
تراویح پڑھانے کی اجرت لینے کا حکم؟
جواب: کاموں پر اجرت لینا اور دینا جائزنہیں ہے،البتہ دینی ضرورت کی کچھ چیزیں ایسی ہیں جن کی اجرت کی متاخرین یعنی بعدکے علماء نے اجازت دی ہے،جیسے قرآن سکھ...
ویزہ لگوانے کے لیے پیسے دے کرعمربڑھواناکیسا؟
جواب: کام حرام ،گناہ اورجہنم میں لے جانے والے ہیں ۔اور یہ کام کروانے کے لیے پیسے دینا رشوت ہے،جوسخت ناجائزوحرام کام ہے ،حدیث پاک میں ہے "رشوت دینے والااو...
منگیتر کے ساتھ گھومناپھرنا، باتیں،ملاقات وغیرہ کرنا کیسا؟
جواب: کام اور سرا سر گناہ ہے ۔یہ سب مغربی تہذیب وتمدن اور اغیار کی بے حیائی میں سے ہے۔ اسلام میں اس کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ قرآن مجید فرقان حمید میں ارش...
دسویں چالیسویں اور میت کا کھانا کیسا ہے؟
جواب: کام ہے، لیکن فقیر پر صدقہ کرنے میں زیادہ ثواب ہے ۔چنانچہ ردالمحتارمیں ہے:’’صرح فی الذخیرۃ بان فی التصدق علی الغنی نوع قربۃ دون قربۃ الفقیر‘‘ترجمہ:ذخی...
دوسرے کی طرف سے سجدہ تلاوت کرنا
جواب: کام سے بر ی الذمہ ہونے کے حق میں ہے نہ کہ ثواب کے حق میں ۔ ( یعنی کوئی کسی کی طرف سے نماز پڑھ کر یاروزہ ر کھ کر اس کو بری الذمہ نہیں کر سکتا، بلکہ اس ...
کام کے دوران ریکارڈ شدہ تلاوت سننا کیسا؟
سوال: قرآن پاک کی تلاوت سننا لازم ہے،تواگرریکارڈڈ تلاوت قرآن لگائے تواس کا سننا بھی لازم ہے؟اس دوران کام کاج کرسکتے ہیں؟
اس شرط پر قرض دینا کہ مقروض اسے مارکیٹ سے کم ریٹ پر اشیاء بیچے گا؟
جواب: کام کرے گا،جو اس کے معاملات میں معاون ثابت ہو یا اسے کوئی چیز عاریۃً دےگا یا اس سےکوئی چیز اس قیمت سے کم قیمت پرخریدے گا، جتنے کی (عام طور) پر خریدی ج...
جواب: کام یاکلام کرے ،تو ایسی صورت میں واقعی وہ کافر و مرتد ہو جائے گا۔ ضروری تنبیہ: شرعی ثبوت کے بغیر محض شک یا سنی سنائی باتوں کی وجہ سے یاکسی عامل کے...
کام کرتے وقت اور بستر پر لیٹ کر تلاوت قرآن کرنا کیسا؟
سوال: کام کرتے ،لیٹتے اور سوتے وقت قرآنی آیات جو ہمیں یاد ہیں وہ پڑھنا کیسا ہے؟
رمضان سستا بازار میں چیزیں مہنگی بیچنے کا شرعی حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ گورنمنٹ کی طرف سے رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں رمضان بازار لگائے جاتے ہیں،جن میں دُکانداروں کے لیے مناسب نفع رکھ کرحکومت اشیائےخوردونوش پرقیمتیں متعین کردیتی ہے اورقانون نافذکرنے والے ادارے خوب متحرک ہوتے ہیں کہ اگرکوئی دُکاندارمتعین قیمت سے زیادہ میں فروخت کرے،تواس کے خلاف سخت کاروائی کرتے ہیں،یہاں تک کہ دُکانداریااس کاسامان اٹھاکرلے جاتے ہیں یا مالی جرمانہ عائد کرتے ہیں اوراسے ذلت ورسوائی کاسامناکرناپڑتاہے۔سوال یہ ہے کہ حکومت کااشیائےخوردونوش کی قیمتوں کومتعین کرناکیساہے؟کیایہ بیع المُکرَہ میں داخل ہے؟نیزدُکانداروں کامتعین قیمت سے زیادہ میں بیچنا کیسا ہے؟جبکہ ذلت ورسوائی میں پڑنے کاغالب اندیشہ ہو؟اگردُکاندارمتعین قیمت سے زیادہ پرفروخت کرتے ہیں،توکیایہ عقد صحیح اوراضافہ جائزو حلال ہوگا یا حرام ؟