
اللہ کے نام پر مانگنا اور ایسے کو دینا کیسا ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ بعض افرادمستحق ہوتے ہیں اوراللہ کا واسطہ دے کر یا اللہ کے نام پرسوال کرتے ہیں،جیسے :آپ کو اللہ کاواسطہ مجھے یہ دے دو یا اللہ کے نام پرمجھے پیسے دے دو وغیرہ وغیرہ،تو کیاان کا اللہ کا واسطہ دے کر یا اللہ کے نام پر مانگنااور انہیں دینا شرعا جائزہے یانہیں؟
کیا اولیاء اللہ سے مدد مانگنا جائز ہے؟
سوال: مزارات پرجاکربعض لوگ انہیں ڈائریکٹ مخاطب کرکے اپنی حاجات بیان کرتے ہیں اوران سے مددمانگتے ہیں ۔ مثلاً یاولی اللہ ! میں فلاں بیماری میں مبتلاہوں ، مجھے شفاعطاکردیں ،یاداتاصاحب ! مجھے بیٹاعطاکردیں ۔ کیا شریعت مطہرہ میں ا س امرکی اجازت ہے؟
کیا جنات انسانوں کو نقصان پہنچا سکتے ہیں؟
سوال: کیا جن انسانوں کو نقصان پہنچا سکتے ہیں ؟
پیشہ ور بھکاری کا مانگنا ، بد دعا سے بچنے کے لیے ایسوں کو دینا کیسا ؟
جواب: اللہ کا واسطہ دیتے ہیں،حالانکہ حدیثِ پاک میں ایسے شخص کو ملعون کہا گیا ہے۔بعض چھوٹے بچوں سے منگواتے ہیں،جوپیسے لینے کے لیے پیچھے ہی پڑجاتے ہیں، حالانک...
حلال و حرام کے لیے اسلام کے ہی اصول کیوں ضروری ہیں؟
جواب: انسانوں کی رہنمائی کے لئے اللہ تعالیٰ نے پسند فرمایا۔ جب خالق ومالک نے ہمارے لئے دین اسلام کو پسند فرمایا اور دنیاوآخرت میں کامیابی و کامرانی کا...
اللہ تعالی کو اس کی صفات کا واسطہ دے کر دعا کرنا
سوال: اے اللہ ! تجھے تیرے رحمن ہونے کا واسطہ " دعا میں ایسا کہنا کیسا ؟
کیا مسجد یا فنائے مسجد میں بھیک مانگنے والے کی مدد کر سکتے ہیں ؟
جواب: اللہ عزوجل کی عبادت کے لیے بنائی گئی ہیں اور اس معاملے کی قباحت بیان کرتے ہوئے علماء نے بطورِ زجر یہاں تک فرمایا کہ جو مسجد میں اپنی ذات کے لیے سوال ک...
یا رسول اللہ مدد یا علی مدد یا غوث المدد کہنا کیسا؟
سوال: غیر اللہ سے مدد مانگنا جائز ہے یا نہیں ؟ یہ شرک تو نہیں ہے؟ نیز یا رسول اللہ مدد، یا علی مدد، یا غوث اعظم مدد کہنا جائز ہے یا نہیں ؟
حضرت جبریل علیہ السلام نبی پاک ﷺ کے استاذ ہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ اللہ تعالی نے قرآن ِ کریم میں ارشاد فرمایا ﴿عَلَّمَهٗ شَدِیْدُ الْقُوٰى ﴾ ترجمہ: انہیں سخت قوتوں والے نے سکھایا۔(النجم: 5) آیت کا معنی یہ ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کو حضرت جبریل علیہ السلام نے قرآن سکھایا۔ گویا اِس آیت ِمبارکہ میں حضرت جبریل امین علیہ السلام کو نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کا معلم اور استاد ہونا بتایا گیا۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا یہ کہنا درست ہے کہ حضرت جبریل امین علیہ السلام نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کے استاد ہیں؟ اگر یہ درست نہیں، تو فتاوی رضویہ میں جو حضرت جبریل امین کے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا استاد ہونے کا ذکرہے، جیساکہ فتاوی رضویہ میں ہے : جبرئیل علیہ السلام من وجہ رسول ا ﷲ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کے استاذ ہیں، قال تعالٰی﴿عَلَّمَهٗ شَدِیْدُ الْقُوٰى﴾۔“ (فتاوی رضویہ، 29353/)، اس کا کیا محمل ہے؟ اس بارے میں تفصیلاً رہنمائی فرما دیں۔