
حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کی کنیت
موضوع: Hazrat Fatima رضی اللہ عنہا Ki Kuniyat Kya Hai ?
کیا فی زمانہ سفری سہولیات کے پیشِ نظر عورت بغیر محرم سفرِ حج کر سکتی ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ زیدکاکہناہے کہ آج کے دورمیں سفرمیں بہت سہولیات پیدا ہوچکی ہیں،سفرآسان،محفوظ اورتیزہوچکاہےاورحج کےلیے عورتوں کےحکومتی سطح پرگروپس تیارکیے جاتے ہیں،توعورتیں محفوظ ہوتی ہیں،لہذاآج کے دورمیں عورت بغیرمحرم کے سفرحج کرسکتی ہےاوراحادیث میں جوبغیرمحرم کے سفرکی ممانعت ہے وہ پہلے دورکے اعتبارسے ہے جب سفراونٹوں گھوڑوں پرہوتاتھا،سفرکرنے میں کئی کئی دن لگ جاتے تھےاورغیرمحفوظ بھی ہوتاتھااوروہ اپنی دلیل کے طور پر یہ روایت بھی بیان کرتاہے کہ :’’قال فإن طالت بك حياة، لترين الظعينة ترتحل من الحيرة، حتى تطوف بالكعبة لا تخاف أحدا إلا اللہ۔۔۔قال عدي: فرأيت الظعينة ترتحل من الحيرة حتى تطوف بالكعبة لا تخاف إلا اللہ‘‘ ترجمہ:نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے (حضرت عدی رضی اللہ تعالی عنہ سے)ارشادفرمایا: اگرتمہاری عمرلمبی ہوئی، توتم اونٹ پرسوارعورت کودیکھوگے کہ وہ حیرہ سے سفرکرے گی، یہاں تک کہ کعبہ کاطواف کرے گی اس حال میں کہ اسے اللہ تعالی کے سواکسی کاخوف نہیں ہوگا،حضرت عدی رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا:میں نے اونٹ پرسوارعورت کودیکھاجوحیرہ سے چل کرخانہ کعبہ کاطواف کررہی تھی اس حال میں کہ اسے اللہ تعالی کے سواکسی کاخوف نہیں تھا۔ (صحیح البخاری،کتاب المناقب،باب علامات النبوۃ فی الاسلام،ج04،ص197،دارطوق النجاۃ) زیداس سے استدلال کرتے ہوئے کہتاہے کہ اس سے پتاچلاجب امن وامان اورمحفوظ سفر ہو، توعورت تنہاسفرحج کرسکتی ہے ۔شرعی رہنمائی فرمائیں کہ زیدکایہ استدلال درست ہے یانہیں ؟
موتیوں والا بریسلٹ نظر بد سے حفاظت کے لئے بچے کو پہنانا
جواب: رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت عامر بن ربیعہ رضی اللہ تعالی عنہ نے حضرت سہل بن حنیف رضی اللہ تعالی عنہ کو دیکھا کہ وہ(باپردہ ستر ڈھانپ کر) غسل کر رہ...
کیا اونٹ میں قربانی کے 10 حصے ہو سکتے ہیں؟ نیزایک حدیثِ پاک کی تشریح
سوال: ایک اونٹ کی قربانی میں کتنے لوگ حصہ شامل کر سکتے ہیں؟بعض لوگ یہ کہتے ہیں کہ اونٹ کی قربانی میں دس لوگ حصہ شامل کر سکتے ہیں اور پھر اپنی تائید میں یہ روایت پیش کرتے ہیں کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کے حوالے سے ترمذی شریف میں مروی ہے :” كنا مع النبي صلى اللہ عليه وسلم في سفر، فحضر الأضحى، فاشتركنا في البقرة سبعة، وفي الجزور عشرة “ترجمہ: ہم حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کسی سفر میں تھے،اسی حالت میں عید الاضحیٰ آ گئی، تو ہم نے گائے سات افراد کی طرف سے، جبکہ اونٹ دس افراد کی طرف سے قربان کیا ۔(سنن الترمذی،جلد2،صفحہ 241،حدیث نمبر905،دار الغرب الاسلامی،بیروت) اسی طرح عوام کے ذہنوں میں اس طور پر تشویش پیدا کی جاتی ہے کہ جب اونٹ کا گوشت گائے سے زیادہ ہے، تو شرکاء کے اعتبارسے بھی یہ سات کے بجائے دس افراد کےلیے کافی ہونا چاہیے ۔
کیا نبی کریم زندہ ہیں؟ عقیدہ حیات النبی پر دلائل
جواب: رضی اللہ تعالی عنہ قال قال رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم: اکثرو االصلوة علی یوم الجمعة فانہ مشھود تشھد ہ الملٰئکة وان احدا لن یصلی علی الا ع...
ڈیبِٹ کارڈ کے ڈِسکاؤنٹ کا شرعی حکم؟
جواب: رضی اللہ تعالی عنہ قال اتیت النبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم و کان لی علیہ دین فقضانی و زادنی “ حضرت جابر بن عبد اللہ انصاری رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ...
صفیں سیدھی رکھنے اور اقامت کے بعد صفیں درست کرنے کا اعلان کرنے کا حکم؟
جواب: رضی اللہ عنہ مدینہ طیبہ تشریف لائے،تو ان سے پوچھا گیا کہ آپ نے ہمارے اندر حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے کے خلاف کون سی بات دیکھی ہے؟تو آپ رضی ا...
ایصال ثواب قرآن و حدیث کی روشنی میں
جواب: رضی الله عنها ان رجلا قال للنبی صلی اللہ علیہ وسلم ان امی افتلتت نفسها واظنها لو تكلمت تصدقت فهل لها اجر ان تصدقت عنها؟ قال نعم “ترجمہ: حضرت عائشہ رضی...
حضرت ابی بن کعب رضی اللہ تعالی عنہ صحابی رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہیں
موضوع: Hazrat Ubai Bin Kaab Sahabi e Rasool Hain
جمعہ کا خطبہ منبر پر نہ پڑھنا کیسا؟
جواب: رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ و سلم نے منبر شریف پر خطبہ ارشاد فرمایا ۔(صحیح البخاری ، کتاب الجمعۃ ، باب الخطبۃ علی المنبر ، جل...