
سفر میں سنتوں کا حکم، نیز حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کی روایات میں تطبیق
جواب: عصر ركعتين ولم يصل بعدها شيئا، والمغرب في الحضر والسفر سواء ثلاث ركعات، لا ينقص في حضر ولا سفر، وهي وتر النهار، وبعدها ركعتين ترجمہ:حضرت ابن عمر رضی ا...
فرضوں میں ایک ہی سورت کا تکرار مکروہ کیوں ہے؟
جواب: عصراورعشاء میں اوساطِ مفصل (”سورۃ البروج“ سے ”سورۃ البینۃ“ سے پہلے تک کی سورتوں) میں سے اور مغرب میں قصارِ مفصل (”سورۃ البینۃ“ سے ”سورۃ الناس“ تک کی س...
کیا نفل نماز کا ثواب مرحومین کو دے سکتے ہیں ؟؟
جواب: عصر النبی صلی اللہ علیہ وسلم، فیدخل جمیع من تقدمہ من المسلمین، لا خصوص المھاجرین و الانصار۔“ترجمہ: ”جب مسلمان دعا کرے اور اس میں "اغْفِرْ لَنَا وَ لِا...
مسافت سفر 92 کلو میٹر ہونے پر دلائل اور تین میل والی حدیث کا جواب
سوال: زید کا کہن اہے کہ نماز قصر کرنے کے لیے 92 کلومیٹر پر کوئی حدیث نہیں ہے، بلکہ احادیث میں توتین میل کا ذکرآتاہے۔ چنانچہ وہ اپنے مؤقف پردرج ذیل روایات بیان کرتاہے: (الف)صحیح مسلم میں ہے :"عن يحيى بن يزيد الهنائي، قال: سألت أنس بن مالك، عن قصر الصلاة، فقال:كان رسول اللہ صلى اللہ عليه وسلم إذا خرج مسيرة ثلاثة أميال، أو ثلاثة فراسخ ، شعبة الشاك ، صلى ركعتين"ترجمہ:یحییٰ بن یزیدہنائی نے کہا: میں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہسے نماز میں قصرکے متعلق سوال کیا، تو فرمایا:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب تین میل کی مسافت کے لیے تشریف لے جاتے یا تین فرسخ کی مسافت کے لیے (شعبہ کو شک ہوا) تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دو رکعات ادافرماتے۔ (ب)سنن ابی داؤدمیں ہے:"عن منصور الكلبي، أن دحية بن خليفة خرج من قرية من دمشق مرة إلى قدر قرية عقبةمن الفسطاط، وذلك ثلاثة أميال في رمضان،ثم إنه أفطر۔۔الحدیث"ترجمہ: منصور الکلبی سے مروی ہے کہ دحیہ بن خلیفہ ایک مرتبہ دمشق کی بستی سے فسطاط کی بستی عقبہ کی مقدار کے برابر مسافت پرتشریف لے گئے ، اور رمضان میں یہ تین میل کا سفر تھا توانہوں نے افطارکیا۔۔الحدیث۔ (ج)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے :"حدثنا هشيم، عن أبي هارون، عن أبي سعيد : أن النبي صلى اللہ عليه وسلم كان إذا سافر فرسخا قصر الصلاة"ترجمہ:ہشیم نے ہمیں ابوہارون سے،انہوں نے ابوسعیدسے روایت بیان کی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلمجب ایک فرسخ سفرفرماتے ،تونمازمیں قصرفرماتے۔ (د)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے : "عن ابن عمر، قال:تقصر الصلاة في مسيرة ثلاثة أميال" ترجمہ:حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سےمروی ہے، فرمایا:تین میل کی مسافت میں نمازمیں قصرکی جائے گی ۔ (ہ)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے: "عن اللجلاج، قال: كنا نسافر مع عمر رضي اللہ عنه ثلاثة أميال، فيتجوز في الصلاة، ويفطر"ترجمہ:لجلاج سے مروی ہے کہ ہم حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ تین میل کاسفرکرتے تھے، تونمازمیں قصرکرتے تھے اور افطار کرتے تھے۔ (و)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے: "عن البراء، أن علياخرج إلى النخیلة فصلى بها الظهر والعصر ركعتين، ثم رجع من يومه فقال: أردت أن أعلمكم سنة نبيكم " ترجمہ: حضرت براء سے مروی ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نخیلہ کی طرف تشریف لے گئے تو ظہر و عصر دو رکعات ادا کیں ،پھر اسی دن واپس لوٹے، تو فرمایا: میں نے چاہا کہ تمہیں تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت سکھاؤں ۔ شرعی رہنمائی فرمائیں کہ : (1)کیازید کامذکورہ بالااحادیث سے کیاجانے والااستدلال درست ہے؟ (2)نیزہمارامؤقف جو92کلومیٹرکاہے ،اس پرکیادلائل ہیں ؟
موزوں پر مسح کرنے کی مدت کتنی ہے ؟
جواب: عصر، فتوضا ومسح علی الخفین فقدرنا مدة المسح باقیة الی الغد الی الساعة التی احدث فیھا الیوم‘‘ ترجمہ: علمائے احناف فرماتے ہیں: مقیم ایک دن، ایک رات تک م...
کیا مسجد یا فنائے مسجد میں بھیک مانگنے والے کی مدد کر سکتے ہیں ؟
جواب: عصر و زمان لاختلاف السائلین‘‘ یعنی علماء میں یہ اختلاف زمانہ کے اختلاف پر مبنی ہے کہ قرون اولیٰ میں سائلین آدابِ مسجد کی مراعات کرتے تھے اور ضرورت پر ...
خواتین کا کنٹورنگ کروانا کیسا ؟
جواب: عصر، فتوضئوا وهم عجال فانتهينا إليهم وأعقابهم تلوح لم يمسها الماء فقال رسول اللہ صلى اللہ عليه وسلم: ويل للأعقاب من النار أسبغوا الوضوء ‘‘ترجمہ:حضرت ع...
کیا عصر کے بعد پڑھنا ،لکھنا منع ہے ؟
سوال: كيا کسی حدیث میں عصر کے بعد لکھنے اور پڑھنے سے منع کیا گیا ہے ، کیا ہم عصر کے بعد کوئی تحریری کام کرسکتے ہیں یا اپنا سبق وغیرہ یاد کرسکتے ہیں؟
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب ایک خط کی حقیقت
جواب: عصر کے بعد مسجد نبوی میں داخل ہوئے اور اپنے قبلہ کی طرف منہ کر کے اپنی نماز ادا کی،پھر ابو حارثہ اور ایک دوسرا شخص دونوں حضور نبی کریم صَلَّی اللہُ تَ...
شہر کی جس طرف سے جارہا ہے، اس سمت کی آبادی سے نکل جانا ضروری ہے؟
جواب: عصر فأتمھا ثم نظر الی خص امامہ، فقال:انا لو کنا جاوزنا ھذا الخص لقصرنا“یعنی امام محمد رحمۃ اللہ علیہنے فرمایا : اور وہ قصر نہیں کرے گا یہاں تک کہ و...