
نماز میں سورہ فاتحہ کے بعد آیت الکرسی کی تلاوت کرنا
سوال: کیا نماز کی قراءت میں آیۃ الکرسی پڑھ سکتے ہیں؟
میت کی تدفین میں تاخیر کرنے کا حکم
جواب: پہلے کے بیس منٹ)میں بھی جنازہ گاہ پہنچے،تو اسی وقت ادا کر دیا جائے،حالانکہ ان تین اوقات میں کوئی بھی نماز پڑھناجائز نہیں ہے۔پس جب شریعت کو تدفین میں ...
مقتدی اگر قصداً واجب چھوڑے، تو کیا اسے کوئی رعایت ملے گی؟؟
سوال: مقتدی اگر جماعت کے دوران قصداً کوئی واجب چھوڑ دے، تو کیا اس کی نماز بھی واجب الاعادہ ہوجائے گی؟ جیسا کہ منفرد کی نماز واجب الاعادہ ہوتی ہے یا پھر اس میں کوئی تفصیل ہے؟؟ رہنمائی فرمادیں۔
فجر کے بعد مکروہ وقت میں قرآن پاک کی تلاوت کرنے کا حکم
سوال: نماز فجر کا وقت ختم ہو جائےاور مکروہ وقت شروع ہوجائے، تو کیا اس وقت تلاوتِ قرآن پاک کی جا سکتی ہے یا نہیں؟
دورانِ نماز قطرہ نکلنے کا شک ہوا، تو نماز کا حکم؟
سوال: کسی کو دوران نماز اس طرح شک ہوا کہ پیشاب کا قطرہ نکل گیا ہے، لیکن جب وہ اسی وقت نماز توڑ کر دیکھے، تو اسے کسی قسم کی تری نظر نہیں آتی اور جب وہ دوبارہ نماز شروع کرے ،تو اسے پھر ایسے ہی محسوس ہو پیشاب کا قطرہ نکل گیا ہے تو اس کے لیے کیا حکم ہو گا کہ نماز توڑ کر دوبارہ چیک کرے یا اپنی نماز جاری رکھے؟
غوث پاک رحمۃ اللہ علیہ رفع یدین کرتے تھے، تو حنفی کیوں نہیں کرتے ؟
جواب: پہلے کے بزرگ ہیں ،سلسلہ قادریہ کے پیشوا ہیں اور امام اعظم ابو حنیفہ علیہ الرحمۃ کے مقلِّد یعنی حنفی ہیں ۔ ایسی اور بھی بہت سی مثالیں موجود ہیں ۔ ...
مقتدی قعدہ اولیٰ میں تشہد کے بعد قصداً درود پاک پڑھے تو کیا حکم ہے؟
سوال: قعدہ اولی میں مقتدی اگر قصداً تشہد کے بعد درود شریف پڑھتا ہے، تو کیا اس مقتدی کی نماز بھی واجب الاعادہ ہوگی؟؟ حوالے کے ساتھ رہنمائی فرمادیں۔
قربانی کی نیت سے جانور خرید کر پھر بیچنا کیسا؟
جواب: پہلے یہ (دوسروں کو شریک کرنے کا عمل )کرلےتاکہ اختلاف اورقربت میں رجوع کرنے کی صورت سے بچ جائے اور خانیہ میں ہے : اگراس نےخریداری کے وقت نیت نہیں کی...
قربانی کا جانور خرید کر پھر بیچنا کیسا؟
جواب: پہلے یہ (دوسروں کو شریک کرنے کا عمل )کرلےتاکہ اختلاف اورقربت میں رجوع کرنے کی صورت سے بچ جائے ‘‘اور خانیہ میں ہے : اگراس نےخریداری کے وقت نیت نہیں ...
چیز پر قبضہ کیے بغیر آگے بیچنا کیسا؟
سوال: (1)مارکیٹ میں خرید و فروخت کا ایک طریقہ یہ پایا جاتا ہے کہ کوئی گاہک دکان پر آ کر کسی چیز کو خریدنا چاہتا ہے اور دکاندار کے پاس وہ مال ابھی موجود نہیں ہوتا، تو وہ گاہک کو مال کا نمونہ (Sample)دکھا کر اسے مخصوص مقدار میں وہ مال بیچ دیتا ہے اور پھر کسی دوسرے دکاندار کہ جس کے پاس وہ چیز موجود ہوتی ہے، اُسے کہہ دیتا ہے کہ میرے فلاں گاہک کو وہ چیز اتنی مقدار میں دے دو اور جب گاہک وہ چیز لے لیتا ہے ،تو پہلا دکاندار اس چیز کا ریٹ وغیرہ معلوم کر کے دوسرے دکاندار کو رقم کی ادائیگی کر دیتا ہے، یعنی پہلا دکاندار چیز خریدنے سے پہلے ہی گاہک کو بیچ چکا ہوتا ہے، کیا یہ طریقہ شرعا درست ہے؟ (2)اور اگر اس طریقے سے چیز کو بیچ دیا جائے کہ پہلا دکاندار دوسرے سے کوئی چیز خرید لے اور اس کے بعد اپنے گاہک کو بیچے اور دوسرے دکاندار کو کہہ دے کہ میں نے آپ سے جو چیز خریدی ہے، وہ آگے بیچ دی ہے، لہذا آپ ڈائریکٹ میرے گاہک کو ہی وہ چیز ڈیلیور کر دیں، تو ایسا کرنا کیسا؟ (3)اگر یہ طریقے درست نہیں، تو کیا انداز اختیار کیا جا سکتا ہے، جو شرعاً درست ہو؟