
فتوی نمبر:Aqs:851
تاریخ اجراء:07محرم الحرام 1438 ھ/09اکتوبر 2016 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ بچے کے کان میں دی جانے والی اذان بیٹھ کر دی جا سکتی ہے ؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
اذان دینے کا طریقہ معروف و معہود ہے اور جو طریقہ نماز کے لیے دی جانے والی اذان کا ہے وہی طریقہ دیگر اذانوں مثلا بچے کے کان میں یا مصیبت کے وقت دی جانے والی اذان کا بھی ہےاور نماز کے لیے دی جانے والی اذان بیٹھ کرنہیں بلکہ کھڑے ہو کر دی جاتی ہے اس لئے کلام ِ علماء سے مفہوم کی روشنی میں یہی مناسب ہے کہ بچے کے کان میں بھی کھڑے ہو کر اذان دی جائے ۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم