خليفة خرج من قرية من دمشق مرة إلى قدر قرية عقبةمن الفسطاط، وذلك ثلاثة أميال في رمضان،ثم إنه أفطر۔۔الحدیث"ترجمہ: منصور الکلبی سے مروی ہے کہ دحیہ بن خلیفہ ایک مرتبہ دمشق کی بستی سے فسطاط کی بستی عقبہ کی مقدار کے برابر مسافت پرتشریف لے گئے ، اور رمضان میں یہ تین میل کا سفر تھا توانہوں نے افطارکیا۔۔الحدیث۔ (ج)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے :"حدثنا هشيم، عن أبي هارون، عن أبي سعيد : أن النبي صلى اللہ عليه وسلم كان إذا سافر فرسخا قصر الصلاة"ترجمہ:ہشیم نے ہمیں ابوہارون سے،انہوں نے ابوسعیدسے روایت بیان کی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلمجب ایک فرسخ سفرفرماتے ،تونمازمیں قصرفرماتے۔ (د)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے : "عن ابن عمر، قال:تقصر الصلاة في مسيرة ثلاثة أميال" ترجمہ:حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سےمروی ہے، فرمایا:تین میل کی مسافت میں نمازمیں قصرکی جائے گی ۔ (ہ)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے: "عن اللجلاج، قال: كنا نسافر مع عمر رضي اللہ عنه ثلاثة أميال، فيتجوز في الصلاة، ويفطر"ترجمہ:لجلاج سے مروی ہے کہ ہم حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ تین میل کاسفرکرتے تھے، تونمازمیں قصرکرتے تھے اور افطار کرتے تھے۔ (و)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے: "عن البراء، أن علياخرج إلى النخیلة فصلى بها الظهر والعصر ركعتين، ثم رجع من يومه فقال: أردت أن أعلمكم سنة نبيكم " ترجمہ: حضرت براء سے مروی ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نخیلہ کی طرف تشریف لے گئے تو ظہر و عصر دو رکعات ادا کیں ،پھر اسی دن واپس لوٹے، تو فرمایا: میں نے چاہا کہ تمہیں تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت سکھاؤں ۔ شرعی رہنمائی فرمائیں کہ : (1)کیازید کامذکورہ بالااحادیث سے کیاجانے والااستدلال درست ہے؟ (2)نیزہمارامؤقف جو92کلومیٹرکاہے ،اس پرکیادلائل ہیں ؟
عالمِ دین کی تعظیم کے لیے کھڑے ہونے کا ثبوت اَحادیث کی روشنی میں
جواب: رضی اللہ تعالیٰ عنھم کے لیے بذات خود قیام فرمایا اوربعض احادیث میں ہے کہ دیگرصحابہ رضی اللہ تعالیٰ عنھم کو بھی قیام کا حکم فرمایا۔انہیں احادیث سے استد...
غوث اعظم کا قول میرا یہ قدم ہر ولی اللہ کی گردن پر ہے
سوال: (1)” میرا یہ قدم ہر ولی کی گردن پر ہے “کیا یہ حضور غوث پاک رضی اللہ عنہ کا فرمان ہے، اس کا انکار کرنے والے کے لیے کیا حکم شرعی ہے ؟ (2) اگر یہ حضور غوث پاک کا ہی فرمان ہے، تو اس میں کون سے اولیائے کرام شامل ہیں ؟ایک شخص کہتا ہے کہ اس طرح تو لازم آئے گا کہ یہ صحابہ سے بھی افضل ہوں کہ ہر صحابی ولی ہوتا ہے ،اس کا کیا جواب ہے؟ (3) کیا یہ بات درست ہے کہ غوث پاک کی پیدائش سے بھی پہلے اہل بصیرت نے یہ خبردی تھی کہ آپ یہ اعلان فرمائیں گے؟ (4) ایک شخص کہتا ہے کہ اس فرمان کو سُن کرحضور خواجہ خواجگان غریب نواز، بلکہ جنات نےبھی اپنے سروں کو جھکا دیا تھا ،کیا یہ بات صحیح ہے؟ (5) نیز اس فرمان کو نہ ماننے کی وجہ سے کچھ لوگوں کی ولایت بھی ختم ہوگئی تھی ؟برائے کرم ان باتوں کا تشفی بخش جواب عطا فرمائیں۔