
دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
ایک مسجد کا نیچے والا فلور مکمل بھر جانے کی وجہ سے نمازی فرسٹ فلور پر چلے جاتے ہیں، مسئلہ یہ ہے کہ نیچے کے فلور میں ایک صف میں 50 نمازی کھڑے ہوتے ہیں جب کہ اوپر والے فلور میں ایک طرف ٹھنڈ ہے اور ایک طرف تھوڑی گرمی، جس کی وجہ سے لوگ ٹھنڈ والی جگہ پر ہی بیٹھ جاتے ہیں، یوں صرف تیس لوگ ہی صف میں کھڑے ہوتے ہیں اور پھر اس کے پیچھے صف بنا لیتے ہیں، یوں ساری تیس تیس افراد کی صفیں بنتی ہیں، سوال یہ ہے کہ کیا اس صورت میں قطع صف لازم آئے گا؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَايَةَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ
دریافت کی گئی صورت میں بلاوجہ شرعی اگلی صف میں جگہ ہوتے ہوئے، پیچھے نماز شروع کر دینا، ترک واجب، مکروہ تحریمی، ناجائز و گناہ ہے، اس لیے کہ یہ صف کو بلاوجہ شرعی ادھورا چھوڑ دینا ہے جبکہ اتمام صف یعنی صف کو مکمل کرنا واجب ہے اور معمولی گرمی کوئی ایسا عذر شرعی نہیں کہ جس کی وجہ سے صف کو ادھورا چھوڑنے کی اجازت ہو۔
معجم الاوسط میں حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ سے حدیث پاک مروی ہے، فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ و سلم نے فرمایا:
أتموا الصفوف، فإن كان نقصان ففي المؤخر
ترجمہ: اپنی صفوں کو مکمل کرو پس اگر کوئی کمی ہو تو وہ آخری صف میں ہو۔ (المعجم الاوسط، جلد 3، صفحہ 44، حدیث 2419، دار الحرمين، القاهرة)
درِ مختار میں ہے
و لو صلی علی رفوف المسجد ان وجد صحنہ مکانا کرہ کقیامہ فی صف خلف صف فیہ فرجۃ
ترجمہ: مسجد کے صحن میں جگہ ہوتے ہوئے اگر مسجد کے بالاخانے پر نماز پڑھی (یعنی اقتداء کی) تو یہ مکروہ ہے جیسا کہ جس صف میں جگہ خالی ہوتے ہوئے اس سے پچھلی صف میں کھڑے ہو جانا مکروہ ہے۔ علامی شامی رحمہ اللہ کراہت کی علت بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں:
لان فیہ ترکا لا کمال الصفوف
ترجمہ: کیونکہ اس میں صفوں کو مکمل کرنے کا ترک پایا جارہا ہے۔ (رد المحتار علی الدر المختار، جلد 2، صفحہ 374، مطبوعہ کوئٹہ)
فتاوی رضویہ میں ہے: ”علما تصریح فرماتے ہیں کہ صف میں جگہ چھوٹی ہو تو اور مقام پر کھڑا ہونا مکروہ ہے۔۔۔ اور کراہت مطلقہ سے مراد کراہت تحریم ہوتی ہے،
الا اذا دل دلیل علی خلافہ کما نص علیہ فی الفتح و البحر و حواشی الدر و غیرھما من تصانیف الکرام الغر
(مگر جب اس کے خلاف دلیل موجود ہو جیسا کہ فتح، بحر، حواشی در اور دیگر تصانیف ِعلماء عظام میں تصریح ہے۔)“ (فتاوی رضویہ، جلد 7، صفحہ 48 - 49، رضا فاونڈیشن، لاہور)
وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم
مجیب: مولانا محمد ابوبکر عطاری مدنی
فتویٰ نمبر: WAT-3980
تاریخ اجراء: 06 محرم الحرام 1447ھ / 02 جولائی 2025ء