
متولی بننے کےلیے کیا شرائط ہیں ؟
جواب: کام کرنے والا۔ (6) امانتدار ۔ (7) ہوشیار ۔(8)وقف کا خیر خواہ ہو ۔جس پر وقف کی حفاظت اورخیرخواہی کے متعلق اطمینان کافی ہو۔(9)فاسق نہ ہو ۔(10)لہو و لعب ...
تلاوت کے دوران بات کر نے پر تعوذ و تسمیہ دوبارہ پڑھنے کا حکم
جواب: کام کیا،مثلاً بات چیت وغیرہ کر لی، تو دوبارہ تلاوت شروع کرنے کی صورت میں پھر سےتعوذ و تسمیہ پڑھنا مستحب ہےاور اگردینی کام کیا مثلاً سلام یا اذان کا جو...
منگیتر کے ساتھ گھومناپھرنا، باتیں،ملاقات وغیرہ کرنا کیسا؟
جواب: کام اور سرا سر گناہ ہے ۔یہ سب مغربی تہذیب وتمدن اور اغیار کی بے حیائی میں سے ہے۔ اسلام میں اس کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ قرآن مجید فرقان حمید میں ارش...
دسویں چالیسویں اور میت کا کھانا کیسا ہے؟
جواب: کام ہے، لیکن فقیر پر صدقہ کرنے میں زیادہ ثواب ہے ۔چنانچہ ردالمحتارمیں ہے:’’صرح فی الذخیرۃ بان فی التصدق علی الغنی نوع قربۃ دون قربۃ الفقیر‘‘ترجمہ:ذخی...
مردانہ لاکٹ یا انگوٹھی آن لائن بیچنا
سوال: ہم آن لائن سیلنگ کا کام کرتے ہیں، بعض لوگ ہم سے جینٹس کے لئے بنے ہوئے آرٹیفیشل لاکٹ یا رنگ خریدتے ہیں جن پر اپنا نام بھی لکھواتے ہیں، ہمیں یہ معلوم ہے کہ مرد کے لئے ان کا پہننا جائز نہیں ، تو اگر ہم یہ چیزیں ان کو بیچیں گے تو ہم بھی گناہ گار ہوں گے؟
احرام میں ممنوع کام کے ارتکاب سے نابالغ پر کفارہ ہوگا یا نہیں؟
سوال: جس طرح بالغ افراد پر حالتِ احرام میں، ممنوعات ِاحرام کاموں کے ارتکاب سے کفارہ وغیرہ لازم ہوتا ہے تو کیا اسی طرح نابالغ بچوں پر بھی احرام کے کسی ممنوع کام کے ارتکاب سے کوئی کفارہ وغیرہ لازم ہوگا یا نہیں؟
لواطت کو جائز یا ثواب کا کام سمجھنا - دار الافتاء اہلسنت
سوال: اگر کوئی شخص لواطت کو جائز بلکہ ثواب کا کام سمجھے تو اس کے بارے میں کیا حکم ہے ؟
اس شرط پر قرض دینا کہ مقروض اسے مارکیٹ سے کم ریٹ پر اشیاء بیچے گا؟
جواب: کام کرے گا،جو اس کے معاملات میں معاون ثابت ہو یا اسے کوئی چیز عاریۃً دےگا یا اس سےکوئی چیز اس قیمت سے کم قیمت پرخریدے گا، جتنے کی (عام طور) پر خریدی ج...
رمضان سستا بازار میں چیزیں مہنگی بیچنے کا شرعی حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ گورنمنٹ کی طرف سے رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں رمضان بازار لگائے جاتے ہیں،جن میں دُکانداروں کے لیے مناسب نفع رکھ کرحکومت اشیائےخوردونوش پرقیمتیں متعین کردیتی ہے اورقانون نافذکرنے والے ادارے خوب متحرک ہوتے ہیں کہ اگرکوئی دُکاندارمتعین قیمت سے زیادہ میں فروخت کرے،تواس کے خلاف سخت کاروائی کرتے ہیں،یہاں تک کہ دُکانداریااس کاسامان اٹھاکرلے جاتے ہیں یا مالی جرمانہ عائد کرتے ہیں اوراسے ذلت ورسوائی کاسامناکرناپڑتاہے۔سوال یہ ہے کہ حکومت کااشیائےخوردونوش کی قیمتوں کومتعین کرناکیساہے؟کیایہ بیع المُکرَہ میں داخل ہے؟نیزدُکانداروں کامتعین قیمت سے زیادہ میں بیچنا کیسا ہے؟جبکہ ذلت ورسوائی میں پڑنے کاغالب اندیشہ ہو؟اگردُکاندارمتعین قیمت سے زیادہ پرفروخت کرتے ہیں،توکیایہ عقد صحیح اوراضافہ جائزو حلال ہوگا یا حرام ؟