
قربانی کے گوشت میں سے کچھ کھانا ضروری ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ اگر کوئی شخص مالی مشکلات کی وجہ سے خود قربانی نہ کرے بلکہ قربانی کے ایک حصہ کے برابر رقم کسی فاؤنڈیشن کو دیدے اور اس کی طرف سے قربانی کردی جائے، لیکن وہ اس قربانی کا گوشت خود نہ کھائے، بلکہ سارا گوشت صدقہ ہوجائے، تو کیا اس کی قربانی صحیح ہوجائے گی؟ یا اسے گھر لا کر گوشت کا ایک حصہ کھانا پڑے گا تاکہ اسے صحیح طریقے سے پورا کیا جا سکے؟
اپنی واجب قربانی کرنے کے بجائے اپنی والدہ کی طرف سے قربانی کرنا ؟
سوال: اگر میں نے اپنی طرف سے قربانی کرنے کی نیت کر کے قربانی میں حصہ ڈال لیا جو کہ مجھ پر واجب بھی تھی اور پھر میری ماں نے بولا کہ میرے نام کی قربانی کر دیتے ،تو اس کے بعد میرا دل کرتا ہے کہ وہ قربانی اپنی ماں کے نام پر کروں۔کیا میں ایسا کر سکتا ہوں؟
قربانی واجب ہونے کا نصاب اور مقررہ مالیت
سوال: قربانی واجب ہونے کانصاب کیاہے یعنی کتنامال ملکیت میں ہو،توقربانی واجب ہوجاتی ہے؟ نیزیہ قربانی فقط مردوں پرواجب ہےیا مردوعورت دونوں پر؟
قرض دی ہوئی رقم قربانی کے دنوں کے بعد ملنی ہے، تو قربانی کا حکم
سوال: جس شخص کا مال اس کے پاس موجود نہیں ہے یعنی اس نے اپنا مال کسی کو قرض دیا ہوا ہے اور ایام قربانی میں اسے وہ مال ملے گا بھی نہیں، تو کیا اس پر قربانی واجب ہے؟
قربانی کا جانور خریدنے میں مالی تعاون کرنا
سوال: اگر کسی شخص پر قربانی واجب ہو اور وہ جانور لینے جائے تو جانور کی قیمت زیادہ ہو اور اس کے پاس رقم کم ہو، ایسی صورت میں کوئی دوسرا شخص اس جانور کو خریدنے میں اپنی طرف سے ثواب کی خاطر کچھ رقم ملا کر جانور خریدنے میں اس کی سپورٹ کردے ،اس کامقصد جانورمیں اپنی شرکت ثابت کرنانہ ہو اور پھرجس پر قربانی واجب ہو، وہی شخص اس جانور کی قربانی کرے ،تو کیا ایسی صورت میں اس جانور کی قربانی ہوجائے گی جبکہ اس جانور کی خریداری میں دوسرے شخص نے اپنی رقم ملا کر قربانی کرنے والے کی سپورٹ کی ہو ،کیا دوسرے کے رقم ملانے سے قربانی پر کوئی فرق پڑے گا؟
پورے گھر کی طرف سے ایک قربانی کا شرعی حکم
سوال: ”حضرت سیِّدُنا عطا بن یسار رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت سیِّدُنا ابو ایوب انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا : رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم کے زمانے میں آپ لوگوں کی قربانیاں کیسی ہوتی تھیں ، تو انہوں نے فرمایا کہ آپ صلی اللہ علیہ و الہ وسلم کے زمانے میں آدمی اپنے اور اپنے گھر والوں کی طرف سے ایک بکری کی قربانی کرتا تھا ، تو اس کے سارے گھر والے کھاتے اور لوگوں کو کھلاتے ، پھر لوگ فخر و مباحات کرنے لگے (ایک دوسرے پر برتری اور دکھاوے کے لیے ایک سے زیادہ قربانیاں کرنے لگے ) ، تو معاملہ ایسا ہو گیا جو تم دیکھ رہے ہو ۔“(سنن ابنِ ماجہ ، حدیث 3147) اس کے بعد نوٹ لکھا ہے کہ اسلام میں ایک خاندان کا مطلب ایک شادی شدہ مرد و عورت اور اس کی اولاد ہے ، اب اگر ایک گھر میں ایک سے زیادہ شادی شدہ لوگ ہوں، تو وہ سب الگ خاندان شمار ہوں گے اور ہر خاندان اپنی الگ اور صرف ایک قربانی یا صرف ایک حصہ قربانی کرے گا ۔
صاحبِ نصاب شخص کا مرحوم کی طرف سے قربانی کرنے سے متعلق ایک اہم مسئلہ ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک آدمی جو صاحب نصاب ہےجس پر قربانی واجب ہے ،اس نے ایک سال تو اپنی طرف سے قربانی کی، لیکن پھر آنے والے سالوں میں صاحب نصاب ہونے کے باوجود اس طرح کرتا رہا کہ پہلے ایک سال ایک بکرے کی اپنی مرحومہ والدہ کی طرف سے اور اس سے اگلے سال ایک بکرے کی اپنے مرحوم والد صاحب کی طرف سےقربانی کی ،ان مرحو مین کی وصیت کےبغیراو ر اپنی طرف سے نہ کی ،تو کیا یہ قربانی اِس کی اپنی طرف سے ادا ہوئی یا نہیں ؟
پچھلے سال کی قربانی میں جانور خرید کر زندہ صدقہ کرے یا پھر ذبح کرکے اس کا گوشت صدقہ کرے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ صاحبِ نصاب اور مقیم شخص نے قربانی نہیں کی جبکہ اس نے قربانی کے لیے کوئی جانور بھی نہیں خریدا تھا۔ اب ایام قربانی گزرجانے کے بعد اس کے لیے کیا حکم ہے؟ کیا وہ صاحبِ نصاب جانور خرید کر صدقہ کر دے یا اسے ذبح کر کے اس کا گوشت کو صدقہ کر دے؟ کس طرح سے وہ برئی الذمہ ہوگا؟؟ رہنمائی فرمادیں۔ سائل: توصیف
پچھلے سال کی قربانی نہ کی ہو ، تو کیا وہ اس سال ہوسکتی ہے
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ میرے والد صاحب کی سابقہ چار سال کی قربانیاں باقی ہیں ۔ وہ صاحب نصاب تھے ، مگر ان سالوں میں قربانی نہیں کی ۔ اب وہ چاہتے ہیں کہ اس سال گائے وغیرہ لے کر سابقہ چار سال کا حصہ بھی شامل کرلیا جائے اور اس سال کی بھی قربانی ادا کردیں ، تو کیا ایسا کرنے سے وہ بری الذمہ ہوجائیں گے یا کچھ اور طریقہ ہے ؟ رہنمائی فرمائیں ۔
غنی شخص نے اپنے بکرے پر قربانی کی نیت کی پھر وہ عیب دار ہوگیا
سوال: ایک شخص جو صاحبِ نصاب ہے اور کئی بکرے اور بکریوں کا مالک ہے، اس نے اپنے جانوروں میں سے ایک بکرے سے متعلق نیت کی کہ اس عید الاضحی پر اس بکرے کی قربانی کروں گا۔ کچھ دن پہلے اس کی ایک آنکھ بیماری کی وجہ سے ضائع ہوگئی اور اس آنکھ سے نظر آنا بھی بند ہوگیا۔ اب اس شخص کے لئے کیا حکم ہے کہ اسی جانور کی قربانی کرےیا کسی اور جانور کی قربانی کرے؟