
دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
کیا عورت حیض(ماہواری) کی حالت میں اسمائے حسنیٰ پڑھ سکتی ہے؟ یا اسمائے حسنیٰ کا وظیفہ کر سکتی ہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَايَةَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ
جی ہاں! عورت حیض کی حالت میں اسمائے حسنیٰ(اللہ تعالیٰ کے صفاتی نام) پڑھ سکتی ہے اور ان کا وظیفہ بھی کر سکتی ہے، جبکہ ان میں سے جو اسماء قرآن پاک میں مذکور ہیں، ان کو قرآن کی نیت سے نہ پڑھے بلکہ حمد و ثنا کی نیت سے پڑھے کیونکہ خواتین کے لئے حیض کے دنوں میں قرآن مجید کے علاوہ تمام اذکار، کلمہ شریف، درود شریف، دعائیں وغیرہ پڑھنے میں کوئی حرج نہیں، اور جو اذکار و دعائیں قرآن پاک میں ہیں، ان کوبنیت حمد و ثنا یا بنیت دعا پڑھ سکتی ہے جبکہ وہ قرآنیت کے لیے متعین نہ ہوں، البتہ بہتر یہ ہے کہ ان کو پڑھنے سے پہلے وضو یا کلی کر لی جائے۔
سنن ترمذی میں ہے
عن النبي صلى الله عليه و سلم قال: لا تقرأ الحائض، و لا الجنب شيئا من القرآن
ترجمہ: نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: حائضہ اور جنبی قرآن میں سے کچھ نہ پڑھیں۔ (سنن الترمذى، جلد 01، صفحہ 174، رقم الحدیث 131، مطبوعہ دار الغرب الإسلامي، بيروت)
تنویرالابصار مع الدر المختار میں ہے
و لا بأس لحائض و جنب بقراء ۃ أدعیۃ و مسھا و حملھا و ذکر اللہ تعالی و تسبیح
یعنی: حائضہ اور جنبی کے لئے دُعاؤں کو پڑھنے، انہیں ہاتھ لگانے اور انہیں اٹھانے میں اور اللہ تعالیٰ کا ذکر کرنے میں اور تسبیحات پڑھنے میں کوئی حرج نہیں۔ (الدر المختار، صفحہ 44، مطبوعہ دار الکتب العلمیہ، بیروت)
در مختار میں ہے
(و) يحرم به (تلاوة قرآن) و لو دون آية المختار (بقصده) فلو قصد الدعاء أو الثناء۔۔۔ حل
ترجمہ: اور اور اس (یعنی جنبی وحائضہ) کے لیے قرآن کی نیت سے قرآن پڑھنا حرام ہے، مختار قول کے مطابق اگرچہ ایک آیت سے کم بھی پڑھے۔ اور اگر دعا اور ثناء کی نیت سے پڑھے تو جائز ہے۔ (الدر المختار، صفحہ 29، مطبوعہ: دار الکتب العلمیہ)
فتاویٰ رضویہ میں ہے "تمام کتب میں آیات ثنا کو مطلق چھوڑا اور اس میں ایک قہد ضروری ہے کہ ضروری یعنی بدیہی ہونے کے سبب علماء نے ذکر نہ فرمائی وہ آیات ثنا جن میں رب عزوجل نے بصیغہ متکلم اپنی حمد فرمائی جیسے
و انی لغفار لمن تاب
ان کو بنیت ثنا بھی پڑھنا حرام ہے کہ وہ قرآنیت کے لئے متعین ہیں بندہ انہیں میں انشائے ثنا کی نیت کر سکتا ہے جن میں ثنا بصیغہ غیبت یا خطاب ہو۔" (فتاویٰ رضویہ، جلد 1، حصہ 1، صفحہ 1113، مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن، لاہور)
حائضہ عورت کے متعلق بہارِ شریعت میں ہے ’’قرآن مجید کے علاوہ تمام اذکارکلمہ شریف ، درود شریف وغیرہ پڑھنا بلا کراہت جائز بلکہ مستحب ہے اور ان چیزوں کو وضو یا کلی کرکے پڑھنا بہتر اور ویسے ہی پڑھ لیا جب بھی حرج نہیں اور ان کے چھونے میں بھی حرج نہیں۔“ (بہار شریعت، جلد 1، حصہ 2، صفحہ 379، مکتبۃ المدینہ، کراچی)
وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم
مجیب: مولانا محمد شفیق عطاری مدنی
فتویٰ نمبر: WAT-3984
تاریخ اجراء: 07 محرم الحرام 1447ھ / 03 جولائی 2025ء/span>