
سوال: عشاء کی نماز کا وقت شروع ہوگیا اور عورت نے نماز شروع نہیں کی اور حیض شروع ہوگیا تو کیا اس نماز کی قضا فرض ہے ؟
وطن اقامت، محض نیت ِ سفر سے نہیں، بلکہ بالفعل سفر سے باطل ہوتا ہے
سوال: زید حیدرآباد سے کراچی بیس دن کے لیے آیا ، بارہویں دن اس کو معلوم ہوا کہ کل چھٹی ہے، لہٰذا اس نے ارادہ کرلیا کہ کل واپس حیدرآباد چلا جاؤں گا۔ اب بارہویں دن جب سے واپسی کی نیت کی ہے تب سے لے کر تیرہویں دن واپس جانے تک یہ نماز قصر پڑھے گا یا پوری؟
متبوع کی نیت کا اعتبار ہے، نیز تنخواہ دار اوردِہاڑی دار ملازم کےحکم میں فرق
سوال: میں سعودی شہر قصیم میں شیخ کا ڈرائیور ہوں اور میری رہائش بھی شیخ کے ساتھ قصیم میں ہے۔ شیخ کا جب بھی سفر ہوتا ہے،تو مجھے یہ معلوم ہوتا ہے کہ کس شہر جانا ہے اور کہاں کہاں رُکنا ہے لیکن اکثر یہ معلوم نہیں ہوتا ،کہ وہاں قیام کتنے دن کا ہے۔شیخ سے اس کی نیت پوچھنا ممکن نہیں۔ جب مجھے معلوم ہے کہ مجھے شرعی سفر سے زیادہ سفر کرنا ہے، لیکن وہاں پہنچ کرقیام کتنے دن کرنا ہے ،یہ معلوم نہیں ،تو اس صورت میں مکمل نماز پڑھوں گایا قصر؟یا میں اپنی الگ سے نیت کروں ؟
کیا مقتدی کے لیے نمازِ جنازہ کی تکبیریں کہنا ضروری ہیں ؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ کیا مقتدی کے لیے بھی نمازجنازہ کی تکبیریں کہنا ضروری ہیں؟ سائل:احمد رضا (صدر ، کراچی )
نجاست لگے کپڑوں کو دھویا،لیکن نجاست کا نشان رہ گیا،تو اس میں نماز کا حکم
سوال: اگر کسی کے کپڑوں پرنجاست لگ جائے تو اس کو پاک کر کےنماز پڑھنی ہوگی اور اگروہ کپڑا دھویا جائے ،لیکن نشان وغیرہ رہ جائے، تو کیا پھر بھی کپڑا ناپاک ہوگا اور اس کپڑے میں نماز نہیں ہوگی؟
وطن اقامت میں سامان رکھا ہو، تو پھر بھی سفرِ شرعی سے باطل ہوجائے گا؟
سوال: علمائے کرام سے سُن رکھا تھا کہ کسی کی وطن اقامت میں پندرہ دن سے کم رہنے کی نیت ہے، تواس کے لئے وہاں قصر نماز ہوگی۔ اب ایک مفتی صاحب نے بتایا کہ وطن اقامت میں اگر اس کا ایک کمرہ ہے ، جس میں اس کاضروریات کاسامان ہے اور اس کی چابی بھی اس کے پاس ہے، تو اگر کسی بھی وقت اس نے وہاں پندرہ دن رہنے کی نیت کرلی تو مقیم ہو جائے گا۔ وطنِ اقامت،وطنِ اصلی میں آنے جانے کی وجہ سے باطل نہ ہوگا۔ وطن اصلی سے وطن اقامت میں آتے ہی وہ مقیم ہوجائے گا،اگرچہ وطن اقامت میں اس نے پندرہ دن سے کم رہنے کی نیت کی ہو۔ ان کی دلیل بحرکایہ جزئیہ ہے : ”وفی المحیط: ولوکان لہ اھل بالکوفة واھل بالبصرة، فمات اھلہ بالبصرة لاتبقی وطنا لہ، وقیل: تبقی وطنا،لانھا کانت وطنا لہ بالاھل والدار جمیعا فبزوال احدھما لایرتفع الوطن، کوطن الاقامة یبقی ببقاء الثقل وان اقام بموضع آخر۔ ملخصا“ ترجمہ:اورمحیط میں ہے: اگرکسی کی ایک بیوی کوفہ میں اور ایک بیوی بصرہ میں ہو،پھر بصرہ والی بیوی فوت ہوجائے ،تو بصرہ اس کا وطن باقی نہ رہے گا اور کہا گیا ہے کہ بصرہ وطن باقی رہے گا،کیونکہ وہ اس کی بیوی اورگھردونوں کی وجہ سےاس کاوطن تھا،توان میں سے ایک کے ختم ہونے سے وطن ختم نہیں ہوگا۔جیسے وطن اقامت سامان کے باقی رہنے سے باقی رہتاہے، اگرچہ دوسرے مقام پراقامت اختیار کی ہو۔ )بحرالرائق، جلد 2، صفحہ 239،مطبوعہ کوئٹہ( اس سے دلیل یوں لی گئی ہے کہ : صاحبِ بحر نے تصریح کی ہے کہ بقاء ثقل یعنی سامانِ رہائش وغیرہ کے باقی رہنے سے وطن اقامت باقی رہتا ہے، اگرچہ دوسری جگہ سفر اختیار کرلے۔ اور دوسری دلیل بدائع کا یہ جزئیہ ہے :”وینقض بالسفر ایضا، لان توطنہ فی ھذا المقام لیس للقرار، ولکن لحاجة، فاذا سافر منہ یستدل بہ علی قضاء حاجتہ فصار معرضا عن التوطن بہ فصار ناقضاً لہ دلالة“ترجمہ:اور وطن اقامت ،سفرسے بھی ختم ہوجاتاہے، کیونکہ اس کا اس مقام پر وطن بنانا ہمیشہ رہنے کے لیے نہیں ہے ،بلکہ حاجت کے لیے ہے پس جب وہ اس مقام سے سفرکرے گا،تو اس سے اس کی حاجت پوری ہونے پر دلیل پکڑی جائے گی، تو وہ اس جگہ کو وطن بنانے سے اعراض کرنے والا ہوجائےگا اور اس وطن کو دلالۃً ختم کرنے والا ہوجائے گا۔ (بدائع الصنائع ،جلد 1، صفحہ 498،مطبوعہ کوئٹہ) اس سے دلیل یوں لی گئی ہے کہ:امام کاسانی رحمۃ اللہ علیہ کی مذکورہ تعلیل سے یہی بات ظاہر ہوتی ہے کہ وطن اقامت کو باطل کرنے والے سفر سے مراد یہ ہے کہ اب یہاں رہائش کی حاجت نہ رہے اور جانے والا اس مقام کی وطنیت کو ختم کردے اور یہ اس سفر میں ہوتا ہے جو کہ بصورت ارتحال ہوتا ہے اور وطن اقامت میں کچھ بھی نہ رہے۔ اس کے برخلاف جس شہر یا جگہ میں کامل رہائش ہے، رہائش کی نیت بھی ہے اور رہائش کا سامان بھی وہیں ہے، اگرچہ وہ اس کا وطن اصلی نہیں ہے، تو یہ اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ اس شخص نے اپنا وطن اقامت ختم نہیں کیا۔ اس پس منظرمیں چندسوالات کے جوابات درکارہیں : (1)کیاایساہے کہ سامان کی وجہ سے وطن اقامت باقی رہتاہے،باطل نہیں ہوتا،اگرچہ وہ وہاں سے سفرشرعی کی مسافت پرچلاجائےیاوطن اصلی میں بھی چلاجائے ؟ (2)اگرایسانہیں ہے توپھرجوجزئیات اوپرمذکورہوئے ان کاکیاجواب ہوگا؟ (3)ایک دینی طالب علم جوکم ازکم ایک سال تک کسی مدرسہ میں قیام کا ارادہ رکھتا ہو، اور وہ ایک بار پندرہ دن سے زائد کی نیت سے مذکورہ مدرسہ میں قیام کرچکا ہے ۔