
چھت کے نیچے نمازجنازہ ادا کرنا
جواب: نمازی باہر یا سب نمازی یابعض مسجد کے اندر ہوں اور جنازہ باہر۔ نماز جنازہ کو چھت کے نیچے(جیسے مدرسہ وغیرہ) اور کھلے آسمان تلے(جیسے جنازہ گاہ،عی...
چلتے کاروبار میں فی پیس کے حساب سے نفع طے کرنے کا حکم اور اس کا متبادل جائز طریقہ
سوال: زید کی ایک گارمنٹس فیکٹری (Garments Factory)ہے جس میں اس کا تقریباً دس ملین ریال (Ten million riyals) کا سرمایہ (Capital)لگا ہوا ہے۔ زید،بکر نامی انویسٹر (Investor) سے دولاکھ ریال بطور انویسٹمنٹ (Investment) لیتا ہے۔ دونوں کے درمیان نفع کے متعلق یہ طے ہوتا ہے کہ فیکٹری میں بننے والے ہر اوکے پیس(Perfect Piece) پر بکر کو دو ریال نفع ملے گااور جو پیس (Piece)ریجیکٹ(Reject) ہوجائیں گے ان پر کچھ بھی نفع نہیں ملے گا جبکہ نقصان کے متعلق دونوں کے درمیان کچھ طے نہیں ہوا۔ یہ بھی طے ہوا ہے کہ جب تک یہ انویسٹمنٹ(Investment) زید کے پاس رہے گی اسی طرح ڈیل چلتی رہے گی ۔ سال یا دو سال بعد جب بھی انویسٹر اپنی رقم کی واپسی کا تقاضا کرے گا، اسے وہ رقم یعنی دولاکھ ریال مکمل ادا کردیے جائیں گےاور طے شدہ منافع ملنا اسی وقت سے بند ہوجائے گا۔ کیا اس طرح ڈیل کرنا شرعاً درست ہے؟ا گر درست نہیں ہےتو اس کا کوئی جائز حل بھی ارشاد فرمادیں۔
پندرہ دن رہنے کی نیت حتمی نہ ہو، اس میں شک ہو، تو کیا مسافر مقیم بن جائے گا؟
سوال: زید کا وطن اصلی لاہور ہے، وہ ذہنی آزمائش سلسلے میں شرکت کرنے کے لئے لاہور سے کراچی گیا، اب اسے معلوم نہیں کہ وہاں کتنے دن ٹھہرنا پڑے گا، اگر پہلے سلسلے میں کامیابی نہ ملی، تو پھر پندرہ دن سے پہلے ہی واپس آ جائے گا ، اگرکامیابی مل گئی ،تو اگلے سلسلے میں بھی شرکت کرنی ہو گی جو کہ چند دن بعد ہوگا ۔اب بھی وہی تردد والی کیفیت ہےکہ معلوم نہیں پندرہ دن مزید ٹھہرنا پڑے گا یا اس سے پہلے ہی واپس چلا جائے گا ؟اسی طرح فائنل تک یہ کیفیت برقرار رہتی ہے، تو معلوم یہ کرنا ہے کہ زید وہاں پر نمازیں پوری پڑھے گا یا قصر کرے گا ؟
نصف شعبان کے بعد روزے رکھنے کا حکم،ایک حدیث پاک کی وضاحت
جواب: راہم کرنے کے لیے درست نیت کے ساتھ اس کے شرعی، اخلاقی اور معاشرتی تقاضوں کو پورا کرنا نہایت ضروری ہے، ورنہ کئی بار کما حقہ فوائد حاصل نہیں ہو سکتے، ال...
