
مقتدی امام کے پیچھے کچھ بھی نہ پڑھے تو نماز کا حکم
جواب: خلاف في لزوم المتابعة في الأركان الفعلية إذ هي موضوع الاقتداء. و اختلف في المتابعة في الركن القولي و هو القراءة؛ فعندنا لا يتابع فيها بل يستمع و ينصت ...
کتنی نمازیں چھوٹ جانے سے انسان صاحبِ ترتیب نہیں رہتا؟
سوال: کتنی نمازیں چھوٹ جائیں، تو انسان صاحبِ ترتیب نہیں رہتا؟
جوصاحب ترتیب نہیں رہا،وہ دوبارہ صاحب ترتیب کیسے بنے گا ؟
سوال: کسی کی دس نمازیں قضا ہو گئیں اور وہ صاحب ترتیب نہیں رہا، لیکن اس نے پانچ قضا کر لیں اور پانچ باقی ہیں، تو ظاہری بات ہے کہ پانچ نمازوں والا صاحب ترتیب ہوتا ہے، تو اب اگلی نماز پڑھنے سے پہلے اسے یہ پانچ قضا کرنا لازمی ہیں یا نہیں ؟
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب ایک خط کی حقیقت
سوال: رحمۃ للعالمین، خاتم النبیین،رسو ل اللہ ﷺکی طر ف سےعیسائیوں کے نام لکھا گیا خط یہ پیغام محمدبن عبداللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف سے عیسائیت قبول کرنے والوں کے لیے ہے،خواہ دور ہوں یا نزدیک ۔یہ ایک عہد ہے کہ ہم ان کے ساتھ ہیں،بے شک میں، میرے خدمتگار،میرے مددگار اورپیروکار ان کا تحفظ کریں گے،کیونکہ عیسائی بھی میرے شہر ی ہیں اور خدا کی قسم میں اس سے پرہیز کروں گا جو ان کو ناخوش کرے، ان پر کوئی جبر نہیں ہوگا،نہ ان کے منصفوں کو ان کے عہدوں سے ہٹایا جائے گا اور نہ ہی ان کے راہبوں کوان کی خانقاہوں سے۔ ان کی عبادت گاہوں کو کوئی بھی تباہ نہیں کرے گا ، نقصان نہیں پہنچائے گا اور نہ ہی وہاں سے کوئی شے مسلمانوں کی عبادت گاہوں میں لے جائی جائے گی،اگر کسی نے وہاں سے کوئی چیز لی،تو وہ خدا کا عہد توڑنے اور اس کے نبی کی نافرمانی کا مُرتکب ہوگا ، بے شک وہ میرے اتحادی ہیں اورانہیں ان تمام کے خلاف میری امان حاصل ہے،جن سے وہ نفرت کرتے ہیں،کوئی بھی انہیں سفر یا جنگ پر مجبور نہیں کرے گا،بلکہ مسلمان ان کے لیے جنگ کریں گے، اگر کوئی عیسائی عورت کسی مسلمان سے شادی کرے گی، تو ایسا اس کی مرضی کے بغیر ہرگز نہیں ہوگااوراس عورت کو عبادت کے لیے گِرجا گھر جانے سے نہیں روکا جائے گا،ان کے گرجا گھروں کا احترام کیا جائے گا،انہیں گرجا گھروں کی مرمّت یا اپنے معاہدو ں کے احترام سے نہیں روکا جائے گا،قوم میں سے کوئی بھی فرد ، یعنی کوئی بھی مسلمان روزِ قیامت تک اس معاہدے سے رُو گردانی نہیں کرے گا ۔( ) (1)اس خط کے تناظر میں سوال یہ ہے کہ کیا نبی پاک صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے عیسائیوں کے ساتھ ایسا کوئی معاہدہ فرمایا تھا؟ (2)اگر کوئی معاہدہ فرمایا تھا ،تو اس کی اصل اور حقیقت کیا ہے؟ (3)کیا اسلامی ریاست میں عیسائیوں کو ہرمعاملے میں کھلی آزادی ہے اورکسی بھی صورت میں کسی عیسائی کو قانوناً سزا نہیں دی جاسکتی؟ (4)کیاہرفرداپنی مرضی اور چاہت سے کوئی بھی دین اختیار کرسکتا ہے،چاہے دین اسلام کے علاوہ ہو اور پھر بھی وہ حق پر ہو گا؟اور کیا تمام مذاہبِ عالَم دُرست اور قابلِ احترام ہیں؟
مسبوق اپنی نماز میں ثنا کب پڑھے گا ؟
جواب: خلافِ مشہور قرار دے کر لائق عمل نہیں ٹھہرایا ۔لہذا صحیح یہی ہے کہ ایسی صورت میں مسبوق دوبارہ ثنا نہیں پڑھے گا۔ فتاوی ہندیہ میں ہے" المسبوق من لم...
