
احتلام کے بعد غلط مسئلہ معلوم ہونے پر روزہ توڑنے کا کیا کفارہ ہے؟
جواب: یاد رہے کہ جس شخص نے زید کو یہ مسئلہ بیان کیا کہ” احتلام کے سبب تمہارا روزہ ٹوٹ چکا ہے “معاذ اللہ اُس نے بالکل ہی غلط مسئلہ بیان کیا ہے، لہذا اُس شخ...
کیا شیطان، انسان کے خواب میں آسکتا ہے؟
جواب: یاد رہے کہ شیطان یا جن نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شکل میں نہیں آ سکتا بلکہ جس نے خواب میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کی اس نے آپ صلی الل...
جن کی کفالت شرعاً واجب ہو، انہیں زکوۃ دینا
جواب: یاد رہے! عباسی، اعوان اور علوی کا شمار بھی بنو ہاشم میں سے ہوتا ہے، تو جس طرح سادات کرام کو صدقہ واجبہ نہیں دے سکتے، ان کو بھی نہیں دے سکتے)۔ بہار...
کرسی پر بیٹھے بیٹھے اونگھ آجائے تو وضو ٹوٹ جاتا ہے؟
جواب: یاد رہے کہ اونگھنے سے وضو نہیں ٹوٹتا جبکہ ایسا ہوشیار رہے کہ پاس کے لوگ جو باتیں کرتے ہوں اکثر پر مطلع ہو، اگرچہ بعض سے غفلت بھی ہوجاتی ہو۔نیز سونے سے...
قضا روزہ کی نیت کس وقت معتبر ہے ؟
سوال: زید کی رات میں یہ نیت تھی کہ اگر میری سحری میں آنکھ کھلی تو میں نے قضا روزہ رکھنا ہے، لیکن سحری کے وقت زید قضا روزے کی نیت کرنا ہی بھول گیا اور مطلق روزے کی نیت سے اس نے روزہ رکھا، پھر صبح اسے یاد آیا کہ میں نے تو آج قضا روزہ رکھنا تھا۔ اب معلوم یہ کرنا ہے کہ کیا اس صورت میں زید دن میں اس قضا روزے کی نیت کرسکتا ہے؟ کیا دن میں نیت کرلینے سے اس کا وہ قضا روزہ ادا ہوجائے گا؟
کیا بیٹی اپنی ماں کو زکوۃ دے سکتی ہے ؟
جواب: یاد رہے! عباسی، اعوان اور علوی کا شمار بھی بنو ہاشم میں سے ہوتا ہے، لہذا جس طرح سادات کو زکوۃ نہیں دے سکتے ، انہیں بھی نہیں دے سکتے۔ فتاوی ہندیہ م...
حج کی دعوت اور عقیقہ ایک ساتھ کرنے کا حکم
جواب: یاد رہے! عقیقے کے گوشت کاوہی حکم ہوتاہے ،جوقربانی کے گوشت کاہوتاہے یعنی بہتریہ ہے کہ اس کے بھی تین حصے کیے جائیں :"ایک حصہ اپنے لیے ،ایک فقراء کے لیے ...
عدت کے متعلق چند سوالات کے جواب
جواب: یاد رہے اگر فقط نکاح ہواہو اور ہمبستری یا خلوتِ صحیحہ نہیں ہوئی توطلاق یافتہ کی کوئی عدت نہیں۔ (2)جس حیض کے دوران طلاق دی گئی ہے وہ حیض عدت میں شم...
چہرے پر سٹیم دینے سے روزہ ٹوٹے گا یا نہیں؟
جواب: یادہو تواس صورت میں روزہ ٹوٹ جائے گا، اور بلاعذرشرعی اس طرح بھاپ لے کرروزہ توڑنا سخت ناجائزوگناہ ہے ۔البتہ! اس سے روزہ کی صرف قضا لازم آئے گی، کفارہ ل...
تراویح میں آیت کا ایک لفظ چھوٹنے پر فقط اسی آیت کا اعادہ کرنا کیسا؟
سوال: حافظ صاحب نے تراویح کی پہلی رکعت میں سورۃ ابراہیم کی آیت نمبر 35 پڑھی " وَ اِذْ قَالَ اِبْرٰهِیْمُ رَبِّ اجْعَلْ هٰذَا الْبَلَدَ اٰمِنًا وَّ اجْنُبْنِیْ وَ بَنِیَّ اَنْ نَّعْبُدَ الْاَصْنَامَؕ(۳۵) " اور اس میں لفظ "وَ بَنِیَّ" بھولے سے چھوڑدیا، پھر مزید چھ آیات پڑھ کر رکوع کیا، اور اگلی ہی رکعت میں یاد آنے پر حافظ صاحب نے اپنی اس غلطی کو درست کرنے کے لیے فقط وہی آیت دوبارہ پڑھی۔ دریافت طلب امر یہ ہے کہ اس صورت میں نماز درست ادا ہوگئی؟ نیز غلطی درست کرنے کے لیے فقط اُسی آیت کو پڑھنے اور دیگر آیات کا اعادہ نہ کرنے کی صورت میں ختمِ قرآن پر تو کوئی اثر نہیں پڑے گا؟