سرچ کریں

Displaying 601 to 610 out of 3282 results

601

مسافت سفر 92 کلو میٹر ہونے پر دلائل اور تین میل والی حدیث کا جواب

سوال: زید کا کہن اہے کہ نماز قصر کرنے کے لیے 92 کلومیٹر پر کوئی حدیث نہیں ہے، بلکہ احادیث میں توتین میل کا ذکرآتاہے۔ چنانچہ وہ اپنے مؤقف پردرج ذیل روایات بیان کرتاہے: (الف)صحیح مسلم میں ہے :"عن يحيى بن يزيد الهنائي، قال: سألت أنس بن مالك، عن قصر الصلاة، فقال:كان رسول اللہ صلى اللہ عليه وسلم إذا خرج مسيرة ثلاثة أميال، أو ثلاثة فراسخ ، شعبة الشاك ، صلى ركعتين"ترجمہ:یحییٰ بن یزیدہنائی نے کہا: میں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہسے نماز میں قصرکے متعلق سوال کیا، تو فرمایا:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب تین میل کی مسافت کے لیے تشریف لے جاتے یا تین فرسخ کی مسافت کے لیے (شعبہ کو شک ہوا) تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دو رکعات ادافرماتے۔ (ب)سنن ابی داؤدمیں ہے:"عن منصور الكلبي، أن دحية بن خليفة خرج من قرية من دمشق مرة إلى قدر قرية عقبةمن الفسطاط، وذلك ثلاثة أميال في رمضان،ثم إنه أفطر۔۔الحدیث"ترجمہ: منصور الکلبی سے مروی ہے کہ دحیہ بن خلیفہ ایک مرتبہ دمشق کی بستی سے فسطاط کی بستی عقبہ کی مقدار کے برابر مسافت پرتشریف لے گئے ، اور رمضان میں یہ تین میل کا سفر تھا توانہوں نے افطارکیا۔۔الحدیث۔ (ج)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے :"حدثنا هشيم، عن أبي هارون، عن أبي سعيد : أن النبي صلى اللہ عليه وسلم كان إذا سافر فرسخا قصر الصلاة"ترجمہ:ہشیم نے ہمیں ابوہارون سے،انہوں نے ابوسعیدسے روایت بیان کی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلمجب ایک فرسخ سفرفرماتے ،تونمازمیں قصرفرماتے۔ (د)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے : "عن ابن عمر، قال:تقصر الصلاة في مسيرة ثلاثة أميال" ترجمہ:حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سےمروی ہے، فرمایا:تین میل کی مسافت میں نمازمیں قصرکی جائے گی ۔ (ہ)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے: "عن اللجلاج، قال: كنا نسافر مع عمر رضي اللہ عنه ثلاثة أميال، فيتجوز في الصلاة، ويفطر"ترجمہ:لجلاج سے مروی ہے کہ ہم حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ تین میل کاسفرکرتے تھے، تونمازمیں قصرکرتے تھے اور افطار کرتے تھے۔ (و)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے: "عن البراء، أن علياخرج إلى النخیلة فصلى بها الظهر والعصر ركعتين، ثم رجع من يومه فقال: أردت أن أعلمكم سنة نبيكم " ترجمہ: حضرت براء سے مروی ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نخیلہ کی طرف تشریف لے گئے تو ظہر و عصر دو رکعات ادا کیں ،پھر اسی دن واپس لوٹے، تو فرمایا: میں نے چاہا کہ تمہیں تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت سکھاؤں ۔ شرعی رہنمائی فرمائیں کہ : (1)کیازید کامذکورہ بالااحادیث سے کیاجانے والااستدلال درست ہے؟ (2)نیزہمارامؤقف جو92کلومیٹرکاہے ،اس پرکیادلائل ہیں ؟

601
602

استحاضہ کی حالت میں عمرہ کرنا کیسا ؟

سوال: کیا عورت استحاضہ کی حالت میں عمرہ کرسکتی ہے؟

602
604

مسافر کا ایک ہی شہر کے متعدد مقامات پر یا شہر کے قریب گاؤں میں قیام کرنے کا حکم ؟ نیزنیت ِ اقامت میں دن کا اعتبار ہوگا یا رات کا ؟

جواب: نماز پوری پڑھے گا اور نیت کرتے وقت یہ معلوم تھا کہ پورے پندرہ دن اس شہر یا گاؤں میں نہیں رہنا، بلکہ اس دوران کسی دوسرے شہر یا گاؤں چلےجانا ہے، اگرچہ و...

