گاہک کوکسی اور کے پاس بھیجنے پر کمیشن لینا
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ میرا کام ویب ڈیزائننگ (Designing)کا ہے ۔کبھی ایسا ہوتا ہےکہ ہم سے کوئی ویب سائٹ بنوانے کے لئے میل یا فون پر رابطہ کرتا ہے لیکن وقت نہ ہونے کی وجہ سےہم اُسے کسی اور کے پاس بھیج دیتے ہیں اور جس کے پاس ہم نے یہ گاہک ریفر (Refer)کیا اس سے کچھ نفع طے کرلیتے ہیں۔کیا ایسی صورت میں ہمارا اس ویب سائٹ بنانے والے سے نفع لینا درست ہے؟
اس شرط پر قرض دینا کہ مقروض اسے مارکیٹ سے کم ریٹ پر اشیاء بیچے گا؟
جواب: لینا حرام قطعی کہ سود لینے والے پر اللہ و رسول کی لعنت ہے ،صحیح حدیثوں میں فرمایا:’’الربا ثلثۃ و سبعون حوباً ایسرھن کان یقع الرجل علی امہ ‘‘یعنی سود ک...
بچّے گود دینے کا ایک اہم مسئلہ
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرعِ متین اس بارے میں کہ زید نے اپنی بیوی کی رضا کے ساتھ اپنے دو بیٹے اپنی سالی کو گود دئیے تھے۔ بچّوں کی عُمْر اس وقت ایک دن تھی۔ اب ان کی عُمْریں8اور10 سال کی ہیں، اب زید اپنے بچّے ان سے واپس لینا چاہتا ہے۔ کیا وہ واپس لینے کا حق رکھتا ہے یا نہیں؟بچّوں سے رَضاعت کا رشتہ قائم نہیں کیا گیا۔
نذر و نیاز کی شرعی حیثیت اور منت و نذر کی اقسام
جواب: لینا ، جو لازم نہیں تھی ، مثلاً یہ کہنا کہ میرا یہ کام ہو جائے ،تو میں 100 نفل پڑھوں گا وغیرہ ۔ نذرِ شرعی کی کچھ شرائط ہوتی ہیں،اگر وہ پائی جائی...
کیا راستوں میں یا دُکان و ہوٹل وغیرہ کے سامنے اسٹال لگانا ، جائز ہے ؟
موضوع: راستے پر اسٹال لگوانا اور کرایہ لینا کیسا؟
جواب: فائنل کر لو تو ایسی صورت میں چونکہ ایک فریق خود یا بروکر کے علاوہ اس کا کوئی اور نمائندہ موجود نہیں تھا بلکہ بروکر یا کمیشن ایجنٹ کو ایک فریق کی نمائن...
منہ بھر قے کے ذرات نگل لینے کا کیا حکم ہے ؟
جواب: لینا شرعاً ناجائز و گناہ ہے۔ مسئلہ کی تفصیل یہ ہے کہ ایسی منہ بھر قے جس میں کھانا، پانی یا صفراء نکلے تو وہ قے وضو کو توڑ دیتی ہےاور انسانی بدن س...
Loan apps کے ذریعے قرض لینا کیسا ؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائےدین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ آج کل کچھ اس طرح کی موبائل ایپلی کیشنز آئی ہوئی ہیں جن کے ذریعے کوئی بھی آسانی سے قرض حاصل کر لیتا ہے ۔ طریقہ یہ ہوتا ہے کہ موبائل ایپ ڈاؤن لوڈ کر کے اپنی پرسنل انفارمیشن جمع کروا کے اکاؤنٹ بنایا جاتا ہے اور پھر قرض کی درخواست دے دی جاتی ہے۔ عموما پہلی مرتبہ کم مقدار میں قرض ملتا ہے ، پھر اگر بروقت واپس ادا کر دیا جائے تو دوسری بار زیادہ مقدار میں قرض ملتا ہے۔ قرض کی رقم آپ کے کسی اکاؤنٹ مثلا بینک اکاؤنٹ یا جاز کیش اکاؤنٹ وغیرہ میں آجاتی ہے اور اسی طرح آن لائن رقم بھیجنے کے ذرائع استعمال کر کے آپ وہ رقم واپس بھیج سکتے ہیں۔ قرض کے طور پر جتنی رقم دی جاتی ہے واپسی میں ا س سے کچھ نہ کچھ زیادہ رقم دینی ہوتی ہے۔ بعض ایپلی کیشنز قرض پر اضافی رقم الگ سے لیتی ہیں اور سروس چارجز کے نام پر رقم الگ لیتی ہیں۔ مثلا آپ نے بارہ ہزار قرض کی درخواست کی ہے تو آپ کے اکاؤنٹ میں 9 ہزار آئیں گے۔ یعنی 5 سو روپے سروس چارجز کے اور پچیس سو (2500) روپےقرض پر جو اضافہ لینا ہے وہ پہلے ہی کاٹ لئے جائیں گے اور اب رقم واپس کرنی ہے تو پورے 12 ہزار واپس کرنے ہیں۔ اس تفصیل کے مطابق سوال یہ ہے کہ کیا اس طرح کی ایپلی کیشنز کے ذریعے قرض لینا جائز ہے یا نہیں؟