
دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
ترمذی کونسی ذات ہے؟ کیا ان کا سیدوں سے کوئی تعلق ہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَايَةَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ
’’ترمذ‘‘ ازبکستان کے ایک شہر کا نام ہے، اس شہر کو اجلہ، محدثین اور دینی پیشواؤں کے تعلق کا شرف حاصل رہا ہے، مشہور محدث حضرت سیدنا ابو عیسیٰ محمد ترمذی رحمۃ اللہ علیہ کا تعلق بھی اس مبارک شہر سے رہا ہے۔ سادات کرام میں جن کے ساتھ ترمذی لگتا ہے ہماری معلومات کے مطابق ان کے اباء و اجداد کا تعلق بھی اسی مبارک شہر سے رہا ہے اس لئے یہ سادات اپنے ناموں کے ساتھ ترمذی لگاتے ہیں، لیکن ضروری طور پر ایسا نہیں ہے کہ جس کے بھی نام کے ساتھ ترمذی لگا ہوتو وہ سید ہی ہوگا، ترمذ سے سادات کرام کے علاوہ بھی اشخاص کا تعلق رہا ہے جو ترمذی کہلاتے ہیں۔
وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم
مجیب: مولانا جمیل احمد غوری عطاری مدنی
فتویٰ نمبر: Web-2118
تاریخ اجراء: 17 رجب المرجب 1446 ھ / 18 جنوری 2025 ء