اور وہ مدرسہ اس کے وطن سے شرعی مسافت پرہو، اب اگر وہ مدرسہ میں پندرہ دن سے کم کی نیت سے آئے، تو کیا مدرسہ میں قصر نماز پڑھے یا پوری ؟ جبکہ وہ مدرسہ کے جس کمرہ میں رہتا ہے اس کے مشترکہ تالے کی ایک چابی اس کے پاس ہے، اس کا ذاتی بستر، چار پائی،پیٹی اور کپڑوں کا بیگ وغیرہ مدرسہ میں ہوتا ہے۔یہی معاملہ اگرکسی ملازم کے ساتھ پیش آئے کہ وہ سفرشرعی کی مسافت پر موجود اپنی جائے ملازمت پرمالک کی طرف سے ملنے والاایک عارضی کمرہ رکھتاہے ،جس میں اس کاسامان وغیرہ ہے اوروہاں ایک مرتبہ وہ وطن اقامت اختیارکرلیتاہے،تواب وہاں سے اپنے وطن اصلی مسافت شرعی کی مدت پرجانے کی صورت میں اس کاوطن اقامت باطل ہوگایانہیں ؟ (4)اب تک اگر وہ طالب علم شرعی مسافت طے کرکے، پندرہ دن سے کم رہنے کی صورت میں قصر نمازیں پڑھتا اور پڑھاتا رہا، تو اس کی ان گزشتہ نمازوں کا کیا حکم ہوگا؟
ملازم کو نماز پڑھنے کے لیے کتنے ٹائم کی چھٹی دینا مالک پر لازم ہے ؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک شخص کپڑے کی دکان پر وقت کا اجیر ہے ۔ مالک پر لازم ہوتا ہے کہ وہ اپنے ملازم کوفرض نماز کے لیے چھٹی دے ، آپ سے پوچھنا یہ ہے کہ کتنے ٹائم کے لیے چھٹی دینا مالک پر لازم ہے ؟ یعنی نماز میں اگر اوسطاً 15 ،20 منٹ لگتے ہوں اور وہ ملازم دعائے ثانی ہوجانے کے بھی 15 سے 20 منٹ بعد آتا ہو اور 40 ، 50 پچاس منٹ لگاتا ہو ، تو کیا ایسا کرنا اُس کے لیے جائز ہے ؟
جو لوگ علمِ دین میں مشغول ہوں، کیا ان کو سلام کرنا گناہ ہے؟
جواب: نماز پڑھنے والے، تلاوت کرنے والے، ذکر اللہ کرنے والے، حدیث بیان کرنے والے، خطبہ دینے والے، اس کی طرف متوجہ ہو کر خطبہ سننے والے، فقہ کا تکرار کرنے وال...
صف مکمل ہونے کے بعد اکیلا نمازی جماعت میں کیسے شامل ہو؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ اگر کسی نے جماعت میں صف مکمل ہونے کی صورت میں پچھلی صف میں اکیلے کھڑے ہو کر نماز ادا کی، تو کیا اس کی نماز ہو جائے گی؟ ہم نے سنا ہے کہ ایسی صورت میں آگے والی صف میں سے کسی نمازی کو کھینچ لینا چاہیے، اکیلے کھڑے نہیں ہو سکتے، اس بارے میں شرعی حکم کیا ہے؟
سورہ فاتحہ کی ایک آیت یا کچھ حصہ بھول جانے سے نماز کا حکم
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کےبارے میں کہ فرض نماز کی پہلی دو رکعتوں میں سے کسی رکعت میں بھولے سے سور ۂ فاتحہ کی ایک آیت یا اس کا کچھ حصہ رہ جائےاور آخرمیں سجدہ سہو کیےبغیر یونہی نماز مکمل کر کےنماز توڑنے والا کوئی عمل بھی کر لیا ،تو اس نماز کے بارے میں کیا حکم شرعی ہے ؟