
حافظ صاحب کا دن کے نوافل میں بلند آواز سے قرآن سنانا
جواب: فجر واولی العشائین الی قولہ:ویسرّ فی غیرھا کمتنفل بالنھار‘‘ ترجمہ: امام پر فجر اور مغرب و عشاء کی پہلی دورکعتوں میں جہرکرنا واجب ہے (آگے چل کرلکھا)اور...
جواب: فجر و عید و جمعہ یا سفر کی وجہ سے چار کی دو ہوگئیں۔ اور چار رکعت والی نماز ہو تو ہر گروہ کے ساتھ امام دو دو رکعت پڑھے اور مغرب میں پہلے گروہ کے س...
جواب: فجر کی قضا نمازیں ہیں، اور وہ شخص یہ نمازیں ادا کرنا چاہتا ہے، تو یوں نیت کرے کہ پیر کی فجر کی نماز ادا کر رہاہوں ۔ جب قضا نمازیں زیاد...
اعتکاف میں بیٹھنے کا صحیح وقت کون سا ہے ؟ ایک حدیثِ پاک کی شرح
سوال: ایک پوسٹ وائرل ہورہی ہے ، جس میں ایک حدیثِ پاک کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم جب اعتکاف کا ارادہ فرماتے ، تو فجر کی نماز کے بعد اعتکاف گاہ میں داخل ہوتے ۔ شرعی رہنمائی فرما دیں کہ اعتکاف میں کب بیٹھا جائے ؟اور اس حدیثِ پاک کی شرح کیا ہے ؟
اشراق و چاشت کی فضیلت کیا ہے اور یہ کس کو حاصل ہوگی ؟
سوال: میں ایک مسجد میں امام ہوں اور میرا معمول یہ ہے کہ فجر کی نماز پڑھاکر مصلے پر ہی مختصر وظیفہ پڑھتا ہوں، اس کے بعد تفسیر صراط الجنان سے تین آیات کی تفسیر بیان کی جاتی ہے، پھر دعا کرکے لوگوں سے ملاقات و سلام دعا کے لیےاپنی جگہ سے اٹھ جاتا ہوں ،اس کے بعد کبھی مصلے ہی پر اور کبھی مسجد کی دوسری یا تیسری صف میں بیٹھ کر اور کبھی اپنے حجرے میں جاکر وظائف پڑھتا ہوں، پھر وقت ہوجانے پر نمازِ اشراق و چاشت کی ادائیگی کرتا ہوں،اس دوران میں کوئی دنیاوی کام کاج یا بات چیت بالکل نہیں کرتا، البتہ کوئی شرعی مسئلہ پوچھے تو میں علم ہونے کی صورت میں بتادیتا ہوں اور جمعہ والے دن نمازِ فجر کے بعد صلوٰۃ و سلام بھی پڑھا جاتا ہے،اب پوچھنا یہ ہے کہ میرے اس معمول کو مد نظر رکھ کر ارشاد فرمائیں کہ کیا مجھے احادیث مبارکہ میں اشراق و چاشت کی نماز کے بیان کیے گئےفضائل حاصل ہوں گے؟کیا ان فضائل کے حصول کے لیے بعد نماز ِ فجر اپنی نماز کی جگہ بیٹھے رہنا شرط ہے؟
تنہا فرض شروع کرنے کے بعد جماعت کھڑی ہونے پر شرعی حکم
جواب: فجر اور مغرب میں سجدوں کے بعدایک سلام کے ساتھ نماز توڑ دے اور جماعت میں شامل ہو جائے اور ظہر، عصر اور عشاء میں دو رکعتیں مکمل کر کےجماعت میں شامل ہو...
فجر کی سنتیں کس وقت پڑھنا افضل ہے ؟
سوال: سنتِ فجر پڑھنا کس وقت افضل ہے؟ کیا اذان ِ فجر سے پہلے ہی اس کا پڑھ لینا بہتر ہے؟ زید کا کہنا ہے اذان سے پہلے پڑھنا افضل ہے ، کیونکہ ملفوظات شریف میں ہے :’’عرض : سنت الفجر اول وقت پڑھے یا متصل فرضوں کے ؟ ارشاد: اول وقت پڑھنا اَولیٰ ہے ۔حدیث شریف میں ہے :جب انسان سوتا ہے ، شیطان تین گرہ لگا دیتاہے۔ جب صبح اُٹھتے ہی وہ رب عزوجل کا نام لیتا ہے ، تو ایک گرہ کھل جاتی ہے اور وُضو کے بعد دوسری اور جب سنتوں کی نیت باندھی، تیسری بھی کُھل جاتی ہے، لہٰذا اول وقت سنتیں پڑھنا اَولیٰ ہے۔‘‘(ملفوظات حصہ 3 ص 352) اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ فجر کی سنتیں بالکل اول وقت میں پڑھ لینا افضل ہے اگرچہ اذانِ فجر نہ ہوئی ہو۔ اس بارے میں رہنمائی فرمادیں۔
جن نمازوں میں قیام ضروری ہے کیا ان کی قضا میں بھی قیام ضروری ہے ؟
سوال: فرض، وتر اور سنتِ فجر میں قیام فرض ہے۔تو کیا اگر یہ نمازیں قضا ہوجائیں ،تو بھی ان میں قیام فرض ہی رہے گا یا نہیں؟
حاجی کے لیے طلوعِ فجر سے پہلے ہی مزدلفہ سے نکل جانے اور رمی کرنے کا حکم؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ دس سال پہلے حج میں ہم چند افراد مزدلفہ سے رات میں ہی نکل گئے اور فجر کا وقت شروع ہونے سے پہلے ہی شیطان کو کنکریاں بھی ماریں اور پھر حرم شریف طواف کے لئے چلے گئے اور پھر بقیہ معاملات کے بعد احرام کھول دیا، اس وقت مسئلہ کا علم نہیں تھا اور بعد میں یہ کنکریاں دوبارہ بھی نہیں ماریں، تو اب ان سب افراد کے لے کیا حکم ہے؟
نماز عشاء اور تراویح کی جماعت مسجد کے قریب گھر میں کروانا کیسا؟
سوال: میرے چاچو کا گھر اہلسنت و جماعت بریلوی مسجد سے تقریبا دو منٹ کی مسافت پر واقع ہے،ان کا بڑا بیٹا حافظ ہے،وہ اپنے گھر پر ہی رشتے داروں اور دوستوں کے ساتھ نمازِ تراویح کا اہتمام کرنا چاہتے ہیں تاکہ بچے کا حفظِ قرآن مضبوط رہے،جس کا طریقہ یہ ہوگا کہ نمازِ عشاء کی جماعت گھر پر ادا کر کے نمازِ تراویح شروع کر دی جائے گی،جبکہ مسجد میں بھی باقاعدہ نمازِ تراویح کا اہتمام کیا جاتا ہے۔کیا یہ طریقہ شرعا درست ہے؟یا جو جائز طریقہ ہے،وہ بتا دیں۔