فجر کی قضا نماز کی نیت کیسے کریں؟

آنکھ نہ کھلنے سے کے سبب فجر قضا ہوئی، تو کس نیت سے پڑھنی ہوگی؟

دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)

سوال

فجر کی نماز پابندی سے وقت پر ادا کرنے والا شخص اگر کسی دن آنکھ نہ کھلنے کی وجہ سے سورج نکلنے کے بعد نماز پڑھے گا، تو کیا وہ قضا کی نیت کرے گا یا ادا کی؟

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَايَةَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ

ادا کا مطلب ہے: نماز کو اس کے مقررہ وقت کے اندر پڑھنا، جبکہ پوچھی گئی صورت میں نماز کا وقت ختم ہو چکا ہے لہٰذا اب وہ نماز قضا ہی ہے، ادا نہیں ہے، اور نیت بھی قضا کی کرے گا۔ تاہم اگر ادا کی نیت کی تب بھی نماز ہوجائے گی اور قضا ہی ہوگی،کیونکہ قضا نماز میں اگرچہ ادا کی نیت کی جائے تب بھی نمازہو جاتی ہے،اسی طرح اگر کسی نے وقتِ نماز باقی ہوتے ہوئے نماز میں اس وقت کی قضا کی نیت کی تب بھی نماز ادا ہوگئی۔

بہار شریعت میں ہے: ”قضا یا ادا کی نیت کی کچھ حاجت نہیں، اگر قضا بہ نیتِ ادا پڑھی يا ادا بہ نیتِ قضا، تو نماز ہو گئی، یعنی مثلاً وقتِ ظہر باقی ہے اور اس نے گمان کیا کہ جاتا رہا اور اس دن کی نمازِ ظہر بہ نیتِ قضا پڑھی يا وقت جاتا رہا اور اس نے گمان کیا کہ باقی ہے اوربہ نیتِ ادا پڑھی ہوگئی۔“(بہار شریعت، جلد1، صفحہ 495،  مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم

مجیب: مولانا محمد کفیل رضا عطاری مدنی

فتویٰ نمبر: Web-2231

تاریخ اجراء: 18شوال المکرم1446ھ/17اپریل2025ء