604
605

نفلی طواف کے اکثر پھیرے چھوڑ دینے کا حکم

جواب: نمازکی طرح ایک عبادت ہے۔ جس طرح نفل نماز شروع نہ کی جائے، تو لازم نہیں ہوتی،یوں ہی نفل طواف جب تک شروع نہ کیا جائے،وہ نفل رہتا ہے ،لہٰذا اگر کوئی سرے ...

605
606

حالت حیض میں گھٹلیوں پراورادووظائف پڑھنا

سوال: (1)کھجور یا املی کی گھٹلیوں کے ذریعہ گن کر مختلف اوراد و وظائف پڑھے جاتے ہیں۔سوال یہ ہے کہ حیض کی حالت میں عورت ان گھٹلیوں کو چھو سکتی ہے یا نہیں ؟ (2)اور دوسرا یہ کہ عورت حیض کی حالت میں اوراد ووظائف پڑھ سکتی ہے؟

606
607

مذی جسم یا کپڑے پر لگی ہو، تو نماز کا حکم

جواب: حالت میں نماز پڑھنے والا گناہگار ہوگا۔ ہاں اگر درہم کی مقدار سے کم لگی ہو تو نماز ہوجائے گی لیکن ایسی نماز کو دوبارہ پڑھنا بہتر ہے۔ وَاللہُ اَعْلَم...

607
608

حدیث تین مسجدوں کے علاوہ کسی کی طرف سفر نہ کیا جائے کی وضاحت

جواب: نماز پڑھنے کے لئے ایک مسجد کو چھوڑ کر دوسری مسجد کی طرف فقط یہ سمجھ کرجانا کہ دوسری مسجد میں ثواب زیادہ ملے گا، یہ ممنوع ہے ،وجہ اس کی یہ ہے کہ تین مس...

608
609

مسافر نے 15 دن ٹھہرنے کی نیت کی اور اچانک کام پڑ گیا تو اب کیا حکم ہے ؟

سوال: میں اپنے آبائی علاقہ سے تقریبا 200 کلومیٹر دور ایک شہر میں پندرہ دن ٹھہرنے کی نیت سے مقیم تھا۔ابھی چار دن ہی گزرے تھے کہ کسی کام کے سلسلے میں مجھےدو دن کے لئےقریبی شہرجو مدت سفر سے کم پر واقع ہے ، میں جانا پڑ گیا،تو ایسی صورت میں ان دو دنوں میں اور واپس آنے کے بعد میں پوری نماز پڑھوں گایا قصر کروں گا؟

609
610

جس شہرمیں ملازمت وغیرہ کی غرض سے رہتا ہو وہ وطن اصلی نہیں

سوال: ایک سرکاری محکمے میں ملازمت کرتا ہوں اور ملازمت میں ایک جگہ پر چند سال رہنے کے بعد ہماری دوسری جگہ پوسٹ ہو جاتی ہے،مگر میں جہاں بھی رہتا ہوں ، میرے اہل و عیال بھی ساتھ ہوتے ہیں اور رہائش وغیرہ کی تمام سہولیات میسر ہوتی ہیں ، تو سوال یہ ہے کہ وہ جگہ جہاں میں نے اہل و عیال کے ساتھ چند سال رہنا ہو، وہ میرے لیے وطنِ اصلی قرار پائے گی یا نہیں اور نمازوں کے متعلق کیا احکام ہوں گے ؟ اکثر جس جگہ پوسٹ ہوتی ہے وہ میرے آبائی علاقے سے 92 کلومیڑ کی مسافت سے زیادہ ہوتی ہے ۔

610