
تفسیر صراط الجنان، تعلیم القرآن اور افہام القرآن کو بے وضو چھونے کا حکم
جواب: بغیر طہارت ان کتب میں اس بات کا خیال رکھا جائے کہ جہاں پر قرآن پاک کی آیت ،لفظ یاکسی بھی زبان میں اس کا ترجمہ ہو،اسے نہ چھوئیں کہ وہاں بغیر طہارت ...
اسکول کی دینی کتابیں اسلامیات وغیرہ بے وضو چھو سکتے ہیں؟
سوال: اسکول کے نصاب میں اسلامیات اورعربی کی دینی کتابیں بھی پڑھی،پڑھائی جاتی ہیں،ان کتابوں کو بغیر وضو چھونے اور پڑھنے کا کیا حکم ہے ؟
قرآن کو بے وضو چُھونا صرف حنفیوں کے نزدیک ناجائز ہے؟ دیگر ائمہ کا کیا مؤقف ہے؟
سوال: کیا بغیر وضو قرآن کو چھو سکتے ہیں؟ ہمارے علاقے میں بعض افراد کا کہنا ہے کہ فقط حنفیوں کا مؤقف ہے کہ بغیر وضو قرآن چھونا گناہ ہے،ہاں حالتِ جنابت میں نہیں چھو سکتے ،بغیر وضو چھو سکتے ہیں اور پڑھ بھی سکتے ہیں۔
سونے کے لیے تیمم کرنا کیسا جبکہ پانی موجود ہو ؟ تفصیلی فتوی
جواب: بغیر بدل کے فوت ہونے کے تحت نہیں آتا ، لہٰذا اس کے لیے تیمم کرنا ، جائز نہیں ، چنانچہ حلبی کبیر اور حلبی صغیر میں ہے ، واللفظ للآخر :”(ولو تيمم ...
سجدہ شکر کے لیے تیمم کیا ،تو کیا اس سے نماز پڑھ سکتے ہیں ؟
سوال: بہارِ شریعت میں یہ مسئلہ بیان کیا گیا ہے کہ سجدۂ شکر کی نیت سے تیمم کرے ، تو اس سے نماز نہیں پڑھی جاسکتی، اعلیٰ حضرت علیہ الرحمۃ نے ملفوظات میں سجدۂ شکر کو سنتِ مستحبہ لکھا ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ سنت ِمستحبہ والے قول پر تو یہ عبادتِ مقصودہ ہوگا اور عبادتِ مقصودہ جو بغیر طہارت جائز نہ ہو ،اُس کی نیت سے جو تیمم کیا گیا ، اس سے نماز درست ہوتی ہےاور سجدۂ شکر کی نیت سے کیے گئے تیمم کے ساتھ نماز پڑھنے کے متعلق مختلف اقوال ہیں ، تو رہنمائی فرمائیے کہ اس بارے میں دُرست قول کیا ہے؟
حیض کی حالت میں قرآن پاک کو قلم سے چھونے کا حکم
جواب: بغیر زبان کی ادائیگی کے پڑھے ،تو حرج نہیں جس کو عام طور پر دل میں پڑھنا کہتے ہیں ۔ درِ مختار میں ہے:”وحل قلبہ بعود“ یعنی قرآنِ پاک کے اوراق لکڑی ...
بلا وضو قرآن پاک کی آیت یا ترجمہ لکھنے کا حکم
سوال: بغیر وضو قرآن پاک کی آیت یا اس کا ترجمہ نوٹ بک میں لکھ سکتے ہیں یا نہیں؟
تفسیرِ جلالین کو حیض کی حالت میں چھونا
جواب: بغیر حاشیہ کے، دونوں کا حکم مختلف ہے، ان دونوں کے متعلق شرعی حکم جاننے کے لئے ذیل میں بیان کی گئی تفصیل ملاحظہ فرمائیں: (الف) تفسیر کی ایسی کتابیں...
بغیر وضو تفسیر کی کتاب چھونے کا حکم
سوال: بغیر وضو تفسیر کی کتاب چھونے کے متعلق کیا حکم ہے؟