سرچ کریں

Displaying 81 to 90 out of 217 results

81

کیا اللہ کے نبی نفع پہنچا سکتے ہیں؟

جواب: عصر کردینا ، غزوۂ خیبر کے موقع پر آپ کَرَّمَ اللہ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْمکو ہونے والی آشوبِ چشم کی بیماری دور کردینا، ایک غزوے کے موقع پر 1500...

81
82

عصر کی نماز کے بعد تلاوت کا حکم

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ عصر کی نماز کے بعدقراٰنِ پاک کی تلاوت کرنا کیسا ہے؟

82
83

عورتوں کے لئے نمازِ عصر کا مستحب وقت کونسا ہے ؟

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ عورتوں کے لیے نماز عصر کا مستحب وقت کون سا ہے؟

83
84

رات کی ڈیوٹی وغیرہ کی وجہ سے ظہروعصرکی نمازنیندمیں قضاکرنا

سوال: میں دبئی میں جاب کرتا ہوں ۔میری مستقل رات کی ڈیوٹی ہے۔ڈیوٹی سے واپس آکر کھانا بنانے اور دیگر کام کرنے کی وجہ سے 11 بج جاتے ہیں۔پھر میں سوتا ہوں ۔اس وجہ سے میری ظہر و عصر کی نماز رہ جاتی ہے ۔ جنہیں میں بعد میں قضا پڑھتا ہوں ۔کیا ایسا کرنا جائز ہے؟

84
85

عصر کی نماز کے بعد تلاوت کرنے کا حکم

سوال: کیا عصر کی نماز کے بعد قرآن پاک کی تلاوت کر سکتےہیں ؟

85
86

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب ایک خط کی حقیقت

جواب: عصر کے بعد مسجد نبوی میں داخل ہوئے اور اپنے قبلہ کی طرف منہ کر کے اپنی نماز ادا کی،پھر ابو حارثہ اور ایک دوسرا شخص دونوں حضور نبی کریم صَلَّی اللہُ تَ...

86
87

مسافت سفر 92 کلو میٹر ہونے پر دلائل اور تین میل والی حدیث کا جواب

سوال: زید کا کہن اہے کہ نماز قصر کرنے کے لیے 92 کلومیٹر پر کوئی حدیث نہیں ہے، بلکہ احادیث میں توتین میل کا ذکرآتاہے۔ چنانچہ وہ اپنے مؤقف پردرج ذیل روایات بیان کرتاہے: (الف)صحیح مسلم میں ہے :"عن يحيى بن يزيد الهنائي، قال: سألت أنس بن مالك، عن قصر الصلاة، فقال:كان رسول اللہ صلى اللہ عليه وسلم إذا خرج مسيرة ثلاثة أميال، أو ثلاثة فراسخ ، شعبة الشاك ، صلى ركعتين"ترجمہ:یحییٰ بن یزیدہنائی نے کہا: میں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہسے نماز میں قصرکے متعلق سوال کیا، تو فرمایا:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب تین میل کی مسافت کے لیے تشریف لے جاتے یا تین فرسخ کی مسافت کے لیے (شعبہ کو شک ہوا) تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دو رکعات ادافرماتے۔ (ب)سنن ابی داؤدمیں ہے:"عن منصور الكلبي، أن دحية بن خليفة خرج من قرية من دمشق مرة إلى قدر قرية عقبةمن الفسطاط، وذلك ثلاثة أميال في رمضان،ثم إنه أفطر۔۔الحدیث"ترجمہ: منصور الکلبی سے مروی ہے کہ دحیہ بن خلیفہ ایک مرتبہ دمشق کی بستی سے فسطاط کی بستی عقبہ کی مقدار کے برابر مسافت پرتشریف لے گئے ، اور رمضان میں یہ تین میل کا سفر تھا توانہوں نے افطارکیا۔۔الحدیث۔ (ج)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے :"حدثنا هشيم، عن أبي هارون، عن أبي سعيد : أن النبي صلى اللہ عليه وسلم كان إذا سافر فرسخا قصر الصلاة"ترجمہ:ہشیم نے ہمیں ابوہارون سے،انہوں نے ابوسعیدسے روایت بیان کی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلمجب ایک فرسخ سفرفرماتے ،تونمازمیں قصرفرماتے۔ (د)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے : "عن ابن عمر، قال:تقصر الصلاة في مسيرة ثلاثة أميال" ترجمہ:حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سےمروی ہے، فرمایا:تین میل کی مسافت میں نمازمیں قصرکی جائے گی ۔ (ہ)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے: "عن اللجلاج، قال: كنا نسافر مع عمر رضي اللہ عنه ثلاثة أميال، فيتجوز في الصلاة، ويفطر"ترجمہ:لجلاج سے مروی ہے کہ ہم حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ تین میل کاسفرکرتے تھے، تونمازمیں قصرکرتے تھے اور افطار کرتے تھے۔ (و)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے: "عن البراء، أن علياخرج إلى النخیلة فصلى بها الظهر والعصر ركعتين، ثم رجع من يومه فقال: أردت أن أعلمكم سنة نبيكم " ترجمہ: حضرت براء سے مروی ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نخیلہ کی طرف تشریف لے گئے تو ظہر و عصر دو رکعات ادا کیں ،پھر اسی دن واپس لوٹے، تو فرمایا: میں نے چاہا کہ تمہیں تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت سکھاؤں ۔ شرعی رہنمائی فرمائیں کہ : (1)کیازید کامذکورہ بالااحادیث سے کیاجانے والااستدلال درست ہے؟ (2)نیزہمارامؤقف جو92کلومیٹرکاہے ،اس پرکیادلائل ہیں ؟

87
88

شہر کی جس طرف سے جارہا ہے، اس سمت کی آبادی سے نکل جانا ضروری ہے؟

جواب: عصر فأتمھا ثم نظر الی خص امامہ، فقال:انا لو کنا جاوزنا ھذا الخص لقصرنا“یعنی امام محمد رحمۃ اللہ علیہنے فرمایا : اور وہ قصر نہیں کرے گا یہاں تک کہ و...

88
89

سفر میں سنتوں کا حکم، نیز حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کی روایات میں تطبیق

جواب: عصر ركعتين ولم يصل بعدها شيئا، والمغرب في الحضر والسفر سواء ثلاث ركعات، لا ينقص في حضر ولا سفر، وهي وتر النهار، وبعدها ركعتين ترجمہ:حضرت ابن عمر رضی ا...

89
90

امام کا ہر نماز کے بعد قبلہ سے پِھر کر بیٹھنا کیسا ؟

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائےدین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ امام صاحب ہر فرض نماز کے بعد دائیں جانب رخ کرکے بیٹھتے ہیں اور پھر دعا کرواتے ہیں،اس پر بعض مقتدیوں کو اعتراض ہے، ان کا کہنا ہے کہ یہ حکم صرف فجر و عصر کی نماز کے لیے ہے، اس کے علاوہ بقیہ فرض نمازیں کہ جن میں فرض کے بعد سنن و نوافل پڑھے جاتے ہیں ،ان میں رخ پھیرنے کا حکم نہیں ہے۔کیا یہ بات درست ہے یا نہیں ؟ اس کی وضاحت فرمادیں۔

90