
فتوی نمبر:WAT-826
تاریخ اجراء:19شوال المکرم 1443ھ21/مئی 2022ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
کیا خون دینے
سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے ؟
بِسْمِ اللہِ
الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
ضرورت کے
موقع پر خون دینا ، جائز ہے اور اس سے روزہ نہیں ٹوٹتا ۔البتہ
روزے کے ساتھ خون اسی صورت میں دینا چاہیے کہ جب روزہ دار
خون دینے کے باوجود اپنا روزہ آسانی سے مکمل کر سکتا ہواور اگر اس کی
حالت ایسی ہو کہ خون دینے سے کمزوری ہو جائے گی اور
اپنا روزہ مکمل کرنا مشکل ہو جائے گا ، تو ایسی صورت میں خون دینا
مکروہ ہے ، کوئی دوسرا شخص خون دے ۔
وَاللہُ
اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
کتبہ
المتخصص فی الفقہ الاسلامی
ابو حذیفہ محمد شفیق عطاری