پاکستان بنانے میں علمائے کرام کا کیا کردار ہے ؟
جواب: خلاف انتہائی جبر اور ظلم کی پالیسی اپنائی گئی۔ وحشت اور اذیت کے ساتھ ان کا قتلِ عام شروع ہوا۔ ظلم کی وہ مثالیں قائم کی گئیں کہ آج بھی انسانی روح کانپ ...
جسم یا کپڑوں پر نجاست لگی ہو اور نماز کا وقت کم ہو ، تو نماز کا کیا حکم ہے ؟
جواب: خلافا لزفر وفي المبتغى بالغين المعجمة ومن كان في كلة جاز تيممه لخوف البق أو مطر وحر شديد إن خاف فوت الوقت اهـ ولا يخفى أن هذا مناسب لقول زفر لا لقول ...
حج افراد والے پر رمی، قربانی اور حلق میں ترتیب ضروری ہے یا نہیں ؟
جواب: خلاف کیا یعنی رمی سے پہلے یا حلق کے بعد قربانی کرلی تو بھی اُس پر کچھ لازم نہیں ہوگا۔البتہ رمی اور حلق میں مُفرِد پر بھی ترتیب واجب ہےیعنی حج اف...
صاحبِ ترتیب نے قضا نہ پڑھی اور اگلی نماز شروع کردی تو کیا کرے؟
سوال: صاحبِ ترتیب شخص کی فجر قضا ہو گئی، صاحبِ ترتیب شخص، ظہر کی نماز الگ سے پڑھ رہا تھا، دورانِ نماز ابھی ایک رکعت ہی پڑھی تھی کہ یاد آیا کہ فجر کی قضا نماز ابھی تک باقی ہے۔ پوچھنا یہ ہے صاحبِ ترتیب شخص جو ظہر کی نماز پڑھ رہا ہے، ظہر کی نماز پوری کرے یا نماز توڑ دے؟ ظہر کی نماز کا وقت ختم ہونے میں کافی وقت باقی ہے۔ شرعی رہنمائی فرما دیں۔
دورانِ بیان خلافِ ترتیب آیات پڑھنا
سوال: کئی بار تقریر یا اسباق میں اپنے مستدل کے ثبوت میں آیات قرآنی یوں بیان کی جاتی ہیں کہ وہ خلاف ترتیب ہوتی ہیں مثلاً کسی مقررنے کلام ِخداوندی کی شان بیان کرتے ہوئے یہ دو آیات تلاوت کیں، پہلے: ” وَ مَنْ اَصْدَقُ مِنَ اللّٰهِ قِیْلًا “ ۔۔ اور اس کے فوراً بعد:”وَ مَنْ اَصْدَقُ مِنَ اللّٰهِ حَدِیْثًا “ تلاوت کی، یہ دونوں سورہ نساء کی آیات ہیں مگر پہلی آیت 122 نمبر ہے جبکہ دوسری کا نمبر 87 ہے۔کیا دورانِ بیان ان دونوں آیتوں کا متصلا ًبلا فصل ترتیب سے نہ پڑھنا ترکِ واجب اور گناہ ہوگا؟