اوور ٹائم دئیے بغیر اس کے پیسے لینا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ میں سرکاری نوکری کرتا ہوں، وہاں تنخواہ کے علاوہ اوور ٹائم بھی دیا جاتا ہے۔ جو لوگ اوور ٹائم نہیں کرتے ان کو بھی اوور ٹائم دے دیا جاتا ہے جیسے کسی کا ڈیوٹی ٹائم پانچ بجے تک ہے تو اس کو آٹھ یا نو بجے تک کا اوور ٹائم دے دیتے ہیں۔ لیکن لوگ اس اوور ٹائم میں کام نہیں کرتے اور معاوضہ وصول کر لیتے ہیں یہ بات افسرانِ بالا کے بھی علم میں ہے، ایم ڈی کو بھی معلوم ہے۔ یوں تقریباً پچیس سے پچاس کروڑ روپے اوور ٹائم کی مد میں جاتے ہیں۔ بہت سے لوگ اسے جائز کہتے ہیں کہ تنخواہیں کم ہیں اورتنخواہ کافی عرصے بعد بڑھتی ہے اس لئے اوور ٹائم لینے میں کوئی مضائقہ نہیں حالانکہ جن لوگوں کی تنخواہ زیادہ ہے وہ لوگ بھی لیتے ہیں اور افسرانِ بالا بھی یہ بات جانتے ہیں تو کیا اس طرح اوور ٹائم لینا جائز ہے؟
صف کے ایک کنارے کو گرمی کی وجہ سے خالی چھوڑ دینے کا حکم
سوال: ایک مسجد کا نیچے والا فلور مکمل بھر جانے کی وجہ سے نمازی فرسٹ فلور پر چلے جاتے ہیں، مسئلہ یہ ہے کہ نیچے کے فلور میں ایک صف میں 50 نمازی کھڑے ہوتے ہیں جب کہ اوپر والے فلور میں ایک طرف ٹھنڈ ہے اور ایک طرف تھوڑی گرمی، جس کی وجہ سے لوگ ٹھنڈ والی جگہ پر ہی بیٹھ جاتے ہیں، یوں صرف تیس لوگ ہی صف میں کھڑے ہوتے ہیں اور پھر اس کے پیچھے صف بنا لیتے ہیں، یوں ساری تیس تیس افراد کی صفیں بنتی ہیں، سوال یہ ہے کہ کیا اس صورت میں قطع صف لازم آئے گا؟
فرشتوں اور جنات کے متعلق کیا عقیدہ ہونا چاہئے؟ - دار الافتاء
جواب: کمِ الٰہی ہے، خدا کے حکم کے خلاف کچھ نہیں کرتے، نہ قصداً، نہ سہواً، نہ خطاً، وہ اﷲ (عزوجل) کے معصوم بندے ہیں، ہر قسم کے صغائر و کبائر سے پاک ہیں۔ ...
کمپنی کا ملازم کی میڈیکل انشورنس کروانا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک پرائیویٹ کمپنی اپنے ملازموں کی خودبخودہیلتھ انشورنس کرواتی ہے،جس کے لیےملازم کوایگریمنٹ پردستخط وغیرہ نہیں کرنے پڑتے ،اس کی سیلری سے رقم بھی نہیں کٹتی،سارے معاملات کمپنی خودہی کرتی ہے ۔ہاں کمپنی ملازم کوایک فارم دیتی ہے ،جس پر ملازم طبی اخراجات لکھ کرکمپنی کودیتاہے اورپھرکمپنی اس کے مطابق انشورنس کمپنی سے رقم لے کربعینہ وہی رقم ملازم کودیتی ہے اوراس میں یہ بات بھی ہے کہ اگرملازم کمپنی کوطبی اخراجات والا فارم فل کرکے نہ دے، بلکہ اسے کہہ دے کہ میں نے اخراجات نہیں لینے توپھرکمپنی ایسے ملازم کی ہیلتھ انشورنس ہی نہیں کرواتی ۔اگرپہلے سے اس کانام انشورنس کمپنی میں لکھوادیاہوتوکمپنی اس کانام وہاں سے خارج کروادیتی ہے، جس وجہ سے نہ توکمپنی کورقم جمع کروانی پڑتی ہے اورنہ اس پرانشورنس کمپنی کوئی پرافٹ دیتی ہے ۔ شرعی رہنمائی فرمائیں کہ: (1)کمپنی کاملازم کے نام کی ہیلتھ انشورنس کرواناکیساہے؟ (2) ملازم کے لیے اس صورت میں کیاحکم شرعی ہے ،یہ طبی اخراجات کافارم فل کرکے رقم لے سکتاہے یانہیں ؟
شرکت پر کام کرنے کا جائز طریقہ!
جواب: درمیان ہونے والی شرکت ،شرکت عنان ہے اورقوانین شرعیہ کے مطابق شرکت عنان میں نفع برابر بھی ہو سکتا ہے،مال کے حساب سے بھی ہو سکتا ہے اور باہمی رضا مندی ...