
کیا بیوی کے انتقال کے بعد اسکی بھانجی سے نکاح کرسکتے ہیں
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ میری زوجہ کا انتقال ہو گیا ہے، اب میں اس کی سگی بھانجی سے نکاح کر سکتا ہوں یا نہیں؟ قرآن وحدیث کی روشنی میں وضاحت فرما دیں۔ سائل: عبد الغفور عطاری (راولپنڈی)
کسی کی جگہ پر بغیر اجازت مسجد بنانے کا حکم؟
جواب: ثواب عظیم کمائے گا اور اگر کچھ کم قیمت میں بیچ دے تب بھی ثواب کا مستحق ہے۔اگر مکمل جگہ اور اس پرپہلے تعمیر ہوئے گھر کی قیمت وصول کرنا چاہتا ہے تو شرعا...
فرض نمار کی تیسری یا چوتھی رکعت میں سورت ملانے کا حکم
جواب: روشنی میں منفرد یعنی تنہا نماز پڑھنے والے کے لئے فرض نماز کی تیسری اور چوتھی رکعت میں سورتِ فاتحہ کے بعد دوسری سورت پڑھنے میں کوئی حرج و مضائقہ نہیں ب...
جواب: ثواب اور مصیب(درستی کو پہنچنے والے)کو دو ثواب ملتے ہیں۔(نور الانوار،مبحث الاجتھاد،ص 251،مطبوعہ لاہور) وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ ا...
عورت کا خالویا نابالغ بھائی کے ساتھ سفر کرنا
جواب: روشنی میں عورت کے لئےتین دن (یعنی92کلو میٹر) کی راہ کےسفرمیں شوہر یا عاقل بالغ یاکم ازکم مُراہِق (قریبُ البلوغ) مَحرَم، قابلِ اعتماد غیرِ فاسق کا سات...
کیا بیوی سے تین ماہ دور رہنےسے نکاح پر کوئی اثر پڑتا ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس بارے میں کہ بیوی لڑائی کے دوران بدتمیزی بہت کرتی تھی جس پر میں نےغصے میں کہا کہ میں تمہارے اس طرح کی بدتمیزی سے تنگ آگیا ہوں بہتر یہ ہےکہ تم کوقسم ہے تم میرے کمرے میں نہ آنا اورتمہاری تمام لڑائی کا جواب میرے پاس یہ ہےکہ تم آج سے تین ماہ 13 دن تک میرے سے ملاقات کرنے کی نہ سوچنا ۔تین ماہ 13 دن کے بعد دیکھوں گا ۔اس بات کو ایک ہفتہ گزرا ہے اور اس دن سے آج تک میں اپنے کمرے میں بیوی کو آنے نہیں دے رہا اور وہ مسلسل مجھ سے معافی طلب کررہی ہے ۔اب مجھے فتوے کی روشنی میں اس کا حل بتایئے کہ آیا میں بیوی کو اپنے کمرے میں آنے دوں یا نہیں اور کیا اس سے نکاح وغیرہ پر کچھ اثر پڑے گا یا نہیں ؟
پرانی قبر کھود کر کسی کو دفن کرنا
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کسی شخص کا اپنے والد یا دادا کی قبر کھود کر اس میں کسی اور مُردے کو دفن کروانا یا اپنے جسم کو وہاں دفن کرنے کا کہنا کیسا ہے؟ شریعت کی روشنی میں اس کا جواب عنایت فرمائیں؟سائل :محمد افضل خان(لیاقت آباد، کراچی)
پہلی بیٹی آٹھ ماہ کی ہے،کیا اس وجہ سے حمل ضائع کرواسکتے ہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ میں تین بچوں کا والد ہوں، میری چھوٹی بیٹی ابھی تقریباً آٹھ ماہ کی ہے، میری زوجہ کی طبیعت خراب ہوئی تو میں نے اس کا چیک اپ کرایا جس کی وجہ سے پتا چلا کہ اس کو دوبارہ حمل ٹھہر چکا ہے، ڈاکٹر نے اس حالت میں نئے بچے سے منع کیا ہے، کہ میری زوجہ کی صحت اس کی اجازت نہیں دیتی، اور نئے حمل کی وجہ سے دودھ خشک ہونے کا خدشہ ہے جب کہ ہم نے ابھی بچی کو دودھ بھی پلانا ہے، اب آپ شریعت کی روشنی میں ارشاد فرمائیں کہ ہم اس حمل کو ضائع کرا سکتے ہیں یا نہیں؟
کیا مِرچوں سے نظر اتارنا اِسراف ہے؟
جواب: روشنی میں بھی درست ہوتے ہیں۔ نیز مرچوں سے نظر اتارنے کا عمل اِسراف کے زمرے میں نہیں آتا کہ یہ عمل انسان کے فائدے کے لیے کیا جاتا ہے اور اللہ تبارک و...
سُنار کے ساتھ اِنویسٹمنٹ میں منافع فکس کرنے کا شرعی حکم
جواب: روشنی میں درست کر لیا جائے تو جائز ہو جائے گی۔ پوچھی گئی صورت میں اگر آپ کے پیسے نہیں لگے ہیں بلکہ آپ کی صرف محنت ہے اور پیسے دوسرے فریق کے لگے ...