جاب کی وجہ سے ظہر و عصر قضا کرنے کا شرعی حکم

رات کی ڈیوٹی وغیرہ کی وجہ سے ظہر وعصرکی نماز نیند میں قضا کرنا

دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)

سوال

میں دبئی میں جاب کرتا ہوں۔ میری مستقل رات کی ڈیوٹی ہے۔ ڈیوٹی سے واپس آکر کھانا بنانے اور دیگر کام کرنے کی وجہ سے 11 بج جاتے ہیں۔ پھر میں سوتا ہوں۔ اس وجہ سے میری ظہر و عصر کی نماز رہ جاتی ہے۔ جنہیں میں بعد میں قضا پڑھتا ہوں۔ کیا ایسا کرنا جائز ہے؟

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَايَةَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ

آپ کا یوں نمازیں قضا کرنا حرام و گناہ ہے اور اس سے توبہ کرنا آپ پر لازم ہے۔ آپ اپنے اوقات اور کاموں کو اس طرح تقسیم کریں کہ آپ ظہر و عصر کی نماز ان کے اوقات میں ادا کر سکیں۔

وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم

فتویٰ نمبر: WAT-12

تاریخ اجراء: 16 محرم الحرام 1443ھ / 25 اگست 2021ء