
زپ والے موزوں پر مسح کا حکم۔۔غلطی کی درستگی
جواب: متعلق بھی یہی تفصیل ہوگی کہ چونکہ زِپ بند کر دینے کے بعد اس میں کھلا ہوا حصہ بہت معمولی ہوتا ہے،لہٰذا اسے بھی جاروق اور بوٹ کی طرح غیر مشقوق شمار کیا...
جواب: روزے کے ساتھ خون اسی صورت میں دینا چاہیے کہ جب روزہ دار خون دینے کے باوجود اپنا روزہ آسانی سے مکمل کر سکتا ہواور اگر اس کی حالت ایسی ہو کہ خون دینے سے...
قسطوں میں پلاٹ خریدنا اور قسط لیٹ ہونے پر جرمانہ کرنا کیسا ؟
جواب: متعلق مجلۃ الاحکام العدلیہ میں ہے:”البیع مع تاجیل الثمن وتقسیطہ صحیح ، یلزم ان تکون المدۃ معلومۃ فی البیع بالتاجیل والتقسیط“یعنی ثمن ادھار ہونے اور قس...
مسجد سے باہر متصل جگہ میں عورتیں نماز پڑھنے جا سکتی ہیں؟
جواب: متعلق نبی پاک صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا کہ لوگو! اپنے دین کا ایک تہائی اس حمیرا (عائشہ رَضِیَ اللہ تَعَالٰی ...
کبوتر بازی کے مقابلے کرنے اور جیتی ہوئی رقم کا حکم
سوال: دیہاتوں میں جیٹھ اور ہاڑ کے مہینوں میں کبوتر بازی کے مقابلے ہوتے ہیں۔ کبوتر باز پورا سال مخصوص نسل کے کبوتروں کو تیار کرتے ہیں۔ انہیں زعفران، کشمش، بادام، چاندی کے ورق اور دیسی کشتہ جات کھلاتے ہیں۔ پھر بالخصوص اڑاتے وقت انہیں خاص انجیکشن بھی لگاتے ہیں۔ صبح پانچ چھ بجے اڑاتے اور پھر اترنے نہیں دیتے۔ جو سب سے آخر میں اترے، وہی جیتتا ہے اور آخری اترنے والا عموماً شام پانچ چھ بجے اترتا ہے، یعنی اسے بارہ گھنٹے مسلسل اڑایا جاتا ہے۔ اسی طرح لوگ ان کبوتروں پر کافی زیادہ رقم بھی لگاتے ہیں، یعنی جیتے کبوتر پر رقم لگانے والا بقیہ کبوتروں پر لگی ہوئی رقم کا مالک سمجھا جاتا ہے۔اس تمام تفصیل کی روشنی میں اس مقابلے اور اس پر لگنے والی رقم کے متعلق حکم شرعی بیان فرما دیں۔
کیا انسانوں کی طرح جنات پر بھی زکاۃ واجب ہوتی ہے
جواب: روزے اور دیگر واجبات بھی ان پر لازم ہیں اور شریعت کی ہر حرام چیز ان پر بھی حرام ہے۔ (تفسیر روح المعانی،جلد6، صفحہ 164،مطبوعہ:بیروت) فقیہِ اعظم مفت...
نماز میں قراءت کے علاوہ دعائیہ کلمات میں لفظی غلطی سے نماز کا حکم
سوال: میں نے ایک امام صاحب سے بیان میں” اَللّٰھُمَّ اغْفِرْ لِیْ “کے متعلق سنا تھا ، لیکن مجھے الفاظ کی صحیح سمجھ نہیں آئی ، مجھے یوں لگا کہ امام صاحب نے ”اَللّٰھُمَّ فِرْ لِیْ “ یعنی ” غ“ کے بغیر کہاہے ، تو میں نے یہی ” اَللّٰھُمَّ فِرْ لِیْ “ ہی یاد کر لیا اور پھر کچھ عرصہ تک نمازوں میں دونوں سجدوں کے درمیان یہی کلمات ” اَللّٰھُمَّ فِرْ لِیْ“ پڑھتا رہا ۔ پھر ایک دن امام صاحب سے رابطہ ہوا ، تو انہوں نے درست کلمات بتائے ۔ آپ سے یہ شرعی رہنمائی درکار ہے کہ جن نمازوں میں میں” اَللّٰھُمَّ فِرْ لِیْ “ پڑھتا رہا، ان نمازوں کا کیا حکم ہے؟ وہ نمازیں ہوگئیں یا ان کو دوبارہ پڑھنا ہوگا ؟
تفسیر صراط الجنان، تعلیم القرآن اور افہام القرآن کو بے وضو چھونے کا حکم
جواب: متعلق ایک بنیادی تمہیداورکچھ احکام ذہن نشین فرمالیں۔ عمومی طور پرمار کیٹ میں دستیاب کتب تفاسیردوطرح کی ہیں : (1)تفسیر کی ایسی کتابیں جن میں تفسیر...