
طالبات کا حالتِ حیض میں قرآن کا ترجمہ یاد کرنا کیسا؟
سوال: مدرسے میں طالبات کو قرآنی آیات کا لفظی اور بامحاورہ ترجمہ یاد کرنا ہوتا ہے، تو کیا حالتِ حیض میں کوئی طالبہ قرآن مجید کے ترجمہ کو یاد کرنے کی غرض سے پڑھ سکتی ہے؟ یہاں یہ یاد رہے کہ طالبات کو قرآنی آیت کے بجائے فقط ترجمہ ہی پڑھنا ہوتا ہے۔ اس حوالے سے رہنمائی فرمادیں۔
تراویح پڑھانے کی وجہ سے روزہ چھوڑنا کیسا ؟
سوال: زید حافظ قرآن ہے،صحت مند ہے، روزہ رکھنے پر قادر ہے،لیکن اس کا کہنا ہے کہ میں نے تراویح پڑھانی ہے اور میری کیفیت اس طرح ہے کہ میں روزہ رکھ کردن کے وقت قرآن پاک نہیں پڑھ سکتا ۔ روزہ رکھ کر بھوک پیاس کی وجہ سے منزل پڑھنا بہت مشکل ہوتا ہے ،جس کی وجہ سے تراویح کی نماز میں ختم قرآن نہیں ہو پائے گا۔کیا مجھے اجازت ہے کہ میں رمضان کےمہینے میں روزہ نہ رکھوں اور بعد میں رکھ لوں؟ کیا تراویح پڑھانے کی خاطر مجھے روزہ نہ رکھنے کی اجازت مل سکتی ہے؟
سونے کے لیے تیمم کرنا کیسا جبکہ پانی موجود ہو ؟ تفصیلی فتوی
جواب: قرآن پڑھنے کے لیے تیمم جائز ہے، اگرچہ پانی پر قدرت ہو۔‘‘ (بھار شریعت ، جلد1 ، حصہ 2 ، صفحہ 351، مطبوعہ مکتبۃ المدینہ ، کراچی ) تفصیل :صدر الشریع...
قیامت میں بے لباس اٹھنے کی تفصیل
سوال: سناہے کہ قیامت کے دن سب بے لباس ہوں گے، تو خواتین اپنے اعضاء کا پردہ کیسے کریں گی؟ نیز کیا یہ بات درست ہے کہ قیامت والے دن عورتیں بالوں کے ذریعے پردہ کریں گی۔
کیا قیامت کے دن جانوروں اور پرندوں کا بھی حساب ہوگا؟
سوال: جانور اور پرندوں کا بھی کیا قیامت کے دن حساب ہوگا؟
جنت البقیع میں دفن ہونے کی دعا کیوں کی جاتی ہے؟
جواب: قیامت کے دن سب سے پہلے اپنی قبر ِ منور سے باہر تشریف لائیں گے،تو آپ کے ساتھ شیخین کریمین یعنی حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ اور حضرتِ عمر رضی اللہ ...
کیا قیامت کے دن تمام لوگ بے لباس ہوں گے؟تفصیلی فتوی
جواب: قرآنی آیت سے استدلال کرتے ہوئے لکھتے ہیں:’’حمله بعض أهل العلم على العمل وإطلاق الثياب على العمل وقع في مثل قوله تعالى﴿ وَ لِبَاسُ التَّقْوٰى ذٰلِكَ خَ...
کیا قیامت کے دن کا اکثر حصہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی تعریف میں گزرے گا ؟
سوال: قیامت کا دن جو پچاس ہزار سال کا ہے،کیا آدھے سے زیادہ حضور کی تعریف میں گزر جائے گا؟
بلا وضو قرآن پاک کی آیت یا ترجمہ لکھنے کا حکم
سوال: بغیر وضو قرآن پاک کی آیت یا اس کا ترجمہ نوٹ بک میں لکھ سکتے ہیں یا نہیں؟
حضرت جبریل علیہ السلام نبی پاک ﷺ کے استاذ ہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ اللہ تعالی نے قرآن ِ کریم میں ارشاد فرمایا ﴿عَلَّمَهٗ شَدِیْدُ الْقُوٰى ﴾ ترجمہ: انہیں سخت قوتوں والے نے سکھایا۔(النجم: 5) آیت کا معنی یہ ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کو حضرت جبریل علیہ السلام نے قرآن سکھایا۔ گویا اِس آیت ِمبارکہ میں حضرت جبریل امین علیہ السلام کو نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کا معلم اور استاد ہونا بتایا گیا۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا یہ کہنا درست ہے کہ حضرت جبریل امین علیہ السلام نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کے استاد ہیں؟ اگر یہ درست نہیں، تو فتاوی رضویہ میں جو حضرت جبریل امین کے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا استاد ہونے کا ذکرہے، جیساکہ فتاوی رضویہ میں ہے : جبرئیل علیہ السلام من وجہ رسول ا ﷲ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کے استاذ ہیں، قال تعالٰی﴿عَلَّمَهٗ شَدِیْدُ الْقُوٰى﴾۔“ (فتاوی رضویہ، 29353/)، اس کا کیا محمل ہے؟ اس بارے میں تفصیلاً رہنمائی فرما دیں۔