
اگر مقتدی امام كی تكبیر تحریمہ سے پہلے اپنی تكبیر مكمل كرلے تو نماز کا حكم
سوال: امام صاحب”اللہ اکبر“ میں لفظِ ”اللہ“ کو تھوڑا طویل کرتے ہیں،تو اگرکسی مقتدی نے تکبیرِ تحریمہ میں امام کے ساتھ تکبیر شروع کی، لیکن امام صاحب کے ”اکبر “کہنے سے پہلے ہی مقتدی نے پوری تکبیر(اللہ اکبر) ختم کردی ،تو نماز کا کیا حکم ہوگا؟
امام کے ساتھ رکوع میں ملنے کی تفصیل
جواب: تکبیرِ تحریمہ کہے کہ ہاتھ گھٹنوں تک نہ پہنچیں ۔ پھر اگر وہ جانتا ہو کہ امام صاحب رکوع میں اتنا وقت لگاتے ہیں کہ وہ ثنا پڑھ کر امام کے ساتھ رکوع میں شا...
تکبیر قنوت میں ہاتھ اٹھانے کا حکم
سوال: نماز وتر میں دعائے قنوت سے پہلے تکبیرِ قنوت میں رفع الیدین یعنی ہاتھ اٹھانے کا کیا حکم ہے؟
رفع یدین کا حکم - ترک رفع الیدین کی احادیث اور خلفائے راشدین کا عمل
جواب: تکبیرة، ثم لایعود۔یعنی :میں نے حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کو دیکھا کہ وہ نماز میں صرف شروع کی تکبیر میں ہاتھ اٹھاتے تھے اس کے بعد کسی اور تکبیر میں...
غیر موکدہ سنتیں پڑھتے ہوئے جماعت کھڑی ہوجائے ، تو کیا حکم ہے ؟
جواب: تکبیر ہوگئی، نفل و سنت ادا کرنے والا چار رکعت پوری کرے یا دو پر اکتفاء کرلے باقی دو رکعات ادا کرے یا نہ؟ بینوا تواجروا‘‘ اس کے جواب میں ارش...
نماز کی تکبیرات انتقال میں اللهُ أكْبَر کے بجائے اللهُ اکبار کہنا
سوال: میرا سوال یہ ہے کہ اگرکوئی شخص غلطی سے نماز کی تکبیرات انتقال میں اللہُ اکْبر کی جگہ اللہُ اکْبار کہے تو کیا نماز ہوجائےگی؟
اقامت ہوجانے کے بعد گفتگو کرنے کا حکم
جواب: تکبیر کہی گئی اور رسول پاک صلی اللہ علیہ و الہ وسلم مسجد کے ایک کونے میں ایک شخص سے سرگوشی فرما رہے تھے۔ (سنن ابی داؤد، ج 1، ص 214، رقم الحدیث 544، مط...
ایام تشریق کے پانچ دن روزہ رکھنا منع ہے یا صرف قربانی کے تین دن؟
سوال: کیا ایام تشریق میں بھی روزہ رکھنے کی ممانعت ہے یا صرف ایام نحر میں روزہ رکھنا منع ہے؟ اگر ایام تشریق میں بھی روزہ رکھنے کی ممانعت ہے ،تو نو(9) ذوالحجہ کا روزہ کیوں رکھا جاتا ہے ،حالانکہ تکبیر تشریق تو نو(9) ذو الحجہ کی فجر سے شروع ہوجاتی ہے،اورنو ذو الحجہ کی فجر سےتیرہ ذو الحجہ کی عصر تک ان پانچ دنوں میں پڑھی جانے والی تکبیر کو تکبیر تشریق کہتے ہیں،تو اس کی کیا وجہ اور مناسبت ہے؟
امام کا رکوع و سجود کے لیے جھک جانے کے بعد تکبیر کہنا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان ِ شرع متین اس مسئلے میں کہ بعض اما م صاحبان تکبیرِ انتقال رکوع یا سجدے کے لیے آدھا جھک جانے کے بعد اور کبھی تو رکوع اور سجدے میں پہنچنے کے بعد کہتے ہیں اور وجہ یہ بیان کرتے ہیں کہ اس طرح کرنے سے مقتدی امام سے پہلے رکن کی طرف نہیں جا پاتے، اگر ہم ساتھ ساتھ تکبیر کہیں تو کئی مرتبہ مقتدی ہم سے پہلے رکن میں چلے جاتے ہیں۔ کیا امام صاحبان کا ایسا کہنا صحیح ہے؟ اگر نہیں تو ایسی صورتحال میں اگر ہمارے سامنے امام کے انتقالات واضح ہوں مثلا ً ہم پہلی صف میں نماز ادا کر رہے ہیں اور امام کو رکوع و سجود میں آتا جاتا دیکھ رہے ہیں تو امام کو دیکھ کر ہم بھی دوسرے رکن کی طرف منتقل ہوسکتے ہیں یا امام کے تکبیر کہنے کے بعد ہی دوسرے رکن کی طرف انتقال ضروری ہے؟ برائے مہربانی اس بارے میں شرعی رہنمائی فرمادیں۔
ایام تشریق میں قضا نماز کے بعد بھی تکبیرِ تشریق پڑھنا واجب ہے؟
سوال: ایامِ تشریق میں گزشتہ قضائے عمری ادا کرنے والےشخص پر کیا اُن قضا نمازوں کے بعد تکبیرِ تشریق پڑھنا واجب ہوگا؟