
مجیب:مولانا محمد حسان عطاری مدنی
مصدق:مفتی محمد قاسم عطاری
فتوی نمبر:Aqs:853
تاریخ اجراء:14محرم الحرام1438ھ/16اکتوبر2016ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ نماز میں الٹا قرآن پڑھنے سے کیا نماز واجب الاعادہ ہوتی ہے ؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
نماز میں قصداالٹا قرآن پڑھنا یعنی جو سورت یا آیت بعد میں ہے اسے پہلی رکعت میں پڑھنا اور جو پہلے ہے اسے بعد والی رکعت میں پڑھنا مکروہ تحریمی ہے۔ اور اگر قصدا نہ ہو بلکہ بھول سے ہو تو گناہ نہیں ، دونوں صورتوں میں نماز واجب الاعادہ نہیں ہے ، نماز ادا ہوگئی ، قرآن ترتیب کے ساتھ پڑھنا تلاوت کے واجبات میں سے ہے ، نماز کے واجبات میں سے نہیں ،اسی لیے خارج نماز بھی قصدا الٹا قرآن پڑھنا گناہ ہے ۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم