
دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
کیا عصر کی سنتوں کا حکم فجر کی سنتوں کی طرح ہے کہ ان کا پڑھنا بہت ضروری ہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَايَةَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ
عصر کے فرض سے پہلے کی چار رکعت سنتیں غیر مؤکدہ ہیں، انہیں پڑھنا بھی باعثِ فضیلت اور ثواب کا کام ہے، البتہ اسے کوئی نہ پڑے تو گنہگار نہیں۔ اور فجر کی جو دو سنتِ مؤکدہ ہے انہیں پڑھنا ضروری ہے کہ ان کی تاکید بہت زیادہ ہے، اور انہیں چھوڑنے کی عادت بنانے والا گنہگار ہوگا۔
وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم
مجیب: مولانا جمیل احمد غوری عطاری مدنی
فتویٰ نمبر: Web-2117
تاریخ اجراء: 16 رجب المرجب 1446 ھ / 17 جنوری 2025 ء